عمران نیازی نے 90 دنوں میں کرپشن کے خاتمے کا کہا تھا لیکن پی ٹی آئی کے لوگ خود کرپشن کررہے ہیں اور پی ٹی آئی حکومت نے ملک کے سارے کرپشن کے رکارڈز بھی توڑ دیے ہیں جبکہ عمران نیازی کا احتساب کا نعرہ جھوٹا تھا۔


کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز و رکن قومی اسمبلی شازیہ عطا مری اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ملک کا قرضہ ہماری جی ڈی پی کے تقریباً 95 فیصد تک جا پہنچا ہے جو کہ فسکل ریسپانسبلٹی ایکٹ 2005 کی کھلی خلاف ورزی ہے جو کہتا ہے کہ ملکی قرضہ جی ڈی پی کے 60 فیصد سے تجاوز ہونا نہیں چاہیے اور ملک کے بیرونی قرضے تقریباً 122 ارب ڈالرز تک جاپہنچے ہیں،ملک کے حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی عوام دشمن پالیسیوں نے پاکستانی عوام کی کمر توڑ دی ہے اور عمران نیازی نے 90 دنوں میں کرپشن کے خاتمے کا کہا تھا لیکن پی ٹی آئی کے لوگ خود کرپشن کررہے ہیں اور پی ٹی آئی حکومت نے ملک کے سارے کرپشن کے رکارڈز بھی توڑ دیے ہیں جبکہ عمران نیازی کا احتساب کا نعرہ جھوٹا تھا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ نیب کرپشن میں ملوث حکومت کے لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہا جبکہ نیب نے عامر کیانی اور پرویز خٹک کیخلاف انکوائری کو بھی بند کردیا ہے اور یہ دونوں مختلف کرپشن کیسزمیں ملوث تھے۔شازیہ مری نے کہا کہ عمران خان نے ملک کی معیشت، تعلیمی نظام اور سیکیورٹی کا چھرا بگاڑ دیا ہے چند روز پہلے پنجاب میں 12 پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی کے دوران شہید کیا گیا حکومت نے اس پر کوئی بھی ایکشن نہیں لیا۔ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں رات کی تاریکی میں ہوشربا اضافہ کیا کیا اور تین برسوں میں یہ 13 واں مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کیا گیا پیپلزپارٹی اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔ اس نالائق حکومت نے بجلی اور چینی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا ہے ان عوام دشمن فیصلوں کو پیپلزپارٹی مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ادوایات کی قیمتوں میں پانچ سو فیصد اضافہ کیا گیا ہے، حکومت بمپر کراپ کا اعلان کرتی ہے لیکن گندم اور چینی امپورٹ کی جاتی ہے، تبدیلی کے نام پر پاکستان میں تباہی آچکی ہے، ہم حکومت کی جانب سے پے در پے تباہی کے اعلانات سنتے ہیں۔ عمران خان کہتا تھا کہ جب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو حکمران چور ہوتے ہیں، اس بات کے حساب سے آج ملک کا سب سے بڑا چور عمران خان نیازی ہے، اس نے ملک کی معیشت کا دیوالیہ نکال دیا ہے مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں، گیھ، آئل و دیگر اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ کیا گیا ہے۔ شازیہ مری کا کہنا تھا کہ عمران خان امریکیوں کی مثال دیتے ہیں، امریکہ میں مزدور کو 15 ڈالرفی گھنٹہ دیا جاتاہے جبکہ پاکستان میں ایک شہری کی سالانہ آمدن 1300 ڈالرز ہے ۔شازیہ مری نے کہاکہ موجودہ حکومت کے وزیروں کو چلو بھر پانی میں ڈوب کرمرجانا چاہیے، بھارت میں روپیہ تھگڑا ہے،پاکستان کا روپیہ کمزور ترین ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر عمران خان کرنسی کنورٹ کرکے پیٹرول قیمتوں کا موازنہ کرتے ہیں تو پھر ہر چیز کے بارے میں کرنسی کنورٹ کرکے بتائیں ۔پاکستان کا روپیہ تھگڑا کرنا ہوگا، ڈالرکی قدرمیں مستقل اضافہ اور روپے کی قدرمیں کمی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملکی حالات کو بھارت سے موازنہ کیا جارہاہے ،بھارت میں تنخواہیں زیادہ ہیں لیکن پاکستان کو اس سے جوڑنا مناسب نہیں،جھوٹ بول کر شہریوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔شازیہ مری نے کہاکہ آئی ایم ایف کی غلامی میں عمران خان مصروف ہیں،عمران خان آئی ایم ایف کے ایجنڈا پر چل رہے ہیں۔ کوکنگ آئل 410 روپے لیٹر مل رہاہے، انڈے کی قیمت اتنی زیادہ ہے ان کو مارے بھی نہیں جاسکتے، انڈے ان کو مار کر ضائع نہیں کرسکتی، مرغی کی قیمت تاریخی پیکج کے بعد 400 سے زیادہ ہوچکی ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ حکومت کے ریلیف پیکج میں عمران ِخان نے عوام کو گھبرانا نہیں کا پیغام دیا،عمران خان کو گھر بھیجنے کےلیے عدم اعتماد کی تحریک ہی واحد حل ہے،تحریک عدم اعتماد کے علاوہ کوئی حل نہیں۔ اس موقع پرایڈمنسٹریٹر کراچی، ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاہے وفاقی حکومت کے ترجمان بتائے کہ وہ کونسی شوگر ملز ہیں جو پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں چل رہی ہے، احساس پروگرام چلانے سے احساس پیدا نہیں ہوتا، وفاقی حکومت میں عوام کیلئے احساس نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مانچیسٹر میں گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تقریر سن کر حیرت ہوئی، گورنر اسٹیٹ بینک کیسے حکومت کی ترجمانی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے فیصلے کے بعد اب تک چینی امپورٹ نہیں ہوئی، امپورٹ ایکسپورٹ وفاقی حکومت کا کام ہے۔ چور کوئی بھی ہو لیکن نقصان 22 کروڑ عوام کو ہورہا ہے، اپنی نااہلیوں کا الزام سندھ حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے، حل یہ ہی ہے کہ اب ان لوگوں کو گھر بیجھا جائے۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے مزید کہا ہے کہ اگر شوگر کمیشن رپورٹ پر سزا دے دی ہوتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