پاکستان کے بینکنگ نظام کو جدید تکنیک کو فروغ دینے اور بینکنگ نظام کو ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں ہونا چاہئے۔ ماھر بینکار کاشف امین نے اپنے اعزاز میں الوداعی تقریب سے خطاب


ریاض ( ناظم علی عطاری ) پاکستان کے بینکنگ نظام کو جدید تکنیک کو فروغ دینے اور بینکنگ نظام کو ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں ہونا چاہئے۔ ماھر بینکار کاشف امین نے اپنے اعزاز میں الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں مالیات اور ٹیکنالوجی کے درمیان گٹھ جوڑ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اختراعی تکنیکی حل روایتی بینکاری کے لئے سخت چیلنج ھیں آج فنٹیک دنیا بھر میں بینکنگ انڈسٹری میں خاموش انقلاب لا رہا ہے۔ فنٹیک کا مطلب صارف دوست، خودکار اور موثر مالیاتی مصنوعات اور خدمات تیار کرنا ہے
بینکنگ سیکٹر پاکستان کے مالیاتی شعبے کا تقریبا تین چوتھائی حصہ ہے۔ پاکستان میں حالیہ برسوں میں برانچ لیس بینکنگ کی طرف بڑھتا ہوا رجحان دیکھنے میں آیا ہے جو دراصل ایک ڈسٹری بیوشن چینل کی حکمت عملی ہے جو بینک شاخوں کو مکمل طور پر چھوڑ دیتا ہے۔ برانچ لیس بینکنگ ریگولیشن پہلی بار 2008 میں ملک میں متعارف کرایا گیا تھا۔جس میں تبدیلی کی ضرورت ھے۔ تقریب سے رضوان مرچنٹ۔سرور مختار۔خالد ظفر۔فیاض محمود۔مظھر حسن۔ آصف محمود۔ جناب عسکری اور ڈاکٹر ندیم بھٹی نے بھی خطاب کیا۔