آصف زرداری کی عمران خان کے بارے میں وہ 10 اہم باتیں جو وقت نے سب سچ ثابت کر دیں۔ حقائق اور اہم واقعات پر مبنی تجزیاتی رپورٹ ۔

اپنے کارکنوں کو ایک زرداری سب پر بھاری کی بجائے ‘ ایک زرداری سب سے یاری ‘ کا نعرہ لگانے کی تلقین کرنے والے پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے آج سے تین برس پہلے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے بارے میں جو پیش گوئیاں کی تھیں وہ ایک ایک کرکے سب سچ ثابت ہوئیں۔


پی ٹی آئی کے دور حکومت سے لیکر آج تک آصف زرداری نے عمران خان کے بارے میں مختلف مواقع پر جو اہم باتیں کیں ان کا جائزہ لیتے ہوئے کم ازکم دس ایسے نکات سامنے آئے ہیں جن میں آصف زرداری نے عمران خان کے بارے میں جو نقشہ کھینچا تھا حالات نے ہوبہو ویسا کر دکھا یا ۔ وہ تمام نکات اور وہ تمام باتیں ایک ایک کر کے عمران خان اور عوام کے سامنے آتی گئیں جن کی طرف آصف زرداری نے اشارہ کیا تھا یا نشاندہی کر چکے تھے ، یہ کمال کی بات ہے کہ بظاہر آصف زرداری کے پاس نہ تو کوئی پیرنی ہے نہ جادوگرنی ، لیکن پھر بھی ان کی برسوں پہلے کہی ہوئی باتیں وقت نے ہوبہو ثابت کیں ۔ اس کا یہ مطلب بھی لیا جا سکتا ہے کہ آصف زرداری کو ساری باتیں خواب میں پہلے ہی نظر آ جاتی ہیں یا پھر اسے زرداری کا پیر سب سے بڑا پیر ہے ۔


آئے جیوے پاکستان کی اس رپورٹ میں ان اہم باتوں کا جائزہ لیتے ہیں جو آصف زرداری نے مختلف مواقع پر عمران خان کے بارے میں کہی تھیں۔
جولائی 2019 میں آصف زرداری نے اپنے ایک انٹرویو میں حامد میر کو بتایا تھا کہ لندن میں انویسٹیگیشن ہو رہی ہے جو امریکہ پہنچے گی اس بڑے اسکینڈل میں عمران خان کا نام آرہا ہے ایک بڑے بزنس مین نے انویسٹ کیا تھا اب اس کے خلاف کیس چل رہا ہے برطانیہ سے امریکہ اسے مانگ رہا ہے اس کی ری سے بہت سی باتیں سامنے آئی ہیں ملین آف ڈالرز انویسٹ کیے تھے ۔
آصف زرداری نے یہ باتیں سال 2019 میں کی تھی اور اب عارف نقوی کا کیس کھل کر عوام کے سامنے آ چکا ہے اور فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کا آٹھ سال بعد فیصلہ بھی ہو چکا ہے جس کے بعد عمران خان اور عارف نقوی کے تعلقات اور فنڈنگ کے معاملات بھی سامنے آ چکے ہیں عارف نقوی کی منی لانڈرنگ اور بے قاعدگیوں کہ بے نقاب ہو جانے کے بعد عمران خان عارف نقوی

کا دفاع بھی کر رہے ہیں برطانیہ میں ہونے والے کرکٹ میچ کا قصہ بھی سب کے سامنے آ چکا ہے ،


عمران خان کے بارے میں تب آصف زرداری نے کہہ دیا تھا کہ
گو کپتان گو ۔۔۔۔۔مک گیا تیرا شو ۔


2- خطرے کی گھنٹی ، مادر پدر آزادی ۔

آصف زرداری نے تین برس پہلے ہی یہ کہہ دیا تھا کہ ہمیں عمران خان سے کوئی پرابلم نہیں ہے نہ میں عمران خان سے نفرت ہے لیکن عمران کی سوچ سے نفرت ہے مادر پدر آزاد کر دیا ہے یہ معاشرے کے لئے خطرناک ہے اور آج شہباز گل کے فوج مخالف بیان اور گرفتاری نے ثابت کردیا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کی سوچ اور خیالات کو کس حد تک اور کہاں تک پہنچا دیا گیا ہے کہ وہ اپنے ہی اداروں میں بغاوت پر لوگوں کو اکسا رہے ہیں ،


