ضلع ٹھٹھہ کے لائیواسٹاک افسران کو بھی اپیل کی کہ ادویات فراہم کرکے جانوروں کو بچایاجائے

چوبیس جنوری دوہزار بائیس
————-
سجاول: سجاول کے قریب مویشیوں کی بیماری کی مسلسل شکایات کے باوجود بیمارجانوروں کے علاج کا مناسب انتظام کرنے کے بجائے محکمہ کی جانب سے سب اچھاہے کہ رپورٹ دی گئ جس پر گذشتہ روز تئیس جنوری کو سجاول کے آمڑا اسٹاپ کے قریب مویشی مالکان نے دوبارہ اپنی شکایات اور مقامی عملےو ڈی ڈی کے روئے کی رپورٹ ارسال کی جبکہ قریبی ضلع ٹھٹھہ کے لائیواسٹاک افسران کو بھی اپیل کی کہ ادویات فراہم کرکے جانوروں کو بچایاجائے ، جس پر لائیواسٹاک ٹھٹھہ کے ڈی ڈی لائیواسٹاک ڈاکٹر منیر احمد جعفرانی کی خصوصی دلچسپی اور ایڈوائس پر سجاول میں وٹرنری افسر کو خصوصی طورپر اینٹی بایوٹک اور ملٹی وٹامن فراہم کی گئیں ، جبکہ چوبیس جنوری کو صبح کو دوبارہ شکایت کنندہ نے گاڑی لاکے وٹرنری افسر عزیز پلیجو کو ساتھ لیجاکر مویشیوں کا وزٹ کرایا جہاں پر ایک ہفتہ سے شدید بیمار ایک مویشی جس کو لیور فلو قرار دینے کے باوجود کسی قسم کی دوائی محکمہ نے فراہم نہیں کی ، اور مویشی مالکان کے دیسی ٹوٹکوں اور ادویات کچھ کھڑی ہونے کے قابل ہوگئی تھی ، ڈیڑہ ہفتے کے بعد اس شدید جانور کو ملٹی وٹامن اور اینٹی بایوٹک کا ٹیکہ لگایا گیا، جبکہ دیگر جانوروں میں لیورفلو کی واضع علامات کے باوجود انہیں چھوڑدیاگیا۔ اسی موقع پر ڈائریکٹر لائیواسٹاک سندہ حیدرآباد ڈاکٹر حزب اللہ بھٹو کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر سجاول عزیز عباسی بھی کراچی سے سجاول پہونچےجو اب تک موجود نہیں تھے اور منہ کھر بیماری کی ویکسین مختلف باڑوں میں جانوروں کو ویکسین کافوٹو سیشن کرایا، درجنوں جانوروں کی ویکسین کا سرٹیفکیٹ دستخط کرایاگیا، اس موقع پر مویشی مالک شفیع میمن نے ان سے خصوصی درخواست کی بیمار جانوروں کے علاج پر توجہ دی جائے

اور انہیں مستقل ادویات دیکر صحت بحال کی جائے جبکہ علاقے میں لیور فلو عام ہے اور ان سے اموات ہورہی ہیں اس لئے آر سی وی ڈی لیبارٹری جامشوروکو لکھ کر علاقے میں سیمپلنگ کراکے جانوروں کی صحت کی ٹیسٹ کرکے علاج فراہم کیاجائے، اور علاقے میں ڈرینچ کرائی جائے

تاکہ جانور صحت مند رہیں ۔ڈاکٹر کو بیمار جانوروں کی روزانہ کی بنیاد پر ٹریٹمنٹ کی بھی درخواست کی گئی ، اس کی یقین دہانی کرائی گئی اس سے قبل بھی صرف ایک ٹیکہ لگاکر سرٹیفکیٹ لیکر غائب ہوگئے تھے اور ایک جانور تو ہلاک ہونے کے قریب تھا

