پاکستانی سینما میں امریکی فلم لگانے پر فنکار برہم

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف فنکاروں کی جانب سے سینما میں نئی پاکستانی فلموں کو نظر انداز کر کے امریکی شو لگانے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے، میٹھی عید کے موقع پر پاکستانی 4 فلمیں ریلیز کی گئیں تھیں، عید کے آغاز پر اِن فلموں نے بہترین بزنس کیا جبکہ اب اِن فلموں کو نظر انداز کر کے مقامی سینما کی جانب سے امریکی فلم ’ڈاکٹراسٹرینج‘ لگا دی گئی ہے۔
مقامی سینما ہالز کے مالکان کے اس عمل پر فلموں کے ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز کے شکوہ کیے جانے کے بعد اب فنکار برادری بھی نالاں نظر آ رہی ہیں۔

سینئر اداکار و پروڈیسر، عدنان صدیقی نے پاکستانی فلموں کو نظر انداز کرنے پر ردِ عمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ ’ڈاکٹر اسٹرینج کو ریلیز کرنے کا چند دن انتظار بھی کیا جا سکتا تھا، اہم چیز جس کی اس وقت ہمیں ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ انڈسٹری جب آخرکار دو سال بعد کھل رہی ہے تو ایسے میں غیر ملکی فلم ہماری اسکرینوں کو ہائی جیک کیے بیٹھی ہے۔‘
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیرِ اطلاعات، پنجاب مریم اورنگزیب کو ٹیگ کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’ہماری فلموں کو دیوار کے ساتھ لگا دیا گیا ہے، مقامی فلموں کا سینما پر زیادہ حق ہے۔‘
دوسری جانب پاکستانی فلمیں ہٹا کر امریکی فلم کے لگانے پر اداکارہ و ماڈل دنا نیر نے کہا کہ ’یہ بہت افسوس ناک خبر ہے کہ مقامی سینما میں پاکستانی فلمیں نظر انداز اور غیر ملکی فلموں کو جگہ دی جا رہی ہے، یہ سب اِس وقت ہو رہا ہے کہ جب پاکستانی فلموں کی حوصلہ افزائی کی اشد ضرورت ہے۔
اداکارہ کنزہ ہاشمی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ’ہماری حکومت کو مقامی انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، کچھ دنوں کے لیے غیر ملکی فلم کی ریلیزنگ کو روک لینے سے پاکستانی فلموں کو فائدہ ہوگا۔‘