3- تھانے کی قید اور دو چھپکلیاں۔ ۔۔۔۔۔۔
آصف زرداری نے عمران خان کے بارے میں کہا تھا کہ ایک مرتبہ یہ آٹھ گھنٹے کے لئے تھانے گیا تھا یہ چھپکلی سے ڈرتا ہے یہ باتیں سینہ گزٹ ہے کھانوں اور جیل کے اندر کی اپنی ایک زبان ہے جس میں وہاں آنے والے سب لوگوں کے بارے میں پتہ چل جاتا ہے اب اگر اس گورا صاحب کو وہاں ڈال دیں تو زیادہ وقت نہیں گزار سکے گا ۔
اور یہ بات بھی شہباز گل کی گرفتاری اور دو روزہ ریمانڈ کے دوران غیر ہونے والی حالت سے ثابت ہوگئی کہ پی ٹی آئی کے لوگ کچھ دن کا ریمانڈ بھی برداشت نہیں کر سکتے ۔


4- پروپیگنڈا کے لیے پیسہ بہت ہے ۔۔،۔۔۔۔ ایک موقع پر آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ یہ بات ماننا پڑتی ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کا پروپیگنڈہ بہت مضبوط ہے تواتر سے جھوٹ بول کر لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں پروپیگنڈہ پر بہت پیسہ خرچ کرتے ہیں باہر کمپنیاں ہائر کی ہوئی ہیں اور گولڈاسمتھ فیملی کی پوری سپورٹ ہے ۔

اب یہ بات بھی سامنے آچکی ہے کہ حکومت کے خاتمے سے قبل 22 مارچ کو عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی نے امریکہ میں ایک لابنگ فرم کی خدمات حاصل کیں جس کے ساتھ معاہدے پر پاکستانی سفیر اسد مجید نے پی ٹی آئی کی جانب سے دستخط کیے اور پھر 27 مارچ کو ایک خط لہرا کر عمران خان نے امریکی سازش کا پروپیگنڈا شروع کر دیا ۔

5- بال ٹیمپرنگ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آصف زرداری نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے 2019 میں کہہ دیا تھا کہ عمران خان بال ٹیمپرنگ کے بغیر سیاست میں آگے نہیں بڑھ سکتے ۔
اور وقت نے ثابت کیا کہ عمران خان اقتدار میں آنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے آگے بڑھے اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے خود بیان دیا کہ ہم نے تیسری فورس کھڑی کی ، ثابت ہوا کہ عمران خان کو اقتدار میں لانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ نے پورا گیم پلان تیار کیا اور کرکٹ کی بال ٹیمپرنگ کی طرح سیاست میں بھی بال ٹیمپرنگ کرکے نواز شریف کو نااہلی کے ذریعے الیکشن میں حصہ لینے سے روکا گیا اور عمران خان کے لیے میدان صاف کیا گیا ۔


6-پی ٹی آئی کی پارلیمنٹ میں واپسی …………
عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر اراکین کی جانب سے پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد آصف زرداری نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کے لئے بہتر حل یہی ہوگا کہ ان کو سمجھایا جائے کہ واپس آ جائیں اور سسٹم کو ڈی ریل کرنے کی کوشش نہ کریں وال منٹ اور آئین کے دائرے میں رہ کر جتنی اپوزیشن کرنی ہے ضرور کریں ۔

اور اب عمران خان نے 9 حلقوں سے الیکشن لڑنے کا اعلان کر کے ثابت کردیا کہ آصف زرداری کی بات درست ہے ۔ اگر عمران خان اور پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ میں بیٹھنا ہی نہیں ہے تو پھر ضمنی الیکشن میں 9 حلقوں سے پی ٹی آئی الیکشن لڑ ہی کیوں رہی ہے اور خود عمران خان کیوں الیکشن لڑ رہے ہیں ؟ ایک درخواست دے چکے ہیں اور دوسری طرف زندگی الیکشن میں کھڑے ہو رہے ہیں ۔

7- اتحادیوں کی ناراضگی ۔۔۔۔۔ آصف زرداری نے بہت پہلے کہہ دیا تھا کہ عمران خان کی حکومت خود اپنے بوجھ سے گرے گی کیوں کہ یہ سب کے ساتھ جھوٹ بول رہے ہیں اور جھوٹے وعدے کر رہے ہیں ۔
پھر وقت نے ثابت کیا کہ اتحادی جماعتوں نے عمران خان اور پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ کر عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ لیا اور عمران خان کی حکومت گرا دی ۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور بلوچ دوستوں کے ساتھ عمران خان اور ان کی حکومت نے مسلسل جھوٹ بولا اور وعدے پورے نہیں کیے اس لئے وہ ناراض تھے اور باہر آگئے ۔