جو کہ دیسی ٹوٹکوں سے اور دعائوں سے بچ پایا، جبکہ دیگر کی آج بھی حالت خراب ہے ، ان کا علاج تک نہیں کیاگیا۔ ویکسین وغیرہ صرف بچائوکے لئے فراہم کی جاتی ہیں لیکن جو بیمار جانور ہیں ان کے علاج اور مسلسل ادویات فراہم نہیں کی جارہی ہیں ، جس سے مویشی بیماری میں مررہے ہیں ۔ ادھر ڈپٹی ڈائریکٹر عزیز عباسی نے الٹا رونا روتے ہوئے کہاکہ سجاول میں مقرری کے باوجود کسی قسم کی سہولت مہیانہیں کی گئی ، نہ آفس ہے اور نہ بجٹ ہے یہ ویکسین بھی کہیں اور سے لیکر آیاہوں ، فارمر س نے انہیں گذارش کی اگر بجٹ ادویات نہیں ہیں توبالاافسران کو رپورٹ کریں تاکہ مہیاکریں ،

لیکن اس کے بجائے علاقے میں مویشیوں میں بیماری اور اموات سے انکار کرنا اور مویشی مالکان کو جھوٹاثابت کرنا ناانصافی ہے ، اس سے قبل صرف ایک لائیواسٹاک اسسٹنٹ کو بھیج دیاجاتاتھا جس کے بدنیتی سے ٹیکے لگانے سے ہروہ جانور ہلاک ہوا ہے ،اور علاقے میں جانور مارنے والا ڈاکٹر مشہور ہوگیاہے اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے ، اس کو ہٹانے کے بجائے اسی کی رپورٹس پر پورامحکمہ چل رہا ہے جس سے نہ صرف مویشی مر کر مالکان کا نقصان کیاگیاہے بلکہ مس گائڈڈ رپورٹس سے پورا محکمہ ہی بدنام ہواہے ،اور لوگ علاقے میں پورے لائیواسٹاک محکمہ کو منسٹر تک زن دختر گالیوں کے ایوارڈ دے رہے ہیں ، لیکن پورا محکمہ اسی لائیواسٹاک اسسٹنٹ کو سجاول میں انچارج ڈی ڈی بنائے بیٹھاہے ،مویشی مالکان نے اپیل کی ہے کہ ضلع سجاول میں لائیواسٹاک اور فشریز کے تمام شعبوں کے ڈپٹی ڈائریکٹرس کو تعینات کرکے انہیں بجٹ فراہم کی جائے موبائل یونٹ اور تمام تر عملہ سینکشن پوسٹوں پر بھرتی کیاجائے اور محکمہ کو کاغذی کے بجائے عملی طورپر چلایاجائے ، واضع رہے کہ آٹھ سال قبل سجاول ضلع بننے کے بعد گذشتہ کئی سالوں سے سندہ اسمبلی سے پاس کردہ بجٹ میں لائیواسٹاک اور فشریز کے محکمہ کے تمام شعبوں کے ڈائریکٹراور نچلے عملے اور مختلف فنڈز موجود ہیں لیکن کہاں استعمال ہورہے ہیں ، کتنی بھرتیاں ہوئی ہیں ، ان کانام نشان تک نہیں بیس سال سے صرف ایک لائیواسٹاک اسسٹنٹ عزیز منارو ہی پورے ضلع کا کرتادھرتا بنادیاگیاہےاور پورے ضلع میں کہیں بھی فیلڈ ورک بند ہے ، جس کی وجہ سے علاقے میں مویشیوں کی اموات کی شکایات ہیں تاہم آل اوکے کی رپورٹ پر محکمہ سویاہواہے ، اس دفعہ صرف ایک علاقے آمڑااسٹاپ کی شکایات روزانہ کی بنیاد پر کئے جانے کے بعد محکمہ میں کچھ حرکت پیداہوئی ہے تاہم دیگر علاقوں میں صورتحال خراب ہے اور مویشیوں میں بیماری اور اموات کا سلسلہ جاری ہے ، اس لئے مویشی مالکان نے پھر اپیل کی ہے کہ فوری طورپر لائیواسٹاک اسسٹنت کو ضلع بدر کرکے اچھے عملے کو تعینات کیاجائے ،وٹرنری افسر و دیگر عملے کو سہولیات و ادویات فراہم کی جائے ، اور مویشیوں کے لئے فیلڈ ورک کا آغاز کرکےایمرجنسی میں بیمار جانوروں کے مناسب اچھے علاج اور ادویات وخوراک کا انتظام کیاجائے ، علاقہ میں ایف ایم ڈی ، ڈرینچ یاایچ ایس ویکسین کو ٹائم کے مطابق کرایاجائے تو اموات پر آسانی سے قابو پایاجاسکتاہے