ڈپٹی کمشنر امتیاز علی ابڑو نے تحصیل کھاروچھان کے آتھرکی اور یونین کونسل جان محمد جت و دیگر بارش و سیلاب متاثرہ دیہات اور علاقوں کا تفصیلی دورہ کرکے سیلاب کی تباہکاریوں سمیت تمام صورتحال کا جائزہ لیا،


سجاول، 06 – اکتوبر 2022ء (ھ آ): ڈپٹی کمشنر امتیاز علی ابڑو نے تحصیل کھاروچھان کے آتھرکی اور یونین کونسل جان محمد جت و دیگر بارش و سیلاب متاثرہ دیہات اور علاقوں کا تفصیلی دورہ کرکے سیلاب کی تباہکاریوں سمیت تمام صورتحال کا جائزہ لیا، انہوں نے گاؤں اسماعیل کاتیار، سید حیدر شاہ، گل محمد کاتیار، عبداللہ کاتیار و ديگر مختلف علاقوں کا دورہ کرکے متاثرین اور معززین سے ملاقات کی اور درپیش مسائل کے متعلق معلومات لی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر شاہبندر حبیب اللہ وگن نے ڈپٹی کمشنر کو نقصانات اور جاری رلیف کے کام کے متعلق معلومات بھی دی۔ ڈپٹی کمشنر امتیاز علی ابڑو نے متاثرین کو رلیف اور بحالی سمیت تمام سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ قدرتی آفات ہیں اللہ پاک سب پر اپنا رحم و کرم فرمائے، ہم سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا، کسی کو بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے متاثرین کو رلیف کی فراہمی اور بحالی کیلئے دن رات کوشاں ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے پرائمری اسکول آتھرکی کا بھی دورہ کرکے تدریسی عمل سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر پروٹوکول آفیسر جبران جھتیال، سماجی رہنماء اسماعیل شاہ، حاجی جانی کاتیار، ممتاز سولنگی، عبدالعزیز خاصخیلی، موسی میندھرو و دیگر علاقہ معززین بھی موجود تھے۔

==================================
سجاول: سجاول میں ریٹائرڈ ٹیچرعبدالرزاق کہرائی نے گلے میں زمین کے کاغذات کی کاپی اور کفن پہن کراحتجاج کرتے ہوئے زمین پر غیرقانونی قبضے ختم کرانے کی اپیل کی ہے ، سجاول میں احتجاج کرتے ہوئے اس نے بتایاکہ ان کی آبائی زمین سجاول کے قریب واقع ہے اور اس پر بااثرافراد نے قبضہ کرلیاہے ،مسلسل احتجاج کے باوجود بھی ان بااثرافراد کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے ، انہوں نے حکام بالااور متعلقہ افسران سے مطالبہ کیاکہ ان کی زمین کو واگذار کراکے قبضہ گیروں کے خلاف کاروائی کی جائے ،
======================================

سجاول : سجاول میں بااثرلینڈ مافیانے اربوں روپے کی سرکاری املاک پر قبضہ کرکے ناجائز خرید فروخت شروع کردی ہے ، سجاول میں واقع سرکاری واٹرسپلائی فلٹرپلانٹ کے اندرپلاٹنگ کرکے قبضے فروخت کئے گئے ہیں جبکہ واٹرسپلائی تالاب کے مین گیٹ اور دیوار سے ملحقہ پرانے ڈھک کے پلاٹ پر بھی قبضہ کرلیاگیاہے ، اس کے خلاف نوٹس اجراء کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے ،جبکہ سجاول میں پرانی ایس ڈی ایم، مختیارکارآفس، سب جیل کے پلاٹ پر ناجائز قبضے کرلئے گئے ہیں ، باربارہٹائے جانے کے باوجود بھی دوبارہ وہاں پر تعمیراتی کام شروع کرادیاگیاہے ، دیگر سرکاری پلاٹوں ، گرلز ہائی اسکول ، بوائز ہائی اسکول ، کالیج ، اسپتال، ہائی ویز کالونی سمیت دیگرمقامات پر بھی قبضے کئے گئے ہیں ، جبکہ بس اسٹاپ کے چارایکڑپلاٹ پر قبضے کرکے بیچ دیے گئے ہیں ، لینڈمافیاکی جانب سے شہرمیں چائناکٹنگ اور سرکاری پلاٹوں پر قبضے کرکے روینیو عملے کی مدد سے جعلی سیل سرٹیفکیٹ اور کاغذات کے تحت خرید وفروخت کرکے شہریوں سے اربوں روپے کی لوٹ مارکی گئی ہے ، علاوہ ازیں لینڈ مافیانے جعلی ہائوسنگ اسکیموں کی مدمیں بھی شہریوں سے لوٹ مارکی ہے ، تاہم بارہاشکایات کے باوجود لینڈ مافیاکے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے ، ذرائع کا کہناہے کہ لینڈ مافیامیں بااثرافراد ، ارکان اسمبلی اور سرکاری افسران شامل ہیں ، جن کے خلاف شکایات کے باوجود کاروائی روک دی جاتی ہے ،شہرمیں سرکاری عمارتوں پر غیرقانونی قبضوں کی وجہ سے سرکاری دفاترکے لئے بھی جگہ کا انتظام مشکل ہے ،شہریوں نے فوری طورپر لینڈمافیاکے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیاہے ،
==================================

