اسپشل ایجوکیشن پنجاب کے ٹیچرز کے حقوق کی جدوجہد ۔۔

تحریر ۔۔۔۔۔شہزاد بھٹہ

==========================
محکمہ اسپشل ایجوکیشن کے اساتذہ و دیگر ملازمین کے حقوق کے لیے کی گئی جدوجہد کی ایک طویل داستان ھے جس میں اساتذہ نے اپنے حقوق اور ترقیوں کے لیے ایک طویل لڑائی لڑی ۔۔۔
جنرل ضیا الحق نے اسپشل ایجوکیشن کے ٹیچنگ کیڈر کے لیے بی اے بی ایڈ اور اسپشل ایجوکیشن کے ڈپلومہ کے حامل اساتذہ کو گریڈ 17 دیا مگر ڈائریکٹوریٹ اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے ٹیچرز دشمنی میں اس گریڈ 17 کو پرسنل سکیل بنا دیا اس طرح ٹیچرز کمیونٹی کا استصال کیا گیا ۔۔گریڈ 17 میں بھرتی ھونے والے اعلی تعلیم یافتہ استاد بیس پچیس سال تک گریڈ 17 میں ھی کام کرتے رھے اس ناانصافی کو ختم کروانے کے اسپشل ایجوکیشن کی ٹیچنگ کیمونٹی نے ایک طویل جنگ لڑی اور بالاخر لاھور ھائی کورٹ کے فصیلہ کے بعد 1998 میں حکومت پنجاب نے اساتذہ کا دیرینہ مطالبہ منظور کرتے ھوئے تمام پرسنل سکیل 17 کے ٹیچنگ سٹاف اور انسڑکڑ کو ریگولر سکیل دے دیا گیا یوں اساتذہ کے لیے ترقیوں کے دروازے کھل گئے ۔۔
اس طویل لڑائی میں حصہ لینے والوں میں چویدری محمد نذیز ۔خالد اعوان ۔فاروق اعوان ۔سیلمی صاحب ۔سید عارف محمود شاہ ۔محمد اکبر ۔رانا سرور۔ عبد الرزاق باجوہ ۔خلیل ھاشمی ۔چویدری عبد الحمید ۔چویدری مشتاق ۔ملک ضیاءالحسن و دیگر شامل ھیں۔
اساتذہ کی اس تحریک کو اس وقت ایک نیا جوش و ولولہ ملا جب بیچ 87 نے اسپشل ایجوکیشن کو جائن کیا جن میں شہزاد بھٹہ ۔سید عزیز الحسن شاہ ۔یعقوب بٹ ۔رانا طفیل شکیل ۔۔ساجد چیمہ ۔محمد اسلم سیالکوٹی ۔چویدری جاوید اقبال اوکاڑی ۔رانا طارق شہزاد ۔رانا نسیم طاھر ۔لیاقت حیات ملک ۔شامل ھیں اس گروپ کے بعد اس جدوجہد میں راو رافع ۔قاری نوید ۔فرحت حیات ملک ۔راو نافع ۔قیصر شاہ۔ میاں امجد ۔رائے جمال ۔رانا جمال ۔ایوب بٹ ۔طاھر غازی بھی شامل ھوتےگئے اور یوں قافلہ بنتا چلا گیا ۔۔نوجوان خون انے سے اسپشل ایجوکشن کے اساتذہ کی جدوجہد کو ایک نیا رنگ ملا ۔۔اخبارات میں خبریں انے شروع ھو گئی۔۔جلسے جلوس اور سڑکوں پر احتجاج کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ سید عزیز الحسن شاہ صاحب نے پرسنل سکیل کو ریگولر سکیل کروانے کے لیے لاھور ھائی کورٹ میں ایک ریٹ پٹیشن بھی دائر کردی ۔۔۔اس جدوجہد سے خائف ھو کر اسٹبلیشمنٹ نے روایتی کردار ادا کیا ۔۔ٹیچرز کمیونٹی کو تقسیم کرنے کی کوشش کیں اساتذہ حقوق کے لیے مشترکہ جدوجہد شروع کی اور بلاخر اپنے مشن میں کامیاب ھوئے۔۔۔
اسٹنلیشمنٹ نے ہمیشہ کوشش کی کہ اساتذہ کے حقوق کو غصب کیا جائے اور ان کے درمیان گروپ بندی کو فروغ دیا جائے اور یہ کوشیش ماضی میں بھی کی گئی اور اج بھی جاری ھیں ۔چہرے تبدیل ھوگئے مگر اسپشل ایجوکیشن اسٹبلیشمینٹ کے طور تبدیل نہیں ھوئے ۔۔۔
