عمران خان کو اب خواب میں بھی ہمارے قائد آصف علی زرداری نظر آتے ہیں جس دن سے ہمارے لیڈر نے ان کو ایک کامیاب عدم اعتماد کی تحریک کے نتیجے میں حکومت سے نکال باہر کیا ہے تو اس دن سے ہی عمران خان کو زرداری فوبیا ہو گیا ہے

لاہور( ) پیپلز پارٹی پنجاب کی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات اور سابق صوبائی وزیر نیلم جبار نے کہا ہے کہ عمران خان کو اب خواب میں بھی ہمارے قائد آصف علی زرداری نظر آتے ہیں جس دن سے ہمارے لیڈر نے ان کو ایک کامیاب عدم اعتماد کی تحریک کے نتیجے میں حکومت سے نکال باہر کیا ہے تو اس دن سے ہی عمران خان کو زرداری فوبیا ہو گیا ہے وہ یاد رکھیں کہ آصف علی زرداری سیاست کے بے تاج بادشاہ اور آج کے سیاست دانوں کے امام ہیں عمران خان جیسے جھوٹے,مکار اور یوٹرن کے ماسٹر لوگ آصف علی زرداری کا مقابلہ نہیں کر سکتے عمران خان کی جس دن سے زرداری صاحب نے حکومت گرای ہے تو اس دن سے ہی وہ پورا پاگل ہو چکا ہے۔
======================================


لاہور( ) پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر چودھری اختر نے کہا ہے کہ جب ملک کی تما م بڑی سیاسی جماعتیں جو کہ اس وقت پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر بھی ہیں اور حکومت میں بھی ہیں ان سب کا مشترکہ مطالبہ ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کا معاملہ فل کورٹ بینچ سنے تو پھر انصاف کا یہی تقاضہ ہے کہ دوسرے فریق کے مطالبے پر بھی غور کیا جائے اور فل کورٹ بینچ مشاورت سے فیصلہ کرے ڈپٹی سپیکر نے عین سپریم کورٹ کے ماضی کے ایک فیصلے کی روشنی میں ہی رولنگ دی ہے اس کو اہمیت دی جانی چاہیے اور پارلیمنٹ میں دی جانے والی رولنگ کا تو یہی تقاضہ ہے کہ اس پر من و عن عمل کیا جائے۔
======================================


لاہور( ) پیپلز پارٹی شعبہ خواتین پنجاب کی جنرل سیکرٹری و سابق ایم پی اے نرگس فیض ملک نے کہا ہے کہ یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ادارے لاڈلے کی ہر دھمکی اور دباؤ میں آ جاتے ہیں ایک نکمے سیاست دان اور عقل سے عاری جس شخص کو ہمارے قائدآ ٓصف علی زرداری نے سیاست کے میدان سے نکال باہر کیا آج اسی لاڈلے کو سہارا دینے کے لیئے آدھی رات کو ہی درخواست بھی وصول کر لی گئی اور پھر صبح کو فیصلہ بھی سنا دیا گیا اب وہ لاڈلہ یہ کیوں نہیں کہہ رہا کہ اب آدھی رات کو عدالت کیوں اس کے لیئے کھلی ہے کیونکہ جب اس سے پہلے یہ عدالت رات کو کھلی تھی تواس لاڈلے نے آسمان سر پر اٹھا لیا تھا جو کام اس کے حق میں ہو وہ ٹھیک جو اس کے حق میں نہ ہو یہ اس شخص کی عادت بن چکی ہے۔
——————————