نیوزی لینڈ: 13 سالہ لڑکے کے پیٹ سے سرجری کے دوران 100 مقناطیس برآمد

نیوزی لینڈ میں ڈاکٹروں نے ایک 13 سالہ لڑکے کے معدے اور آنتوں سے تقریباً 100 طاقتور مقناطیس نکال لیے۔

یہ مقناطیس آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم ‘ٹی مو (Temu)’ سے خریدے گئے تھے، جن کی فروخت نیوزی لینڈ میں 2013ء سے ممنوع ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق لڑکے نے 5×2 ملی میٹر سائز کے 80 سے 100 نیوڈیمیم (Neodymium) مقناطیس تقریباً ایک ہفتہ قبل نگل لیے تھے۔ چار دن تک پیٹ میں شدید درد کے بعد اسے ٹورانگا اسپتال (Tauranga Hospital) میں داخل کیا گیا۔

اسپتال کی رپورٹ کے مطابق ایکس رے میں ظاہر ہوا کہ مقناطیس آپس میں جڑ کر چار سیدھی قطاروں کی صورت پیٹ میں موجود تھے اور آنتوں کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے سے چپکا رہے تھے۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ مسلسل دباؤ کے باعث آنتوں کے چار حصوں میں ٹشو گلنے (Necrosis) کا عمل شروع ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے فوری سرجری کرنا ضروری ہو گیا۔

سرجری کے دوران ماہرین نے متاثرہ آنتوں کے حصے کاٹ کر نکالے اور تمام مقناطیس باہر نکال دیے۔ لڑکے نے 8 دن اسپتال میں گزارے۔

میڈیکل ٹیم کے ارکان بینورا لیکمالاجے، لوسنڈا ڈنکن ویئر اور نکولا ڈیوس نے نیوزی لینڈ میڈیکل جرنل میں شائع اپنی رپورٹ میں لکھا کہ یہ واقعہ نہ صرف مقناطیس نگلنے کے خطرات کو واضح کرتا ہے بلکہ آن لائن خریداری کے پلیٹ فارمز سے جڑے خطرات کو بھی اجاگر کرتا ہے، خصوصاً بچوں کے لیے۔

ماہرین کے مطابق ایسے کیسز میں مستقبل میں آنتوں کی رکاوٹ، پیٹ میں ہرنیا اور دائمی درد جیسی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

دوسری جانب ٹی مو نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے تاکہ مقامی سطح پر ممنوع مصنوعات کے ضوابط پر مکمل عمل یقینی بنایا جا سکے۔

کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں اس واقعے پر افسوس ہے اور ہم مزید تفصیلات حاصل کر رہے ہیں تاکہ تصدیق کی جا سکے کہ آیا متعلقہ مقناطیس ہمارے پلیٹ فارم سے ہی خریدے گئے تھے یا نہیں۔