۔مگر پھر بھی اساتذہ نے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھی اور اپنے حقوق حاصل کیے اسی جدوجہد کے طفیل اور تمام سازشوں کے باوجود اساتذہ کا پرموشن چینل بنواکر سکیل 19 تک ترقیاں حاصل کیں اور ڈائریکڑ اسپشل ایجوکیشن کے عہدہ تک رسائی حاصل کی( پروموشن کی داستان کے لیے الگ سے ایک کتاب کی ضرورت ھے ) ۔۔
ان میں سب سے پہلا نام شہزاد بھٹہ ھے جو باقی ساتھیوں کے ساتھ سکیل 19 پرنسپل ترقی پاکر گورنمنٹ ٹریننگ کالج فار دی ٹیچرز اف ڈیف گنگ محل گلبرگ لاھور میں تعینات ھوئے اور مگر کچھ ٹیچنگ سٹاف کے دوستوں کے تعاون سے چویدری غفار گجر صاحب نے ھائی کورٹ میں ایک رٹ نمبر 250592 بتاریخ 27/11/2018 دائر کی کہ شہزاد بھٹہ کی بطور پرنسپل ٹریننگ کالج تعیناتی غلط ھے اور شہزاد بھٹہ کی پرموشن ریگولر نہیں ھوئی کیونکہ وہ بطور پرنسپل ھائر سیکنڈری سکول پرموٹ ھوئے ھیں لہذا ان کے ارڈر بطور پرنسپل ٹریننگ کالج گلبرگ لاھور کنسیل کیے جائیں اور ان کو کسی ھائی سکول میں ٹرانسفر کیا جائے ۔
۔ھائی کورٹ لاھور نے 13 دسمبر 2018 کو کیس کی ہیرنگ کی اور کیس سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن پنجاب کو ضروری کاروائی کے لیے بھیج دیا ۔۔ سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن خالد محمود کے دور میں ڈپٹی سیکڑیری کی تجویز پر یہ کیس ریگولیشن ونگ ایس اینڈ جی اے ڈی کو ایڈوائس کے لیے سینڈ کر دیا گیا ۔۔وھاں پر بھی کچھ دوستوں کی کوششوں سے جنوری 2019 میں اپنی پسند کی ایڈوئس جاری کروائی گئی کہ شہزاد بھٹہ کی پرموشن سکیل 19 میں ریگولر Actucallized نہیں ھوئی لہذا محکمہ اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے وزیر اعلی پنجاب کی منظوری سے شہزاد بھٹہ سمیت اسپشل ایجوکیشن ٹیچنگ کیڈز کے سکیل 19 کے اٹھ اعلی افسران کو اپنی تعیناتی کے تقریبا گیارہ مہینے بعد پھر سے مختلف شہروں میں پوسٹنگ کے نئے ارڈر کر دیئے ۔۔۔جہاں پر ایک چیز کا ذکر کرنا بہت ضروری ھے کہ جس ایڈوئس کی روشنی میں شہزاد بھٹہ۔راو نافع ۔غزالہ روحی ۔مہرین ناز ۔شاھد عباس۔کوکب جبین ۔تسلیم کوثر اور لیاقت حیات ملک کو سکیل 19 میں ریگولر Actuallized کروانےکے لیے تبدیل کیا گیا وھی پر ھمارے ایک دوست یعقوب بٹ اسی نوٹیفکیشن کے تحت بطور پرنسپل ٹریننگ کالج فار دی ٹیچرز اف ڈیف گنگ محل گلبرگ لاھور اپریل 28 میں Actuallized ھو کر سکیل 19 میں بطور پرنسپل ریٹائر ھو کر پنشن لے رھے ھیں ۔۔اگر قانوں سب کے لیے برابر ھے تو پھر یعقوب بٹ صاحب بطور پرنسپل ٹریننگ کالج کیسے Actuallized / ریگولر ھوگئے اور سکیل 19 کی پنشن حاصل کررھے ھیں جبکہ وہ بھی بطور پرنسپل بی ایس 19 ھائر سیکنڈری سکول پرموٹ ھوئے تھے۔۔۔