سجاول: بارش متاثرہ ضلع سجاول میں مویشیوں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ انسداد لائیواسٹاک کے عملے اور افسران غائب ہوگئے ہیں اور صرف کاغذی کاروائی میں کروڑوں روپے اور امدادی سامان غائب کردیاگیاہے ، ضلع بھرمیں بارش کے بعد سے دیہی علاقو ں میں نکاسی نہ ہونے ، فصلیں خراب ہونے کے بعد غریب مویشی مالکان اپنے باقی ماندہ کل متاع مویشیوں سے بھی محروم ہورہے ہیں ، ضلع بھرمیں بڑے پیمانے پر مویشیوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ تھم نہ سکاہے، لائیواسٹاک کی جانب سے بھی ضلع بھرمیں اسی فیصد مویشیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے تاہم مویشیوں کے علاج و چارے کے نام پر محض خانہ پری کرکے کروڑوں روپے کے ھنگامی فنڈز ہڑپ کئے گئے ہیں ، لائیواسٹاک کی اموات کے باوجود بھی کوئی ہنگامی فیلڈ ورک نہیں کرایاگیاہے ، ضلع سجاول میں بارش اور سیلاب کی وجہ سے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے دوروں کے موقع پر بھی وہاں پر لائیواسٹاک کے محض نمائشی کیمپ لگاکر فوٹوسیشن کرایاگیا، تاہم ضلع بھرمیں مویشیوں کی ہلاکتیں جاری ہیں ، ضلع میں مختلف مقامات پر مویشیوں میں لیورفلو، اسکن ڈیزیز، ڈائریا اور دیگر خطرناک امراض پھیل چکے ہیں ، لائیواسٹاک عملہ موجود ہی نہیں ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹربھی رین ایمرجنسی کے دوران غائب ہیں ، غریب مویشی مالکان اپنے بچوں کے دودھ کے سہارااپنے مویشیوں کو بچانے کے لئے پرائیویٹ جعلی مویشی ڈاکٹران اور جعلی مویشی ادویات پر مزید پیسے لٹاکرکنگال ہورہے ہیں اور مویشی بھی مررہے ہیں ، تاہم لائیواسٹاک کا عملہ جعلی ڈاکٹران اور جعلی ادویات بیچنے والوں کی سرپرستی اور ان کی پشت پناھی کرکے بھتہ خوری میں مصروف ہے ، لاکھوں روپے کے مویشی مرنے پر غریبوں کے گھروں میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے ، دیگر علاقوں کے علاوہ سجاول کے قریب آمڑااسٹاپ کے علاقے میں بڑے پیمانے پر مویشی مرنے شروع ہوگئے ہیں ، گذشتہ روز ڈپٹی ڈائریکٹرلائیواسٹاک عزیز عباسی کو باربار فون کرکے ان علاقوں میں ٹیم بھیجنے اور علاج کی درخواست کی گئی تاہم اس نے انکارکردیا، اور ایک جانور مزید مرگیا، مذکورہ افسر نے پہلے بھی ایسے ہی اطلاع کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لیااور جانوروں کو صحت مند قرار دیا، لیکن وہ جانور ہلاک ہوگئے، ضلع میں مویشیوں کی جان بچانے کے بجائے عملہ ہی غائب ہے اورپورا نظام ایک بدعنوان و بداخلاق لائیواسٹاک اسسٹنٹ کے حوالے کردیاگیاہے جس کے خلاف اعلیٰ سطحی شکایات پہلے سے موجود ہیں لیکن تاحال ضلع کا کرتادھرتا بن کر صرف کاغذی کاروئی میں کام چلارہاہے ،غیرذمیواری سے ضلع بھرمیں مویشیوں کے مرنے سے مجموعی طورپر اربوں روپے کا نقصان ہوچکاہے ۔تاہم اوپر سے ہی اس نااھلی کی سپورٹ کرتے ہوئے کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے رین ایمرجنسی کے دوران بھی کسی قسم کے فیلڈ ورک کانشان تک نہیں ہے ، جانوروں کے لئے ایمرجنسی میں کروڑوں روپے کی ادویات ، چارے ، مچھردانیوں کو متعلقہ عملہ غائب کرچکاہے ، مقامی مویشی مالکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندہ ، وزیرلائیواسٹاک ، ڈی جی و ڈی سی سجاول سے اپیل کی ہے کہ فوری طورپر ضلع بھرمیں مویشیوں کے مرنے کا نوٹس لیکر ہنگامی بنیادوں پر بیمارجانوروں کے علاج کے لئے ادویات ، و اقدامات اور فیلڈ ورک شروع کرایاجائے ، کرپٹ اور غیرانسانی حیوانی جبلت والے بدکردار، لائیواسٹاک عملے اور افسران کو برطرف کرکے ان کے خلاف انکوائری کراکے کروڑوں روپے اگلواکرمرنے والے مویشیوں کا نقصان پوراکیاجائے ، غریب مویشی مالکان کو معاوضہ ادا کیاجائے ، واضع رہے کہ ضلع سجاول سے بڑے پیمانے پر دودھ اور گوشت کے لئے جانور کراچی کو بھی سپلائی ہوتے تھے جس میں بڑی کمی آئی ہے جبکہ بیماراور مرے ہوئے جانوروں کا گوشت بھی مارکیٹ میں کھلے عام فروخت کیاجارہاہے ، ان کے چیک بیلنس کا بھی انتظام نہیں ہے ،
==================================

