وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے سرکاری آفیسز میں صفائی ستھرائی کے لیے ذاتی کمٹمینٹ کی مثال قائم کردی

محکمہ تعلیم کے آفیس میں پھیلا کچرا وزیر تعلیم نے خود اٹھاکر ڈسٹبن میں ڈالا, آفیسرز و اسٹاف دیکھتا رہ گیا محکمہ تعلیم کے مختلف آفیسز کا اچانک دورہ, عوامی مسائل فوری طور حل کرنے کی ہدایات عملے کی حاضری چیک کی اور صفائی ستھرائی نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا کراچی 9 اگست۔محکمہ تعلیم کی وزرات سنبھالنے کے دوسرے روز ہی آج وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے سندھ سیکریٹریٹ میں محکمہ اسکول ایجوکیشن کے آفیسز کا اچانک دورہ کیا اور اسٹاف اور افسران کی حاضری چیک کی۔سید سردار علی شاہ نے عملے و افسران سے ماسک نہ پہننے اور سینیٹائرز کے استعمال کے حوالے سے پوچھ گچھ کی۔اس موقع پر سیکریٹری کالج ایجوکیشن خالد حیدر شاہ بھی انکے ہمراہ تھے۔ وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے محکمہ تعلیم کے آفیسز میں صفائی ستھرائی نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا ۔انہوں نے آئی ٹی سیکشن کے آفیس کے فرش پر پھیلے پھٹے ہوئے کاغذات اور کچرا دیکھا تو عملے سے پوچھا کہ آپ محکمہ تعلیم کے افسران ہیں اور آپ کی اپنی تعلیم کا اندازہ یہاں اس کچرے کو دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے. وزیر تعلیم نے وہ کچرا خود اٹھاکر ڈسبن میں ڈالا اور عملے کو ہدایات کی آپ ایجوکیشن آفیس میں بیٹھے ہیں کم از کم آپ کو تو اپنے آفیس میں صفائی رکھنی چاہیے۔وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے محکمہ اسکول کے اسٹاف کو عوامی مسائل کی فائلیں فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت کی, اور سختی سے تلقین کی کہ کسی کی بھی فائل کو اپنے دفتر میں بلاوجہ روک کر نہ رکھیں۔سید سردار علی شاہ نے سب کو تنبیہہ کی وہ اپنے کام پر مکمل توجہ دیں اور کہا کہ وہ وقتاً فوقتاً محکمے کا دورہ کرتے رہیں گے اور عملے کی کارکردگی کو وہ خود چیک کرتے رہیں گے. ہینڈآو ¿ٹ نمبر808۔۔۔ایس ایم

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ 09 اگست ، 2021 کراچی 9اگست ۔  وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعیدغنی نے کہا ہے کہ سییسی کے زیر انتظام صوبے بھر کی تمام اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں کرونا ویسینیشن لگایے ے حوالے سے انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایات پر سیسی کے زیر انتظام کراچی میں کڈنی سینٹر کے بعد اب لانڈھی اور سائٹ میں ولیکا اسپتال میں بھی کوووڈ وارڈز قائم کیے جارہے ہیں اور ان میں 162  اسپیشلسٹ، آر ایم اوز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو 89 روز کے لئے بھرتی کیا جارہا ہے۔ سیسی کے زیر انتظام اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو کوووڈ رسک الاو ¿نس فراہم کیا جائے گا جبکہ بینظیر بھٹو مزدور کارڈز کے کام کو مزید تیز کرنے کے لئے 174 ڈیٹا انٹری آپپریٹر بھرتی کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سیسی کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محنت سندھ عبدالرشید سولنگی، کمشنر سیسی اسحاق مہر، گورننگ باڈی میں مزدوروں اور مالکان کے نمائندوں اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر گورننگ باڈی نے سیسی کے زیر انتظام کراچی میں کڈنی سینٹر، لانڈھی اسپتال اور ولیکا بائی اسپتال، سائٹ میں کوووڈ وارڈز کے قیام کے حوالے سے آگا ہ کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ کڈنی سینٹر میں پہلے ہی کوووڈ وارڈز قائم کیا گیا ہے اور وہاں  16 بستروں پر مشتمل 3 آئی سی یو وارڈز قائم ہیں جہاں وینٹیلیٹرز، مانیٹر سمیت تمام سہولیات ماجود ہیں۔ کڈنی سینٹر میں 24 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی  یو وارڈ اور 10 آئسولیشن وارڈز موجود ہیں جبکہ یہاں لیبارٹری، ایکسرے مشین اور دیگر سہولیات موجود ہیں تاہم یہاں کچھ مزید سامان درکار ہوگا جس کے بعد یہ مکمل طور پر کوووڈ اسپتال میں تبدیل ہوجائے گا۔ اسی طرح اب وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر سندھ سوشل سیکورٹی اسپتال  لانڈھی میں 20 بستروں پر مشتمل آئی سی یو وارڈ، 20 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی یو وارڈ قائم کیا جارہا ہے جبکہ یہاں بھی لیبارٹری اور دیگر سہولیات جو پہلے سے موجود ہیں ان میں کچھ کمی کا سامنا ہے اس کو پورا کرکے جلد ہی وہاں بھی کوووڈ وارڈز قائم کردئیے جائیں گے اسی طرح ولیکا بائی اسپتال سائٹ میں 12 بستروں پر مشتمل آئی سی یو وارڈ،10 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی یو وارڈ قائم کیا جارہا ہے جبکہ یہاں بھی لیبارٹری اور دیگر سہولیات جو پہلے سے موجود ہیں ان میں کچھ کمی کا سامنا ہے اس کو پورا کرکے جلد ہی وہاں بھی کوووڈ وارڈز قائم کردئیے جائیں گے۔ گورننگ باڈی نے ان تمام اسپپتالوں میں کوووڈ وارڈز کے لئے درکار 162 اسپیشلسٹ ڈاکٹرز، آر ایم اوز اور پپیرامیڈیکل اسٹاف سمیت دیگر اسٹاف کو 89 روز کے لئے کنٹریکٹ پر بھرتی کی منظوری دی اس موقع پر بتایا گیا کہ اس مد میں ہر ماہ 1 کروڑ روپے کے اخراجات سیسی کو ادا کرنے ہوں گے البتہ جو مشینری اور دیگر سامان کی ضرووریات کو سیسی کے بچت سے پورا کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بینظیر بھٹو مزدور کارڈز کے اجراء میں ہونے والی تاخیر پر بھی وزیر اطلاعات و محنت سندھ نے برہمی کا اظہار کیا، جس پر سیکرٹری محنت نے بتایا کہ اس سلسلے میں نادرا کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت ہمیں انہیں 174 ڈیٹا انٹری آپپریٹرز فراہم کرنا تھے تاہم گذشتہ گورننگ باڈی کے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھاکہ اس سلسلے میں نادرہ کو ہی یہ ذمہ داری دی جائے، جس پر نادرہ نے معذرت کی اور اب ہم 174 ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو بھرتی کرنا چاہتے ہیں تاکہ نادرہ کے صوبے بھر کے دفاتر کے ساتھ ساتھ ہمارے اپنے دفاتر اور موبائل وین سروسز کے ذریعے اس کام کو مزید تیز کیا جاسکے گا۔ گورننگ باڈی نے اس کی منظوری دی۔ اجلاس میں سیسی کے زیر انتظام چلنے والے اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو کوووڈ رسک الاو ¿نس جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ ہینڈآﺅ ٹ نمبر 809۔۔۔

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ 09 اگست ، 2021 کراچی 9اگست۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی، سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ علماءکرام ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، اب وسائل کی نہیں بلکہ مسائل کو حل کرنے کی بات کی جائے گی، ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے، صرف محرم الحرام یا ربیع الاول کے لئے ہی نہیں بلکہ ایسے کام کئے جائیں گے جو پورا سال چلیں، آئندہ دس روز کراچی میں محرم الحرام کے جلوسوں کی گزرگاہوں اور مجالس کے مقامات پر خود جا کر مسائل دیکھوں گا اور انہیں حل کرایا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں محرم الحرام کے انتظامات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر دانش سعید، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس، ڈی آئی جی ساو ¿تھ جاوید اکبر، ڈی آئی جی ٹریفک اقبال دارا، ایڈیشنل کمشنرجواد مظفر، مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ایڈمنسٹریٹرز،میونسپل کمشنرز، واٹر بورڈ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈاور کے الیکٹرک کے نمائندے بھی موجود تھے،ا جلاس کے دوران مختلف مذہبی تنظیموں کے رہنما اور محرم الحرام کے جلوسوں کے منتظمین نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو اپنے علاقوں کے مسائل سے آگاہ کیاجن میں مولانا اکبر درس، مفتی جمیل راٹھور، محمد خالد نور، بلال قادری، یونس جعفری، شبر رضا، محمد فرید قادری، سید سہیل رضا، سردار حسین، ڈاکٹر