ایڈیشنل سیشن جج نے امریکن قونصلیٹ کو چوری شدہ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ویزہ فیس جمع کروانے کے مقدمے میں ملزم کی عبوری ضمانت کی توثیق کردی

ایڈیشنل سیشن جج نے امریکن قونصلیٹ کو چوری شدہ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ویزہ فیس جمع کروانے کے مقدمے میں ملزم کی عبوری ضمانت کی توثیق کردی۔ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کے روبرو امریکن قونصلیٹ کو چوری شدہ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ویزہ فیس جمع کروانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ملزم سہیل کیخلاف امریکن قونصلیٹ نے ایف آئی اے میں شکایت کی تھی۔ ملزم سہیل نے اپنے کلائنٹ حسن رضا کے ویزہ پروسس کے دوران چوری شدہ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ویزہ فیس جمع کرائی ہے۔ دوران انٹرویو حسن رضا نے امریکن قونصلیٹ کے افسران کو بتایا کہ اس نے ریزہ فیس طلحہ اور سہیل کے ذریعے ادا کروائی۔ حسن رضا کو علم نہیں کہ فیس چوری شدہ کریڈٹ کارڈ یا ڈائریکٹ جمع کروائی گئی ہے۔ وکیل صفائی لیاقت علی خان گبول نے موقف دیا کہ ملزم سہیل ویزہ پروسس اپوانٹمنٹ کا کام کرتا ہے۔ ملزم نے نہ تو چوری شدہ کارڈ سے ویزہ فیس ادا کی ہے اور نہ اس واقعہ میں ملوث ہے۔ ملزم سہیل نے ویزہ فیس طلحہ نامی شخص کو بذریعہ بینک ٹرانسفر دی تھی۔ طلحہ نے ویزہ فیس ابوبکر رشید کے ذریعے ادا کروائی تھی۔ ملزم سہیل کے پاس تمام دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔ دوران انکوائری ایف آئی اے نے ملزم کو کال اپ نوٹس بھی نہیں بھیجا ہے۔ ملزم انویسٹیگیشن جوائن کرنے کے دوران تمام دستاویزی ثبوت ایف آئی اے کو فراہم کر چکا ہے۔ ملزم سہیل ٹرائل کورٹ بھی جوائن کرچکا ہے، ملزم لودھراں پنجاب سے کراچی سے آ تا ہے۔ عدالت نے ملزم سہیل کی عبوری ضمانت کی توثیق کردی۔