8-دو تہائی اکثریت ۔۔۔۔۔۔۔ آصف زرداری نے عمران خان کے بارے میں کہا تھا کہ دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کی باتیں ان کی غلط فہمی ہے آج کے پاکستان میں یہ آسان ٹاسک نہیں ہے سال 2018 کے الیکشن میں بھی جب یہ کسی سپورٹ کے ساتھ الیکشن میں اترے تھے تب بھی اتنی اکثریت حاصل نہیں کر سکے تھے وہ تو بعد میں جہانگیر ترین کا جہاز اڑا اور آزاد لوگوں کو ساتھ ملا کر حکومت بنی۔
وقت نے ثابت کیا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان نے وہ ساری باتیں اور حقائق بتا دیئے جن کا اشارہ زرداری نے کیا تھا ۔اب تو علیم خان اور بہت سے رازوں سے پردہ اٹھانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں ۔


9- اوورسیز پاکستانی ۔۔۔۔۔۔ آصف زرداری نے مختلف مواقع پر یہ کہا کہ عمران خان نے اوورسیز پاکستانیز کو گمراہ کیا ہے۔ لوگوں کو جھوٹ بول کر بے وقوف بنایا ہے وہ لوگ یہاں پاکستان میں رہتے نہیں ہیں اس لیے ان کو یہاں کے حالات کا پتا نہیں ۔ مغرب کے مذہبی پیشواؤں کی طرح اس نے بھی بڑی بڑی باتیں کی اور لوگوں نے اس کو پیسے دیے ۔ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو پارلیمنٹ میں نمائندگی دیں گے ان کے لیے نشستیں رکھیں گے۔
وقت نے ثابت کیا کہ الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں سمندر پار پاکستانیوں اور دیگر غیر ملکی باشندوں کمپنیوں کی فنڈنگ کا پردہ چاک کردیا اور موجودہ حکومت الیکشن اصلاحات پر کام کر رہی ہے اور آصف زرداری نے سندھ پر پاکستانیوں کے لیے الیکشن فارم کرنے کے حوالے سے جو اشارہ دیا تھا اس پر کام ہو رہا ہے ۔

10- اے پولیٹیکل ۔۔۔۔۔ آصف زرداری نے عمران خان کے بارے میں کہا تھا کہ یہ کون سا بنگال کا نواب ہے جو لوگوں کو میر جعفر اور میر صادق قرار دے رہا ہے ۔ آج اگر فوج پولیٹیکل ہو رہی ہے تو مجھے باجوہ کو ضرور کرنا چاہیے یا اس سے لڑنا چاہیے کہ تم کیوں اے پولیٹیکل ہو رہے ہو ۔ یہ تو اچھی بات ہے کہ آئین نہیں حلف کے مطابق فوج خود کو سیاست سے دور رکھ رہی ہے اور ہم یہی چاہیں گے کہ ایسا ہی رہے ۔ لیکن عمران ایمپائر کو ساتھ ملا کر کھیلنا چاہتا ہے ۔
وقت نے ثابت کیا کہ بار بار عمران خان نے نیوٹرل کو مخاطب کیا اور ان سے اپیلیں کی ہیں کہ وہ آگے آئیں ۔
جبکہ آصف زرداری واضح طور پر کہہ چکے تھے کہ فوج کے اپنے بڑے مسائل ہیں بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے ڈومین میں کام کرے اور سیاستدان اپنے مسائل خود حل کریں اور فوج کو سول معاملات میں مت بلائیں ۔
آصف زرداری بار بار اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ سیاسی اتحادی حکومت ہی ملک کو بہتر طریقے سے چلائی گی اور چلا سکتی ہے ہماری قسمت میں نہیں لکھا کہ ہم غریب مل کر رہیں گے ہمارے ساتھ ایران ہے وہ امیر ملک ہے سینٹرل ایشیا کے ممالک امیر ہیں اور چین دنیا کی دوسری بڑی طاقت ہے ہم بھی بہت آگے بڑھ سکتے ہیں اتحادی حکومت کو اپنے پلان کے مطابق معیشت کو سنبھالنے اور الیکشن ریفارمز کو مکمل کر کے الیکشن کی طرف جانا ہے اور ہمیں الیکشن سے کوئی ڈر نہیں ہے۔

==================================================