شاہ فیروز الدین رحمانی، غضنفر حسین، عمر خان قادری، شہزاد علی رضوی، عمر صابر، بدر علی، مفتی عابد مبارک، علی حسین نقوی، مولانا یعقوب عطاری، سید رفیع شاہ، مسرور ہاشمی، عمران احمد سلفی اور دیگر شامل تھے، زیادہ تر مسائل کا تعلق صفائی ستھرائی کی صورتحال، سیوریج لائن سے رساو ¿، سڑکوں کی حالت زار، پانی کی کمی، اسٹریٹ لائٹس کی خرابی سے تھا، علماءکرام نے شہر کے مختلف اضلاع میں جلوسوں کی گزرگاہوں کو بہتر بنانے، سڑکوں کی استرکاری اور اسٹریٹ لائٹس کی درستگی جلد از جلد کرانے کی درخواست کی، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران ہر مکتبہ فکر کے لوگ اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، تمام سازشوں کے باوجود ماضی میں کسی انتظامیہ نے انہی علماءکرام کے ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کئے ہیں میرے ساتھ کراچی کی پوری انتظامیہ موجود ہے، ہمارا بنیادی مقصد یہ ہے کہ اب ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے جو اتحاد محرم الحرام اور ربیع الاول میں نظر آتا ہے وہ پورے بارہ مہینے نظر آنا چاہئے، بلدیاتی ادارے شہری انتظامیہ اور پولیس کا محکمہ مل کر کام کریں گے اور جلوس کی گزرگاہوں پر ہرممکن بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی، واٹربورڈ کے ساتھ بیٹھ کر سیوریج کے معاملات حل کریں گے جبکہ کے الیکٹرک کے ساتھ بھی رابطہ رہے گا، سڑکوں کی مرمت و استرکاری فوری ہونی چاہئے، اس کے لئے سب اپنی ذمہ داریاں نبھائیں انہوں نے اس موقع پر کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز، میونسپل کمشنرز،ڈی آئی جیز پیش کئے گئے مسائل کو نوٹ کرلیں کہ ہمیں محرم الحرام کے جلوس کے راستوں کو گزرنے کے قابل بنانا ہے اور سیکورٹی کے بہتر انتظامات کرنے ہیں، کے ایم سی نے اپنا کنٹرول روم 1339 بنالیا ہے وہ دس محرم الحرام تک مسلسل کام کرے گا، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ محرم الحرام کے انتظامات کے حوالے سے تمام علماءکرام اورمجالس و جلوسوں کے منتظمین کے ساتھ رابطہ رہے گا اور میرا دفتر آپ کی مدد کے لئے حاضر ہے، ہم مل کر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے اس امید کے ساتھ کہ آنے والا کل بلدیاتی سہولیات اور مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے بہتر ہوگا، انہوں نے علماءکرام کو یقین دہانی کرائی کہ جو مسائل یہاں پیش کئے گئے ہیں ان پر فوری کارروائی کی جائے گی اور بہتر انتظامات کے لئے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر شہری اداروں کے اشتراک سے کام کریں گے۔ ہینڈآﺅ ٹ نمبر 810۔۔۔ایم آئی زیڈ

 محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ 09 اگست ، 2021 وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے محکمہ بحالی خصوصی افراد صادق میمن کا دورہ بحالی مرکز کراچی 9 اگست۔ وزیراعلیٰ سندھ کے نئے معاون خصوصی برائے محکمہ بحالی خصوصی افراد سندھ صادق علی میمن نے آج یہاں سندھ انسٹی ٹیوٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ریہبلیٹیشن سنٹر ڈاو ¿ یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور وہاں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں بریفنگ لی۔۔ سید عمران احمد ایڈیشنل ڈائریکٹر/اسسٹنٹ پروفیسر نے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے محکمہ بحالی خصوصی افراد سندھ صادق علی میمن کو بتایا کہ روزانہ تقریبا 200 مریض او پی ڈی میں آتے ہیں اور انہیں مختلف قسم کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس سے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے محکمہ بحالی خصوصی افراد سندھ صادق علی میمن نے محکمے کا چارج سنبھالنے کے بعد سیکرٹری محکمہ بحالی خصوصی افراد سندھ پرویز احمد سحر کے دفتر کا دورہ کیا۔ ان کی آمد پر صوبائی سیکریٹری پرویز احمد سحر نے ان کا استقبال کیا اور انہیں محکمہ کی کارکردگی اور کام کرنے کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔ ہینڈآﺅ ٹ نمبر 811۔۔۔

