،عمران خان کی سیاست کا خاتمہ لاہور شہر سے ہوگا۔-خواجہ سعد رفیق=ن لیگ کے 7 ارکان ووٹ کاسٹ کرنے ہی نہیں آئے (پی ٹی آئی)


خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کے قول و فعل میں تضاد ہے، عمران خان جب دوسری پارٹیوں کے بندے توڑ کر انہیں پی ٹی آئی میں شامل کرتا ہے تو بڑے فخر سے کہتا ہے کہ یہ میرے ٹائیگر ہیں اور جب عمران خان کے رویے کی وجہ سے کوئی رکن پی ٹی آئی کو چھوڑ کر چلاجائے تو اسے لوٹا کہا جاتا ہے،قومی اداروں پر ہرحالت میں قبضہ کرنا چاہتاہے،عمران خان لاہور میں اپنا قیام بڑھا لے اس کی سیاست کا خاتمہ اسی شہر سے ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں ماڈل ٹائون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی کشمکش اپنے عروج پر ہے ہمارا مقابلہ عادی ووٹ چوروں سے ہے ۔
عمران خان نے 2018 کے انتخابات اور بعد میں ضمنی انتخابات میں ڈٹ کر ہارس ٹریڈنگ کی،جلیل شرقپوری اور فیصل نیازی کو کس اصول کے تحت توڑا گیا اور تصاویر بناکر بڑے فخرسے کہا جاتا ہے کہ ہم نے ان کے بندے توڑے ہیں یہ منافقانہ رویہ پوری قوم دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی خواہش ہے کہ پاکستان اپنے قدموں پے کھڑا نہ ہو کبھی د ھمکی دیتاہے کہ پاکستان سری لنکا بن جائیگا، ملک ٹوٹ جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کیا قصور تھا ہم نے آئین کے مطابق اس کیخلاف عدم اعتماد کیا ۔اب یہ اداروں کے خلاف باتیں کرتا ہے اس کے گناہوں کا بوجھ ہم نہ اٹھاتے تو کون ا ٹھاتا، موجودہ حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔
سعد رفیق نے کہاکہ عمران خان کے گناہوں کی سزا اسے ضرور ملے گی،اس کے ہر دھوکہ اور سازش کو بے نقاب کریں گے، عمران خان سوشل میڈیا بریگیڈ بنا کر دوسروں کو نیچا نہیں دکھا سکتا ۔انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کہا کہ وہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کریں قوم جواب مانگتی ہے یہ شخص قابل بھروسہ نہیں ہے اس نے ہمیں اپنے دور اقتدار میں جیلوں میں ڈالا ،جھوٹے مقدمات بنائے جبکہ ہم نے اس طرح کا کوئی کام نہیں کیا ،ہم اس کا مقابلہ سیاست کے میدان میں کریں گے، جب یہ آئین توڑنے کی بات کرتا ہے تو ہمیں مجبور ا بات کرنا پڑتی ہے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان احسان فراموش ہے، 2013کے انتخابات میں خیبر پختونخواہ میں مسلم لیگ (ن)اور جے یو آئی (ف)ملکر حکومت بنا سکتے تھے لیکن نواز شریف نے کہا کہ کے پی کے پی ٹی آئی کو موقع ملنا چاہئے حالا نکہ ان کے پاس سادہ اکثریت تھی اور مرکز میں ہماری حکومت تھی لیکن نواز شریف نے جمہوری رویہ اپناتے ہوئے پی ٹی آئی کو کے پی کے میں حکومت بنانے کا موقع فراہم کیا۔


انہوں نے کہا کہ عمران خان چوہد ری پرویز الہیٰ کو پنجاب کا سب سے بڑ اڈاکو کہتا تھااور ا سیکو وزیر اعلیٰ کیلئے نامزدکردیا ،کبھی کسی نالائق کو وزیر اعلیٰ بنایا اور ہٹ دھرمی پر قائم رہا کہ یہی وزیر اعلیٰ رہے گا،اس نے اپنی جماعت کے ارکان کو بھیڑ بکریاں سمجھا ہوا ہے جو اس کی پالیسیوں سے اختلاف کرے اسے لوٹا کہہ کر ذلیل کرتا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سپریم کورٹ 63 اے پر فل کورٹ بناکر اسے سنے اور اپنا فیصلہ سنائے ۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ فوج آئین کے مطابق چلے تو اس کے پیٹ میں مروڑ اٹھنے شرو ع ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک بچاتے رہ گئے اور یہ اداروں پر تنقید کرنے سے باز نہیں آتا ،یہ کیسا لیڈر ہے جو اسٹیبلشمنٹ کو اکساتا ہے کہ اس کے مخالفین کا سر کچل دے۔ اس کی خواہش ہے کہ نیوٹرلز اسے بیساکھیاں دیں ۔ایک سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چیئر مین نیب کی تقرری میرٹ پر ہوئی، اس کی شہرت اور دیانت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا، وہ آئین کے مطابق کام کریں گے جبکہ عمران خان نے نیب کو اپنے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا، سیاسی مخالفین کی کردار کشی کی ۔
انہوں نے کہا کہ یہ شخص ضمنی انتخابات جیت کر شیخیاں ماررہا ہے حالانکہ جس طرح یہ الیکشن جیتا گیا ہم اسے اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان قوم کو گمراہ نہیں کرسکتا اس کی سازشوں سے عوام پوری طرح آگاہ ہیں۔
===================================================================
اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے آئین توڑا ہے، توہین عدالت کی ہے۔

سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الہٰی انہوں نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پر آرٹیکل 6 لگتا ہے۔


پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ آج پھر اس نے پولیس کو ایوان کے اندر بلا لیا تھا، پنجاب اسمبلی میں پہلے بھی پولیس کو بلا کر تشدد کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 30 سال سے میں پنجاب میں پارٹی کا صدر ہوں

=================================================

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے 7 ارکان ووٹ کاسٹ کرنے ہی نہیں آئے۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ 7 لیگی ارکان گھروں میں بیٹھے رہے، ان کا ووٹ بھی انتخاب میں شمار کر لیا گیا۔

ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف تحریک انصاف اور ق لیگ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔


اجلاس میں پرویز الہٰی، شاہ محمود، اسد عمر، شفقت محمود، عمر ایوب، علی امین گنڈا پور شریک ہوئے۔

پی ٹی آئی کے 186 ارکان اسمبلی بھی اجلاس میں شریک ہوئے، جس میں تحریک انصاف اور ق لیگ نے ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ مسترد کردیا۔

چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ ہمارے 186 ارکان متحد ہیں، ہماری گنتی واضح ہوگئی، ہمارے 186 ارکان چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔
=========================================================