اتائیت کے خلاف سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی کاروائی تیز

اتائیت کے خلاف سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی کاروائی تیز

قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 16 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کئے گئے۔ ڈاکٹر خالد شیخ

کراچی. 30 ستمبر – ڈائریکٹوریٹ آف اینٹی کوئیکری کا اجلاس کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر خالد شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا ، اجلاس میں جائیداد کے مالکان/ ​​پریکٹیشنرز کی جانب سے سربمہر کئے جانے والے کلینکس کو دوبارہ کھولنے سے متعلق درخواستوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں جواد امین خان اور ڈاکٹر رزاق شیخ ممبر بورڈ آف کمشنرز ، مسٹر ایس ذیشان اے شاہ ڈائریکٹر اینٹی کیوکیری اور تمام ڈپٹی ڈائریکٹرز انسداد اتائیت ٹیم نے بھی شرکت کی۔ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم نے صوبے کی 6 ڈویژنوں کے کل 46 کیسز کو کمیٹی کے سامنے جائزہ کے لیے پیش کیا۔ کراچی سے 14 ، حیدرآباد سے 7 ، میرپورخاص سے 5 ، شہید بےنظیر آباد سے 4 ، سکھر سے 5 اور لاڑکانہ سے 4 اور کمیٹی کے فیصلے کے لیے 7 اپیلیں پیش کی گئیں۔کمیٹی کی سفارش پر ہیلتھ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر مجموعی طور پر 1،690،000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر خالد شیخ نے ٹیم کو مزید مشورہ دیا کہ وہ سندھ کے ہر ڈویژن کے لیے رابطہ کا فوکل پوائنٹ/ فوکل پرسن نامزد کرے ، اتائی ڈاکٹرز کے خلاف (ایف آئی آر) درج کرے ، اگر کسی نے ریاست کی رٹ کو غیر قانونی طور پر چیلنج کیا ہو یا کلینکس کو غیر قانونی طور پر ڈی سیل کرنے میں ملوث ہو تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اور ایسے مالکان کو سخت بنیادوں پر جائیداد کو فوری طور پر خالی کرنے کی سخت ہدایات کے ساتھ۔ یہ بھی ہدایت دی جائے کہ جو پراپرٹی مالکان غیر قانونی طور پر اپنے احاطے کو اتائیت کے لیے کرائے پر دیتے ہیں وہ قانون کے مطابق اپنا کرایہ / کرایہ داری کا معاہدہ ختم کردیں۔اس بات پر زور دیا گیا کہ اگر کوئی بھی جائیداد کا مالک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ میڈیا کے ذریعے ایک نوٹس شائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ تمام جائیداد مالکان کو سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے موجود ایس او پیز کے مطابق قانونی طریقہ کار اور پروٹوکول پر عمل کرنے کی اطلاع دی جائے۔کوئی بھی مالک جو اپنے احاطے/ جائیداد کے لیے ڈی سیلنگ کے لیے درخواست دینے میں ناکام ہو جائے گا متعلقہ حکام اسے قانونی کارروائی کے لیے بھیجیں گے۔میٹنگ میں چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر احسن قوی صدیقی نے بھی شرکت کی ، جہاں ایک خصوصی کیس پر ان کی ماہرانہ رائے بھی لی گئ ۔ کنوینر ڈاکٹر خالد شیخ نے کہا کہ اتائیت کے خاتمے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