وزیر محنت و افرادی قوت سندھ و چیئرمین گورننگ باڈی ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ سعید غنی کی زیر صدارت ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کی گورننگ باڈی کا اجلاس جاری۔

وزیر محنت و افرادی قوت سندھ و چیئرمین گورننگ باڈی ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ سعید غنی کی زیر صدارت ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کی گورننگ باڈی کا اجلاس جاری۔

اجلاس میں سیکرٹری محنت سندھ لئیق احمد، سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ بچل راہو پوٹو، ممبر گورننگ باڈی حبیب الدین جنیدی، رحمت اللہ سرکی، علی محمد میمن، شاہ نواز شورو، شیخ عمر ریحان، ورکرز ویلفیئر بورڈ کے افسران و دیگر بھی موجود ہیں۔

اجلاس میں گذشتہ گورننگ باڈی کے منٹس کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں ملازمین کے پینشن پالیسی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس سلسلے میں گورننگ باڈی کے فیصلے کے مطابق متعین کنسلٹینٹ نے اس پر بریفنگ دی۔

گورننگ باڈی نے پالیسی کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت لاڑکانہ، خیرپور میرس، میرپور ماتھیلو، ڈھرکی اور سکھر کے پرائمری اسکولز کو آپ گریڈیشن کے حوالے سے گورننگ باڈی نے اس کی مکمل رپورٹ بناکر آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایات کی۔

اجلاس میں گلشن معمار میں لیبر اسکوائر پر کے الیکٹرک کے بقایاجات جس کو سندھ حکومت نے ادا کرنے ہیں ان کی ادائیگی ورکرز ویلفیئر بورڈ کے پاس سے ادا کرکے اس کی بجلی بحال کرنے اور ان کا کلیم سندھ حکومت سے لینے کی منظوری دی۔

اجلاس میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت دی جانے والی میرج گرانٹ، ڈیتھ گرانٹ اور اسکالرشپ کو بڑھانے کے لئے گورننگ باڈی نے اس کی منظوری دی جس کے تحت اب میرج گرانٹ 1 لاکھ سے بڑھا کر 2 لاکھ، ڈیتھ گرانٹ کو 5 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ جبکہ اسکالرشپ کیٹیگری 1 کو 19200 سے بڑھا کر 25000، کیٹیگری 2 کو 30 ہزار سے 40 ہزار اور کیٹیگری 3 کی اسکالرشپ 42000 سے بڑھا کر 50000 ہزار کرنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں بورڈ کے ملازمین کی آپ گریڈیشن اور ٹائم اسکیل ایوارڈ کی مکمل رپورٹ کے بعد ایجنڈے میں لانے پر اتفاق ہوا۔

اجلاس نے گریڈ 20، 19 کی ایک ایک اور 18 گریڈ کی 4 اس طرح 6 نئی پوسٹس کو ورکرز ویلفیئر بورڈ میں بنانے کی منظوری دینے سے منع کردیا۔

اجلاس میں مزدوروں کے بچوں کو معیاری نجی اسکولوں میں تعلیم اور ان کے اخراجات ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت ادا کرنے کی منظوری دی گئی، اس سلسلے میں گورننگ باڈی نے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایات دی۔ مذکورہ کمیٹی کے سربراہ سیکرٹری محنت، جبکہ سیکرٹری بورڈ اور ایجوکیشن ہیڈ ورکرز ویلفیئر بورڈ ممبران ہوں گے۔

گورننگ باڈی کے اجلاس نے سالانہ 6 ہزار روپے فی بچہ کو یونیفارم، جوتے، بیگ و دیگر کی مد میں ملنے کی شکایات پر انکوائری رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں سیکرٹری بورڈ نے بتایا کہ اس سلسلے میں دو ڈپٹی ڈائریکٹر کو شوکاز نوٹس دئیے گئے ہیں اور مزید انکوائری کی جارہی ہے۔

اجلاس کے ممبران نے بینک کے اس عمل کی شدید مذمت کی اور اس کہ شکایات بینک کے اعلٰی حکام کو کرنے کی تجویز دی۔

چیئرمین گورننگ باڈی صوبائی وزیر سعید غنی نے ان دونوں افسران کے خلاف انکوائری کرنے اور اس سلسلے میں بینک کو بھی شامل تفتیش کرکے اس کی رپورٹ آئندہ کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایات دی۔

گورننگ باڈی نے کوٹری میں 1504 فلیٹ کی زمین پر ہائی کورٹ میں کیس کے باعث اس کی جگہ 30 کلومیٹر کے اندر دوسری زمین پر بنانے کی تجویز کو مسترد کرکے ہائی کورٹ میں اس کیس کو تیزی سے چلانے کی تجویز دی۔

اجلاس نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کی ٹیکنیکل کمیٹی کا نام تبدیل کرکے ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی رکھنے کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں ٹھول میں لیبر کے فلیٹس کے لئے درکار زمین کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو لکھنے کی منظوری دے دی۔

گورننگ باڈی نے کراچی کے گلشن معمار کے ایک ہزار فلیٹس کی ریپئیر اینڈ مینٹیننس کے لئے منظوری دی۔

اجلاس نے دیگر لیبر کالونیوں کے بیرونی کاموں، اسکولز، انڈسٹریل ہومز اور دیگر کاموں کی علیحدہ علیحدہ اخراجات کی رپورٹ آئندہ ہفتہ تک پیش کرنے کی ہدایات دی۔

اجلاس نے ٹنڈو محمد خان میں 256 فلیٹس کی نظرثانی پی سی ون کی منظوری دی لیکن اس کے لئے سیکرٹری محنت کو اس کی تمام ٹیکنیکل ضروریات کو متعلقہ اداروں سے کنفرم کرنے کی بھی ہدایات دی۔

اجلاس نے فلیٹس کو مزدوروں کو مالکانہ حقوق پر دینے کے لئے کمیٹی بنانے کی منظوری دی گئی اور اس سلسلے میں سیکرٹری محنت کو مختلف محکموں، ریونیو کے افسران اور دیگر کو شامل کرنے کی ہدایات دی گئی۔