فخر پاکستان طاہرے گونیش


مملکت پاکستان کی سرزمین سے تعلق رکھنے والے انمول جواہرںیں کچھ ایسے اشخاص کےنام بھی آتے ہیں جن کی پیدائش پاکستان کی نہیں لیکن اُن کی اعلی تعلیم پاکستان کی ہے وہ نا صرف عملی زندگی میں بے مثال ہیں بلکہ ان کی شخصیت اپنی ذات میں ایک درسگاہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔


فخر پاکستان طاہرے گونیش کی پیدائش استنبول(ترکی) کی ہے اور شادی شدہ ہیں خاوند سفارتکار ہیں وہ فی الحال باکو آذربائیجان میں مقیم ہیں۔ طاہرے ہفت زبان مترجم اور ماہر زبان و بیان ہیں اس کے علاوہ وہ پارلیمانی مترجم رہ چکی ہیں۔ محترمہ طاہرے عربی اور ہسپانوی ترجمے کی تعلیم حاصل کر چکی ہیں ۔عربی کی تعلیم بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اور ہسپانوی کی تعلیم نمل یونیورسٹی اسلام آباد، پاکستان سے حاصل کی۔فارسی ، اردو لسانیات و ادبیات اور اقبال سے قلبی و روحانی لگاؤ ہے۔لسانیت کے شعبے میں گہری دلچسپی کی وجہ سے کئی زبانوں میں شاعری بھی کرتی ہیں ۔اردو نثرکی بہترین لکھاری ہونے کے ساتھ ساتھ اردو شاعری کے میدان میں بھی جھنڈے گاڑ چکی ہیں ۔جیوے پاکستان کی نمائندہ لینا خان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اردو سے بہت محبت ہے اور ان کی خدمت کیلئے ہمیشہ حاضر رہتی ہوں ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ترک ادب کو اردو میں منتقل رہی ہیں اور جداگانہ اسلوب میں سفر نامہ جلد شائع کروانے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں ۔
طاہرے نے مضمون نگاری اور تقاریر کے مقابلوں میں نا صرف حصہ لیا ہے بلکہ انعامات بھی جیت چکی ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ پاکستانی عوام اور خاص طور پر اردو ادب سے شغف رکھنے والو کے دلوں پر راج کرتی ہیں۔آجکل سلسلےوار ناول لکھ رہی ہیں مداحوں کے اصرار پر عنقریب انکی کتاب بھی منظرِ عام پر آنے والی ہے۔
طاہرے اپنے خیالات نہایت نفاست اور شفاف الفاظ کے ساتھ قلم کے حوالے کرنے کا ہنر جانتی ہیں۔
تحریر:- لینا خان