سجاول: بارہ ربیع الاول کے موقع پر ہنگامی سیکورٹی پلان جاری کیاگیاہے ، ایس پی آفس کی جانب سے اعلامیہ میں بتایاگیاہے کہ بارہ ربیع الاول کے حوالے سے سیکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں ، ضلع سجاول پولیس کی جانب سے سیکورٹی پلان کے تحت 498 افسران و جوان سیکیورٹی ڈیوٹی کے فرائض انجام دینگے جلوسوں کےمقررہ روٹس کی سیکیورٹی کلیئرنس اور مربوط ٹریفک پلان بھی تشکیل دیا گیا ہے۔ضلع سجاول میں نکالی جانے والی تمام چھوٹی بڑی ریلیوں کی سیکیورٹی کے لیے مساجد، ذکر و نعت خوانی کی محافل، چھوٹے بڑے اجتماعات، امام بارگاہوں، مذہبی مقامات، عبادتگاہوں، داخلی و خارجی راستوں پر پولیس پیکٹس اور جملہ سیکیورٹی ڈیوٹی کے لیے مجموعی طور پر 498 افسران و جوان ڈیوٹی کے فرائض انجام دینگے۔علاوہ ازیں ڈی آٸ بی سیکیورٹی اینڈ ٹریفک کے جوان بھی سکیورٹی ڈیوٹی کے فرائض انجام دیں گے ضلع سجاول پولیس کے ٹریفک اقدامات میں احتیاطی طور پر الٹرنیٹ روٹس موجود ہیں۔ تاکہ ٹریفک بحال رکھی جا سکے۔نیز سیکیورٹی کے پیش نظر ضلع بہر میں اسنیپ چیکنگ، اور پولیس پیٹرولنگ بہی جاری ہے۔

================================