
وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ فارماسسٹ صحت کی نگہداشت میں اہم شراکت دار ہیں اور ادویات کے ماہرین کی حیثیت سے مریضوں کی بہتری اور بھلائی کے لیے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارماسسٹ ادویات کے ماہر ہیں، جو مریضوں کی صحت اور خوشحالی کے لیے اپنی زندگی وقف کرتے ہیں۔ ان کا بنیادی مقصد یہ ہوتا ہے کہ ادویات کے استعمال سے مثبت نتائج حاصل ہوں، مریضوں کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جائے اور خطرات کو کم کیا جائے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ سندھ یونیورسٹی عالمی معیار کے فارماسسٹ تیار کر رہی ہے جن کی ماہرانہ خدمات کو پوری دنیا میں تسلیم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فارماسسٹ عوام کو ادویات کے درست استعمال کے بارے میں آگاہی دیتے ہیں اور ڈاکٹروں، نرسوں و دیگر صحت کے ماہرین کو بھی ادویات کے بارے میں مشورے فراہم کرتے ہیں۔ ڈاکٹر مری نے پاکستان کی فارماسوٹیکل انڈسٹری میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر بھی زور دیا اور فارماسسٹوں کو تلقین کی کہ وہ چھوٹے پیمانے پر فارماسوٹیکل تیار کرنے والے یونٹس قائم کریں، چاہے وہ ایک کمرے پر مشتمل ہی کیوں نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ کار پاکستان سے جعلی، ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری ادویات کے خاتمے میں مدد دے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت صرف تقریباً پانچ سو فارماسوٹیکل فیکٹریاں کام کر رہی ہیں جبکہ بھارت کے پاس ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ کارخانے ہیں۔ بعد ازاں وائس چانسلر ڈاکٹر مری نے فیکلٹی کے طلبہ کی جانب سے تیار کردہ پوسٹر نمائش کا دورہ کیا جہاں انہوں نے طلبہ سے گفتگو کی اور ان کی نئی تخلیقات، تحقیقی کام اور فارما کے شعبے میں جدت لانے کی کوششوں کو سراہا۔ ڈین فیکلٹی آف فارمیسی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی گھوٹو نے طلبہ اور فیکلٹی کی مشترکہ کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پلیٹ فارم اکیڈمیا اور انڈسٹری کے درمیان روابط کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ فارماسسٹ ڈے صرف جشن منانے کا دن نہیں بلکہ ہماری اخلاقی ذمہ داریوں اور معیاری صحت کی خدمات کو یاد دلانے کا دن ہے۔
اللّٰہ کو منظور ہوا تو مجھے عمرے پر جانے کی اجازت ملے گی: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اللّٰہ کو منظور ہوا تو مجھے عمرے پر جانے کی اجازت ملے گی۔
لاہور ہائی کورٹ پنڈی بینچ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے میرے کیس میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ حکومت نے عدالت سے حکم امتناع حاصل کیا ہے، ہمارا کیس آئندہ منگل تک چلا گیا ہے۔
اس سے قبل ایف آئی اے اور پاسپورٹ امیگریشن حکام کے خلاف شیخ رشید احمد کی رٹ پٹیشن پر سماعت جسٹس صداقت علی خان نے کی۔
شیخ رشید اپنے وکیل سردار عبدالرزاق خان کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایف آئی اے اور پاسپورٹ امیگریشن حکام نے سنگل بینچ فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی ہے، جسٹس رضا قریشی اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کر کے حکم امتناع جاری کیا۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ عدالت نے شیخ رشید کو عمرے پر جانے دینے کے احکامات دے دیے تھے۔ شیخ رشید نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روکے جانے کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔























