عدنان صدیقی کی مقامی فلم انڈسٹری کی ترقی کیلئے چند تجاویز

سینئر پاکستانی اداکارو فلمساز عدنان صدیقی نے حکومت کو مقامی فلم انڈسٹری کی ترقی کے لیے چند تجاویز پیش کی ہیں۔

شوبز انڈسٹری کے ساتھی فلم ساز وجاہت رؤف اور یاسر نواز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں عدنان صدیقی نے حکومت سے درخواست کی کہ’ وہ سب ابھی چھوٹے پیمانے کے فلمساز ہیں، اس لیے حکومت کو ان کے مواد کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔‘

عدنان صدیقی نے مقامی فلم انڈسٹری کی ترقی کے لیے حکومت کو چند تجاویز بھی پیش کیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ’ایک مناسب پالیسی ہونی چاہیے جس کی مدد سے اس بات کا فیصلہ کیا جاسکے کہ غیر ملکی فلموں کے لیے کتنا وقت اور جگہ مختص کی جائے گی اور کتنی جگہ مقامی فلموں کے لیےمختص کی جائے‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’پیمرا کا قانون ہے کہ ٹیلی ویژن 10 فیصد سے زیادہ غیر ملکی مواد نہیں چلایا سکتا اور اسی طرح ایک اور پالیسی بھی ہے کہ یہاں 15 فیصد سے زیادہ غیر ملکی فلمیں نہیں دکھائی جائیں گی۔‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ’براہ کرم، ہماری درخواستوں کو سنجیدگی سے لیں اور ہمیں وہ کمانے کا موقع دیں جس کے ہم حقدار ہیں۔‘
واضح رہے کہ اس سال عید الفطر کے موقع پر ریلیز ہونے والی پاکستان کی 4 اردو فلموں اور ایک پنجابی فلم نے کورونا وباء کے بعد پاکستان میں سینما گھروں کی رونقیں بحال کرنے میں مثبت کردار ادا کیا ہے اور باکس آفس پر اچھی کارکردگی دکھا رہی ہیں۔

لیکن سینما گھر اب بھی مقامی پروڈکشن پر غیر ملکی پروڈکشن کو ترجیح دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے 50 فیصد سے زیادہ اسکرینز اور یہاں تک کہ کچھ سینما گھروں میں 100فیصد اسکرینز پر غیر ملکی فلموں نے جگہ لی ہوئی ہے۔