یہاں ایک بات کا ذکر ضروری ھے کہ جس ایڈویس کے تحت محکمہ اسپشل ایجوکیشن نے شہزاد بھٹہ و دیگر اعلی افسران کو تقربیا دس مہینے بعد دوبارہ سے Actuallized کروانے کے لیے ٹرانسفر کردیا ۔اسی نوعیت کی ایک اور ایڈوئس جو مہر علیم کیس میں ایس اینڈ جی اے ڈی نے جاری کی تھی کہ مہر علیم جو بطور ڈائریکٹر اسپشل ایجوکیش پنجاب پرموٹ ھوئے اور انہوں نے بطور پرنسپل گورنمنٹ ھائر سکینڈری سکول جھنگ جائن کیا تو ان کی پرموشن بطور پرنسپل کو ایس اینڈ جی اے ڈی حکومت پنجاب نے Actuallized ریگولر تسلیم کیا گیا اور مہر علیم بطور پرنسپل اپنی سروس سے ریٹائر ھو گئے ۔۔۔اس طرح لالہ خالد اعوان ۔نصرت نجیب کی پرموشن کیس بھی اسی نوعیت کے ھیں ۔۔۔۔تو پھر اخر شہزاد بھٹہ کی بطور پرنسپل گورنمنٹ ٹریننگ کالج کی پوسٹنگ کے خلاف کس بنیاد پر ھائی کورٹ میں ایک ایسے بندہ نے رٹ دائر کی جس کا ٹیچنگ سٹاف سے کوئی تعلق نہ ھے اور وہ شریف بندہ اج بھی ھمارے کچھ سنیئر ٹیچنگ سٹاف ممبران کی انکھ کا تارہ ھے۔
اس ریٹ کے نیتجے میں محکمہ اسپشل ایجوکیشن نے سکول کیڈر اور کالجز کیڈر کے درمیاں ایک واضح لائن بنا دی کہ سکول کیڈر کے کسی افیسر چاھے وہ سکیل 19 کا ھو اس کو کسی کالج میں بطور پرنسپل تعینات نہیں کیا جاسکتا جبکہ صرف لاھور میں پرنسپل سکیل 19 کی کئی پوسٹس خالی پڑی ھیں۔۔۔اب وہ لوگ جہنوں نے ھائی کورٹ میں رٹ کروائی تھی اب لاھور پوسٹنگ کو ترس رھے ھیں ۔۔۔
شہزاد بھٹہ کیس میں ایس اینڈ جی اے ڈی کی نئی ایڈویس کی روشنی میں محکمہ اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے وزیر اعلی پنجاب کی منظوری سے اپریل 2019 کو شہزاد بھٹہ سیمیت لاھور و ملتان سے راو نافع ۔غزالہ روحی ۔شاھد عباس ۔مہرین ناز ۔تسلیم کوثر۔ مس کوکب جبین اور لیاقت حیات ملک کے نئے سرے سے نئے ارڈر جاری کر دیئے ۔ان ارڈر کی روشنی میں اسپشل ایجوکیشن کے سنیئر ترین ٹیچنگ کیڈر کے اساتذہ اپنے اپنے شہروں اور پوسٹس سے دربدر ھوگئے اور ان سب کو دوردراز شہروں میں جانا پڑ گیا ۔
۔۔اور مزے کی بات ھے جس بندہ کی مخالفت میں یہ سارا سلسلہ چلایا گیا وہ بندہ گورنمنٹ ھائر سکینڈری سکول فار ڈیف اوکاڑہ میں تقربیا چھ ماہ بطور پرنسپل کام کرنے کے بعد پہلے سے اچھی اور بہتر پوسٹ ڈائریکڑ اکیڈمک اسپشل ایجوکیشن پنجاب پر اللہ کے فضل وکرم اور نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے صدقے ٹرانسفر کروا کر واپس لاھور اگیا ۔۔اور اسی پوسٹ سے بطور ڈائریکڑ اکیڈمک اسپشل ایجوکیشن پنجاب شاندار خدمات سرانجام دینے کے بعد 5 مارچ 2021 کوسرکاری ملازمت سے باعزت ریٹائر ھو گیا اور شہزاد بھٹہ کی جگہ راو نافع ڈایریکٹر اکیڈمک تعینات ھوئے
محکمہ اسپشل ایجوکیشن پنجاب کے ٹیچنگ کیڈر کے سنیئر ترین افسران۔غزالہ روحی ۔مہرین ناز ۔شاھد عباس۔ کوکب جبین ۔ساجدہ بٹ صاحبہ اج بھی اسی رٹ کی وجہ سے واپس لاھور نہیں اسکے ۔۔اللہ سب پر اپنا رحم و کرم فرمائے امین ۔۔تاریخ فصیلہ کرے گئی کہ کون اساتذہ کا خیر خواہ اور کون ان کا دشمن ۔۔۔ایک بات واضح ھے کہ جھوٹ بہت تیز بھاگتا ھے مگر جیت ہمیشہ سچ کی ھوتی ھے ۔