جے ایس ایم یو میں بی ایس ایم ٹی کا داخلہ ٹیسٹ،150 نشستوں کیلئے سیکڑوں امیدوار شریک

جے ایس ایم یو میں بی ایس ایم ٹی کا داخلہ ٹیسٹ،150 نشستوں کیلئے سیکڑوں امیدوار شریک

میڈیکل ٹیکنالوجی کے طلباء کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مریضوں کی دیکھ بھال یقینی بنانے کی تربیت دی جائیگی،پروفیسر شاہد رسول

رجسٹرار ڈاکٹر اعظم کا ڈائریکٹر ایڈمیشن کے ہمراہ امتحانی مراکز کا دورہ، امیدواروں کو ملنے والی سہولیات اور امتحانی عمل کا جائزہ لیا

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ٹیکنالوجی(آئی ایم ٹی) کے4 سالہ پروگرام بیچلرز آف سائنس میڈیکل ٹیکنالوجی(بی ایس ایم ٹی) میں داخلے کیلئے ٹیسٹ کا انعقاد کیاگیا جس میں سیکڑوں امیدواروں نے شرکت کی۔ڈائریکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر فاطمہ عابد کے مطابق بی ایس ایم ٹی میںرواں سال150نشستوں پرداخلے کیلئے کل900 خواہشمند امیدواروں نے درخواستیں دیں جن میں سے 700 اہل امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرکے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کی اجازت دی گئی،جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرشاہد رسول نے کہا ہےکہ ہمارے طلباء کا انتخاب صوبے کے بہترین ذہنوں میں سے کیا جاتا ہے،طلباء کی محنت انہیں کامیابی کی طرف لے جانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے، میڈیکل ٹیکنالوجی کے طلباء کو4 سالہ پروگرام کے دوران جدیدترین میڈیکل ٹیکنالوجی کے استعمال کو بروئےکار لاتے ہوئےنہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر مریضوں کی بہتردیکھ بھال یقینی بنانے کی تربیت فراہم کی جائے گی۔داخلہ ٹیسٹ میں 40سوالات بائیو لوجی، 20 کیمسٹری،20 فیزکس،10 انگریزی اور 10اریتھ میٹک سے پوچھے گئے تھے،بی ایس ایم ٹی پروگرام کے تحت8ڈسپلن میں داخلے دیئے جائینگے ان میں کارڈیک پرفیوژن،کارڈیو ویسکولر سائنسز ، کلینکل لیبارٹری سائنسز ،ریسپیریٹی تھراپی اینڈ کلینکل کیئر سائنسز،نیوکلیئر میڈیسن اینڈ ریڈیو تھراپی، آپریشن تھیٹر سائنسز، ریڈیولوجیکل امیجنگ، اورڈینٹل ٹیکنالوجی اینڈ ہائجین شامل ہیں۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان نے ڈائریکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر فاطمہ عابد، قاضی شبیر، ڈاکٹر محمد عمران و دیگر کے ہمراہ امتحانی مراکز کا دورہ کرکے امیدواروں کو ملنے والی سہولیات اور امتحانی عمل کا جائزہ لیا۔
=============================

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان امتحانی مراکز کا دورہ کرکے امیدواروں کو ملنے والی سہولیات اور امتحانی عمل کا جائزہ لے رہے ہیں