سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر منگل کواسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں تقریبا ایک گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر منگل کواسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں تقریبا ایک گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ایوان کی کارروائی کے لئے صبح دس بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن جب اسپیکر اجلاس کی صدارت کے لئے ایک گھنٹے کی تاخیر سے ایوان میں آئے تووہاں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کی نشستیں خالی تھیں،اسپیکر نے اس صورتحال پر برہمی کا ااظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک گھنٹے سے اپنے چیمبر میںبیٹھا ہوں کوئی نہیں آیا۔گزشتہ روز سب ممبران نے کہا تھا کے صبح اجلاس رکھیں۔اسپیکر نے چند ہی لمحوں بعداجلاس جمعہ کو صبح 10 بجے تک اجلاس ملتوی کردیا اور اپنی نشست سے اٹھ کر چلے گئے۔

ایم کیو ایم کے کے رکن سندھ اسمبلی محمد حسین نےاسپیکر آغا سراج درانی کی جانب سے منگل کو اجلاس اچانک ملتوی کرنے کے معاملے پر سخت احتجاج کیا ہے۔اجلاس کے التوا کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی نے 11 بجے ہاوس میں آکر جلد بازی میں قوائد کے خلاف اجلاس ملتوی کردیا ،عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہی اسپیکر اکثراپنے کاموں سے فارغ ہوکر اجلاس دو گھنٹے تاخیر سے شروع کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تمام لوگوں نے اعتراض کیا تھا کہ دوپہر دو بجے اجلاس رکھا جاتاہے مگر وہ 4 بجے شروع ہوتا ہے اس طرح بزنس پورا ہوئے بغیر وقت پورا ہوجاتا تھا۔محمد حسین نے کہا کہ قوائد یہ کہتے ہیں کورم پورا نہ ہوا تو اجلاس کو دس منٹ کے لئے ملتوی کیا جاسکتا ہے لیکن اسپیکر صاحب نے سرکاری بنچوں پر بیٹھے اراکین کے مقاصد کو پورا کرنے کے لئیے اجلاس ملتوی کردیا اور یہ بھی نہیں سوچا کہ ایک دن کے اجلاس پر 25 لاکھ خرچ ہوتے ہیں۔ اپوزیشن رکن نے کہا کہ آج پرائیوٹ ممبرز ڈے تھا جس میں اپوزیشن کا بزنس تھا عجلت میں اجلاس کو ملتوی کرکے اسپیکر نے جانبداری کا مظاہرہ کیا اس عمل کی مزمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اراکین اپنی کمر کس لیں ۔اجلاس اب صبح دس بجے ہوگا تاکہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو اس طرح کا موقع نہ ملے۔