جدید لاھور کے معمار سر سردار گنگا رام سنگھ کی پوتی امریکی سینٹر کیشا رام ہنزڈیل کے اعزاز میں تقریب

رپورٹ۔۔۔۔۔۔ بیورو چیف

روٹری کلب آف پاکستان لاھور نے لاھور گارڈن اور لاھور گیریژن کے اشتراک سے محسن لاھور سر سردار گنگا رام سنگھ کی پوتی سینٹر کیشا رام ہنزڈیل اور ان کے خاوند کے اعزاز میں روٹری میڈیکل اینڈ کیمونٹی سنٹر مسلم ٹاؤن لاھور میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا جس میں لاھور بھر سے روٹری ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی جن میں آر ٹی این تنویر اشرف،محمد کاشف، شہزاد احمد، عابد ھاشمی،ملک ریاض، مرزا مجاھد حسین، شہزاد بھٹہ، سید قمر عباس شاہ، سید دانش شاہ،اپا محمودہ نسرین،وسیم احمد چوہدری، احمد عبد اللہ،کاشف شیخ،ڈاکٹر شاھینہ و دیگر شامل تھے
جدید لاھور کے بانی سر سردار گنگا رام سنگھ کی پوتی کیشا رام ہنزڈیل آج کل پاکستان کے دورے پر آئی ھوئی ھیں کیشا رام ایک سماجی و سیاسی کارکن ھیں کیشا انڈین امریکن ھیں جو یو ایس اے سینٹ کی نوجوان ممبر ھیں کیشا اگست 1986 میں امریکہ میں پیدا ھوئیں آپ ورمونٹ ہاؤس آف representative میں 2009 سے 2016 نمایندگی کرتی رھی ھیں آپ انڈس پیس پارک سوسائٹی کے لئے بھی کام کر رھی ھیں
رائے بہادر سر گنگا رام (Rai Bahadur Sir Ganga Ram) (اپریل 1851ء – 10 جولائی 1927ء) ایک معروف سول انجنیئر تھے، جو برطانوی ہند کے صوبہ پنجاب کے ایک چھوٹے گاوں مانگٹاں والا میں پیدا ہوئے، جو اب پنجاب پاکستان کا حصہ ھے


رائے نواب سر گنگا رام سنگھ نے تھامسن کالج آف سول انجینرنگ میں تعلیم حاصل کی جو اب انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی روڑکی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ انہیں اپنے وقت کے ایک معروف انسان دوست اور زرعی ماہر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ لاھور کی عمارتیں آج بھی سر گنگا رام کی عظمت کی گواہی دے رہی ہیں۔ وہ ایک کہنہ مشق اور ذہین انجینئر، قابل زرعی سائنس دان اور سماجی کارکن تھے۔ ان کے شہر لاہور پر بے شمار احسانات ہیں۔
لاہور میں ھائی کورٹ ،کیتھڈرل سکول ،دیال سنگھ مینشن ،عجائب گھر، جنرل پوسٹ آفس، ایچی سی کالج، میواسکول آف آرٹس( نیشنل کالج آف آرٹس) ، میو ہسپتال کا سر البرٹ وکٹر ہال اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ،ایچیسن کالج ان کے ڈیزائن کردہ ہیں۔ جبکہ سرگنگارام ہسپتال، ڈی اے وی کالج (موجودہ اسلامیہ کالج سول لائنز)، سرگنگارام گرلزاسکول (موجودہ لاہور کالج فارویمن)، لیڈی میکلیگن ھائی سکول ،لیڈی مینارڈ سکول آف انڈسٹریل ٹریننگ ، ادارہ بحالی معذوراں اور دیگر بے شمار فلاحی ادارے اُنھوں نے اپنے ذاتی خرچ سے قائم کیے تھے۔
سر گنگا رام سنگھ نے 1920 کی دہائی میں ماڈل ٹاؤن لاہور کی پلاننگ کی اور انھی نے مال روڈ کو درختوں سے ٹھنڈک عطا کی جس کی وجہ سے آج بھی پرانے لاہوری مال روڈ کو ٹھنڈی سڑک کہتے ہیں
1925ء میں انہیں امپیریل بینک آف انڈیا کا صدر بنایا گیا۔ اسی دوران میں اُنہوں نے گنگا رام ٹرسٹ کا آغاز کیا۔ 10 جولائی 1927ء کو وہ اپنی لندن کی رہائش گاہ میں وفات پا گئے۔ ان کا جسم ہندو رسوم کے مطابق راکھ کر دیا گیا، جس میں سے نصف راکھ دریائے گنگا میں بہا دی گئی، جبکہ باقی ماندہ لاہور میں دریائے راوی کے کنارے ان کی سمادھی مین دفن ہے۔
سر گنگا رام ہسپتال دہلی، گنگا بھون (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی رُڑکی) اور سر گنگا رام ہیریٹیج فاونڈیشن لاہور اُن کے تعمیری اور خدماتی ورثے کی دیگر یادگاریں ہیں۔ ان کے اعزازات میں رائے بہادر اور سر کے خطاب کے علاوہ ممبر آف رائل وکٹورین آرڈر (MV0) اور کوم پینیئن آف دی انڈین ایمپائر (CIE) کے اعزازات شامل ہیں۔
سر گنگا رام سنگھ نے اپنی ریاست رینالہ خورد کو بجلی سپلائی کے لیے 1925 میں رینالہ نہر پر ایک بجلی گھر تعمیر کروایا جو آج بھی بجلی پیدا کر رھا ھے اس کے ساتھ ساتھ اپنی ریاست میں امدورفت کے لیے ریلوے لائن بنائی گئی جس پر گھوڑا گاڑی چلتی تھی جو آج بھی چل رھی ھے
=========================