کرورنا ۔۔۔۔پاکستان اور تعلیم کی تباھی

تحریر۔۔شہزاد ھارون بھٹہ

بچے کسی بھی معاشرے یا ملک کے قیمتی سرمائے اور مستقبل ھوتے ھیں اج کے بچے کل کے بڑے ھوتے ھیں جہنوں نے کل کو ملک وقوم کی قیادت سنھبالنی ھوتی ھے اس لیے ان کی صحت تندرستی تعلیم و تربیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ۔۔۔جہاں ان کی صحت لازمی ھے وھاں ان کی تعلیم و تربیت بھی اشد ضروری ھے کرورنا نے ایک سال سے پوری دنیا کو اپنی لیپٹ میں لے رکھا ھے ھزاروں لوگ مارے جاچکے ھیں لاکھوں کروڑوں اس کا شکار ھوچکے ھیں کرورنا نے معاشی و معاشرتی نظام کو بدل کر رکھا دیا ھے
جب سے دنیا وجود میں ائی ھے تب سے مختلف وبائیں اور بیماریاں ہضیہ ۔ٹائیفیڈ چچک ملیریا بڑا بخار ڈینگی اتی رھی ھیں جن سے لاکھوں کروڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے مگر وھاں پر ان وبائی امراض کا علاج و معالجہ کے نہایت موثر انتظامات بھی کئے جاتے رھے جن سے ان وبائی امراض پر کنڑول کرنے میں بڑی کامیابیاں ملی ھیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ان خطرناک وبائی امراض پر قابو پالیا گیا ۔۔ہضیہ ۔ٹائیفیڈ چچک ملیریا ڈینگی وغیرہ سے بچاو کے لیے  عالمی ادارہ صحت و عالمی طاقتوں  نے ان وبائی امراض پر قابو پانے کے لیے ویکیسن ایجاد کیں اور دنیا بھر کو سپلائی کیں ۔۔۔پاکستان سیمت دیگر ممالک میں یہ ویکیسن سب سے سکولز کے طلبہ و بچوں کو لگائی جاتیں تاکہ مستقبل کو محفوظ کیا جا سکے ۔۔ھمیں پوری طرح یاد ھے کہ ھمارے پچپن میں محکمہ ہیلتھ کی ٹیمیں سالانہ بنیادوں پر  ھر سکولز و گلی محلے میں جاتیں اور طلبہ کو ہضیہ ٹائیفیڈ ملیریا اور چچک کےٹیکے لگاتی جس سے بچے ان خطرناک بیماریوں سے بڑی حد تک محفوظ ھو جاتے ۔۔۔مگر تعلیمی ادارے بند نہیں کئے جاتے ۔
۔۔مگر کرورنا میں معاملہ بالکل الٹ ھو گیا جیسے ھی کرورنا کی وبا پھیلی پاکستان میں سب سے تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے حالانکہ دیگر ممالک میں ایسا نہیں کیا گیا بالکل انہوں نے اپنے تعلیمی سسٹم میں ایسے موثر انتظام کیے جس سے ان کا تعلیمی نظام بھی چلتا رھا اور کرورنا سے بچاو بھی ۔۔۔کافی ریسرچ کے بعد دنیا کے چند ممالک چینا روس امریکہ اور برطانیہ میں کرورنا سے بچاو کی ویکیسن تیار ھو گئی ۔۔۔ھسمائے دوست چین نے پاکستان کو فری ویکیسن دوائی سپلائی کی۔۔۔
جو اج کل محکمہ صحت کی ٹیمیں  مختلف شہروں میں 60 سال سے اوپر کے شہریوں  کو لگائی جارھی ھے جو بڑا احسن اقدام ھے ۔۔ ۔
۔۔مگر یہاں ایک سوال پیدا ھوتا ھے کہ ماضی میں ایسی وبائی امراض کی  ویکیسن سب سے پہلے بچوں کو لگائی جاتی تھی تاکہ قوم کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکے ۔۔۔اور ان کا تعلیمی نقصان کم از کم ھو ۔
۔مگر کرورنا میں معاملہ الٹ ھو گیا ۔۔۔ھم نے سب سے پہلے اپنے تعلیمی ادارے ھی بند کردیئے  جس سے ناقابل تلافی نقصان ھورھا ھے 2020 کا تقربیا سارا سال تعلیمی ادارے بند رھے۔۔۔حالانکہ کرورنا ایس او پیز پر جو  عمل درامد تعلیمی اداروں ھو سکتا ھے وہ گلی محلے میں نہیں ۔۔عام طور پر دیکھا گیا ھے کہ جب بھی تعلیمی ادارے بند ھوئے بچے گھروں میں رہ کر اوارہ ھو گئے سال سے اوپر ھو چکا تعلیمی سلسلے تقربیا  بند۔۔۔۔
۔یہاں احکام بالا سے درخواست ھے کہ جناب قوم کے مستقبل کو سب سے پہلے ویکسین لگائیں جیسا کہ ماضی میں ھوتا رھا ۔۔۔ویکسین کی ٹیمیں ھر سکول اور کالج میں جائیں اور ھر بچے کو ویکسین دی جائے اور تعلیمی ادارے فورا کھلے جائیں  ۔۔۔تاکہ ملک و قوم کا مستقبل محفوظ  ھو سکے ۔۔۔شکریہ ۔۔پاکستان زندہ باد