پہلی سے آٹھویں جماعت تک تعلیمی ادارے عید تک بند رکھنے کا فیصلہ

حکومت نے پہلی سے آٹھویں جماعت تک اسکولزعید تک بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا ، 9 ویں سے 12 ویں تک تعلیمی ادارے کل سے سخت کورونا ایس او پیز کے ساتھ کھولے جائیں گے ، کورونا کی زیادہ شرح والی یونیورسٹیز میں آن لائن کا سلسلہ جاری رہے گا ، نویں سے 12ویں کے امتحابات مئی کے آخری ہفتے سے پہلے شروع نہیں ہوں گے بلکہ یہ امتحانات بورڈ کی نئی تاریخوں کےمطابق ہوں گے ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا ہنگامی اجلاس ہوا ، جس میں تمام وزرائے تعلیم نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کلاسز کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا گیا ، اجلاس میں تمام صوبائی وزرائے تعلیم نے بورڈز کلاسز شروع کرنے کی سفارش کی، تاہم این سی او سی کے حکام نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں ، اس لیے ابھی تعلیمی ادارے نہ کھولیں تو بہتر ہو گا۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر میں پہلی سے آٹھویں تک اسکولزعید تک بند رکھے جائیں گے ، تاہم 9 ویں سے 12 ویں تک تعلیمی ادارے کل سے سخت کورونا ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ، اجلاس میں او ، اے لیول امتحانات شیڈول کے مطابق لینے کا فیصلہ ہوا جب کہ نویں سے 12ویں جماعت کےامتحانات بورڈکی نئی تاریخوں کےمطابق ہوں گے۔
دوسری جانب وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے ہدایت کی ہے کہ پیرکو نویں تا بارہویں جماعت کے تمام طلباء کوسکول بلایا جاسکے گا، سکولوں میں باقی کلاس رومز خالی ہیں ،اس لیے بچوں کوایس اوپیز کے تحت کمروں میں فاصلے کے ساتھ بٹھایا جاسکتا ہے ، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 19اپریل بروز پیر سے نویں جماعت تا بارہویں جماعت تک کے طلباء کیلئے سکول وکالجز کھل جائیں گے، طلباء ہفتے میں دو روز پیر اور جمعرات کو سکولوں میں آئیں گے، اس دوران کلاس کے بچوں کو 50 فیصد یعنی آدھی کلاس کو نہیں بلایا جائے گا بلکہ کلاس کے تمام بچے پیر اور جمعرات کو سکولوں میں آسکیں گے ، کیونکہ جماعت اول سے آٹھویں جماعت کے کلاس رومز خالی ہوں گے، اس آدھے بچوں کو فاصلے کے ساتھ دوسرے کلاس رومز میں بٹھایا جاسکے گا ، ایس اوپیز پر عملدرآمد کے لیے طلباء کو پورے سکول میں فاصلے کے ساتھ بٹھایا جاسکتا ہے
—————————–

سندھ بھر میں پہلی تا آٹھویں تک کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں اب یکم مئ تک کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے تدریسی عمل معطل رہے گا۔ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی

البتہ ہوم ورک، آن لائن، واٹس اپ اور ای میل سمیت دیگر متبادل ذرائع سے تعلیمی عمل جاری رکھا جائے۔ سعید غنی

کلاس نویں سے بارہویں تک کے بچوں کی کلاسز 50 فیصد حاضری کے ساتھ جاری رہیں گی۔ سعید غنی

تمام سرکاری اور نجی اسکولز جاری کردہ ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔ سعید غنی
———————
آل پاکستان پرائیویٹ سکولزفیڈریشن کے مرکزی صدر کاشف مرزا نے وزرا تعلیم کانفرنس فیصلوں کوافسوسناک قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ:

مزیدتعلیمی بندش تعلیم دشمنی ہے،ادارے کھلے رکھے جائیں! کاشف مرزا

ملک بھر کے 7.5کروڑبچوں کو انکاآئینی تعلیمی حق دیا جائے۔

ڈبل شفٹ50%حاضری کے ساتھ کلاسز میں تدریس جاری رکھی جائیں۔

طلبا،اساتذہ واسٹاف کو ویکسین ترجیح بنیادوں پرکی جائے۔

ملک بھر طلبا کو بلا امتیاز مفت لیپ ٹاپ ،Devices اور مفت نیٹ سہولیات ترجیح بنیادوں پر فراہم کی جائیں۔

حکومت تعلیمی بندش جیسے غیرآئینی اقدامات بند کرے، جوآئین کےآرٹیکل 18,8،5,4,3, 25(1)، 25(A) 37 اور38 سےمتصادم وامتیازی ہے۔

وزیراعظم اور NCOC غیر قانونی سیاسی اجتماعات رکوائیں۔

سیکرٹری اطلاعات