نوشین کاظمی ہلاکت معاملے پر رجسٹرار جامع بینظیر کی جانب سے ایس ایس پی لاڑکانہ کو لکھے گئے خط میں نئے انکشافات سامنے آگئے نوشین کاظمی کے سواب سیمپلز کی رپورٹ دوسری لیبارٹری سے بھی کروائے گئے جس کی رپورٹ لمس فارنسک لیبارٹری سے بلکل مختلف ہے رجسٹرار جامع بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی۔

لاڑکانہ۔ رپورٹ محمد عاشق پٹھان
==========================

نوشین کاظمی ہلاکت معاملے پر رجسٹرار جامع بینظیر کی جانب سے ایس ایس پی لاڑکانہ کو لکھے گئے خط میں نئے انکشافات سامنے آگئے نوشین کاظمی کے سواب سیمپلز کی رپورٹ دوسری لیبارٹری سے بھی کروائے گئے جس کی رپورٹ لمس فارنسک لیبارٹری سے بلکل مختلف ہے رجسٹرار جامع بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی۔

رجسٹرار بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سید قرارو شاہ نے ایس ایس پی لاڑکانہ کو خط لکھ کر آگاہی دی کہ نوشین کاظمی کے پوسٹ مارٹم کے بعد دو سواب سیمپلز لیے گئے تھے جن پر دونوں لیبارٹریز کی رپورٹ ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق لمس لیبارٹری جامشورو سے نوشین کے جسم نے کوئی مرد ڈی این اے ملا جو کہ نمرتا سے ملنے والے مرد ڈی این اے سے 50 فیصد تک مشابہت رکھتا ہے، جبکہ اسی سواب سیمپل پر چانڈکا میڈیکل اسپتال لیبارٹری کا کہنا ہے کہ نوشین کے سواب سیمپل سے کوئی اسپرم ہی نہیں ملا رپورٹ چیف پیتھالوجسٹ ڈاکٹر راج کمار آہوجا نے جاری کی م جبکہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آیا کہ نوشین کاظمی کنواریں تھیں رجسٹرار لمس کا کہنا تھا کہ نئے ڈی این اے ٹیسٹ کسی تیسری لیبارٹری سے کروائے جائیں تاکہ حقائق سامنے آ سکیں ایس ایس لاڑکانہ نے صورتحال سے نوشین کاظمی انکوائری جج کو صورتحال کے متعلق بریفگ دی۔