پریس ریلیز کراچی09اگست ۔آئی جی سندھ کی ذیر صدارت سی پی او میں منعقدہ ایک ویڈیو لنک اجلاس میں میرپورخاص پولیس رینج اور اسکے متعلقہ اضلاع کے لیئے محرم الحرام سال 2021 کے دوران اختیارکردہ حفاظتی اقدامات اور لائحہ عمل کا مختلف پہلوو ¿ں سے تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مزید ضروری ہدایات دی گئیں۔اجلاس میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز سندھ،اے آئی جی آپریشنز سندھ اور اے آئی جی ایڈمن سی پی او براہ راست جبکہ دوسری جانب ویڈیو لنک پر ڈی آئی جی میرپور خاص اور ضلعی ایس ایس پیزکے علاوہ میر پورخاص،عمرکوٹ اور تھرپارکر/مٹھی میں قائم مختلف امام بارگاہوں،شیعہ کونسل اور درگاہوں سے تعلق رکھنے والے علماءاکرام/ذاکرین/متولی ظہیرالحسن نجمی، حمزہ نقوی،شاہ بخش لند،سیدعباس علی شاہ،سیدزوالفقار علی شاہ،زمان کھوسو، صابرفقیر،شمس الدین شاہ اورگل محمد باجیر بھی موجود تھے۔آئی جی سندھ نے محرم سیکیورٹی اقدامات پر اجلاس میں شریک علماءاور ذاکرین سے باقاعدہ مشاورت کی اور انکی تجاویز کی روشنی میں پولیس کو جملہ حفاظتی اقدامات کو ٹھوس اور مربوط بنانے کے احکامات دیئے۔آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ محرم مجالس،جلوسوں کی فہرستوں کو سامنے رکھتے ہوئے اور منتظمین سے مسلسل روبط کے تحت ہر سطح پر غیرمعمولی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔اس موقع پر علماءاکرام اور ذاکرین نے محرم سیکیورٹی اقدامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی جانب سے سندھ پولیس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

 محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ 09 اگست ، 2021 در خواست برا ئے ٹکرز کسی ایک شخص کے جرم اور اس کے غلط کام کو جواز بنا کر وفاقی حکومت اپنے ماتحت اداروں کے ذریعے پیپلز پارٹی کو اگر رگڑا لگانے کی سازش کررہی ہے تو ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی
جس بھونڈے انداز میں وفاقی اداروں کو سیاسی انتقامی کارروائیوں کے لئے استعمال کیا جارہا ہے اس کہ ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ سعید غنی
ایک غیر متعلقہ شخص کی جانب سے اسلام آباد میں ایک ایسے شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے، جس کو توہین عدالت کے ازخود نوٹس پر سپریم کورٹ نے خود طلب کیا اور اس کے خلاف کارروائی ہورہی ہے۔ سعید غنی
مسعود الرحمان پیپلزپارٹی کے پی ایس 92 کا عہدیدار تھا، جس نے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف تقریر کی جس پر پارٹی نے نہ صرف اس کو اس کے عہدے سے ہٹایا بلکہ اس کی پارٹی رکنیت بھی معطل کی اور اس کو پارٹی کے کسی پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا پابند کیا۔
اب ایک واٹس اپ نمبر سے مجھ سمیت متعدد صوبائی وزراء، ارکان قومی اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کو ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ سعید غنی
میڈیا کے ذریعے نوٹس کی اطلاع کے بعد ہماری رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کے ذریعے معلوم ہوا تو واٹس اپ دیکھا تو 13 اگست کو مجھے اصل شناختی کارڈ کے ہمراہ پیش ہونے اور نہ آنے کی صورت میں کرنل پروسیڈنگ کا کہا گیا ہے۔ سعید غنی
میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ میں اس طرح کے بھونڈے انداز میں ہمارے خلاف وفاقی اداروں کی کارروائی پر 13 اگست کو پیش نہیں ہوں گا اور اگر میرے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا۔ سعید غنی
عمران نیازی کی جانب سے کچھ روز قبل یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ہم وفاقی اداروں کو سندھ میں استعمال کریں گے اور یہ کارروائی اسی کا تسلسل معلوم ہوتی ہے۔ سعید غنی
مسعود الرحمان کے خلاف سپریم کورٹ کارروائی کررہی ہے چاہے وہ اسے سزا دے یا معاف کردے اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ سعید غنی