لاہور پریس کلب کے حلقہ ادب وصحافت کا ہفتہ وار اجلاس

لاہور پریس کلب کے حلقہ ادب وصحافت کا ہفتہ وار اجلاس سینئر صحافی، شاعر و دانشور محترم اظہر غوری کی زیر صدارت لائبریری ہال میں منعقد ہوا۔ شبیر صادق نے ریڈیو فیچر جبکہ رفیع جمال نے غزل تنقید کے لیے پیش کی۔ اجلاس کی نظامت سیکرٹری حلقہ شہزاد فراموش نے کی۔


معروف گلوکار اقبال باہو کے صاحبزادے ندیم اقبال باہو نے اجلاس کے آغاز پر ہدیہ نعت پیش کیا جبکہ اختتام پر اپنے والد کا شہرہ آفاق کلام انہی کے انداز میں پیش کر کے حاضرین اجلاس سے خوب داد سمیٹی۔ شبیر صادق کے ریڈیو فیچر مالٹا ٹرین پر گفتگو کرتے ہوئے قمرالزمان بھٹی


نے اس میں متعدد پہلوؤں کو شامل کرنے کی نشاندہی کی۔ جس پر صاحب صدارت اظہر غوری نے کہا چوں کہ یہ فیچر ریڈیو پاکستان کے لیے لکھا گیا جہاں اس کے دورانیے سمیت سرکاری پالیسی کو بھی مدنظر رکھنا پڑتا ہے لیکن اگر اسے مزید تفصیلات کے ساتھ شائع کروایا جائے


تو یہ تاریخی اہمیت کا فیچر بن سکتا ہے۔ فیچر پر تمثیلہ چشتی، خواجہ آفتاب حسن، ظفر، شہزاد فراموش، اسلم سعیدی اور دیگر نے اظہار رائے کرتے ہوئے اس منصوبے میں 22 ماہ کی تاخیر کی وجوہات اور اس باعث اس کے تعمیراتی اخراجات میں ہونے والے اضافے


اور دوران تعمیر ہونے والے مختلف حادثات کے باعث اموات کی تفصیل کو بھی شامل کرنے کی تجویز دی۔ رفیع جمال نے اس فیچر کو محض ایک رپورٹ قرار دیا۔ شعری مجموعے ” ازل” کے خالق رفیع جمال نے اپنی غزل ” خاک ہوں اور خاک رہنے دے مجھے


روح جانے تیرا اکثر کھینچنا اللہ اللہ گرمئی رخسار سے منظر ماہ دسمبر کھینچنا ” تنقید کے لیے پیش کی جسے حاضرین نے بے حد پسند کیا اور خوب سراہا۔ صاحب صدر اظہر غوری، اسلم سعیدی، تمثیلہ چشتی، قمرالزمان اور شہزاد فراموش نے بہترین


اور مکمل ادبی تخلیق قرار دیا۔ اجلاس میں عمران شیخ، ناصر رضا، جاوید اقبال ہاشمی، شاہد بخاری نے بھی شرکت کی۔
===========================