جدوجہد اور کامیابی کے رازوں کے ساتھ مدیحہ امام

جسے ہم پی ٹی وی کے سنہری دور سے لے کر آج کے جدید ڈیجیٹل دور تک ایک طویل سفر طے کرتا دیکھ چکے ہیں، میں ہر دور میں کچھ نئے چہرے سامنے آتے ہیں جو اپنی صلاحیتوں، محنت اور جذبے سے دلوں پر حکمرانی کرتے ہیں۔ انہی چہروں میں ایک روشن اور قابلِ احترام نام ہے مدیحہ امام کا۔ وہ نہ صرف ایک کامیاب اداکارہ ہیں بلکہ ایک وی جے، میزبان اور ماڈل کے طور پر بھی اپنی ایک الگ پہچان رکھتی ہیں۔ ان کا سفر نہ صرف کامیابیوں سے بھرپور ہے بلکہ ہر اس نوجوان خاتون کے لیے مشعلِ راہ ہے جو خواب دیکھتی ہے اور محنت سے اپنے خوابوں کو تعبیر دینا چاہتی ہے۔

مدیحہ امام کا تعلق پاکستان کے تاریخی شہر لاہور سے ہے۔ ان کی پیدائش 29 ستمبر 1992 کو ہوئی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم لاہور ہی سے حاصل کی۔ تعلیم کے میدان میں وہ ہمیشہ سے ہی ایک ذہین طالبہ رہی ہیں۔ انہوں نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) سے کمپیوٹر سائنس میں گریجویشن کیا، جو کہ ایک مشکل اور ہائی ڈیمانڈ والا شعبہ سمجھا جاتا ہے۔ یہیں سے ان کے شخصیت کے دو پہلوؤں کا پتہ چلتا ہے: ایک طرف وہ ایک سنجیدہ طالبہ ہیں جو ایک ٹیکنیکل فیلڈ میں اپنی مہارت رکھتی ہیں، تو دوسری طرف ایک فنکارہ جن کے دل میں اداکاری کا جنون بسا ہوا ہے۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا تھا کہ بچپن سے ہی ان کا رجحان فنون لطیفہ کی طرف تھا۔ وہ اسٹیج ڈراموں میں حصہ لیتی تھیں اور گانا گانے کا بھی شوق رکھتی تھیں۔ تاہم، انہوں نے اپنی تعلیم کو اولین ترجیح دی اور یونیورسٹی کی ڈگری مکمل کی۔ یہ ان کی سوچ کی پختگی اور متوازن نقطہ نظر کو ظاہر کرتا ہے کہ انہوں نے اپنے شوق اور ذمہ داریوں کے درمیان ایک حسین توازن قائم رکھا

ان کی پرجوش، بااعتماد اور دوستانہ شخصیت نے نوجوان نسل میں انہیں فوری طور پر مقبول بنا دیا۔ یہ وہ دور تھا جب انہوں نے کیمرے کے سامنے رہنے، عوام سے براہ راست بات چیت کرنے اور اپنے ہونے کا لوہا منوایا۔

ویسے تو وی جے کے طور پر ان کی شہرت بڑھ رہی تھی، لیکن ان کے اندر چھپا اداکارہ خوابیدہ تھا جو ابھر کر سامنے آنا چاہتا تھا۔ انہیں اپنے کیرئیر میں ایک نئی سمت درکار تھی، اور یہ سمت انہیں ٹیلی وژن ڈراموں میں کام کرنے سے ملی

اداکاری کی سب سے بڑی خوبی ان کا حقیقی پن ہے۔ وہ اپنے کرداروں میں اس قدر ڈوب جاتی ہیں کہ ناظر کو یہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ وہ کسی کردار کو نہیں بلکہ ایک حقیقی زندگی کے انسان کو دیکھ رہے ہیں۔ ان کے چہرے کے تاثرات، آنکھوں کی بات کرنے کی صلاحیت اور جذبات کو برتنے کا انداز انہیں دوسری اداکاراؤں میں ممتاز بناتا ہے۔

وہ ہمیشہ ایسے کرداروں کا انتخاب کرتی ہیں جو معاشرے کے لیے کوئی نہ کوئی پیغام رکھتے ہوں۔ چاہے وہ عورت کے حقوق کی بات ہو، انسانی ہمدردی کی یا پھر تاریخی واقعات کی عکاسی، مدیحہ نے ہمیشہ معیاری اسکرپٹس اور معنی خیز کہانیوں کو ترجیح دی ہے۔ وہ صرف شہرت یا دولت کے پیچھے بھاگنے والی اداکارہ نہیں، بلکہ ایک ذمہ دار فنکارہ ہیں جو اپنے کام کے ذریعے معاشرے میں مثبت تبدیلی لانا چاہتی ہیں۔

2019 میں اداکار سبین پرویز سے شادی کی، جو کہ انڈسٹری کے ہی ایک معروف اداکار ہیں۔ اس جوڑے نے اپنی شادی کو بہت ہی پرائیویٹ طریقے سے منایا۔ ان کی شادی انڈسٹری کی چند کامیاب شادیوں میں سے ایک ہے، جہاں دونوں ایک دوسرے کی عزت کرتے ہوئے اپنے اپنے کیرئیر میں مصروف ہیں۔

مدیحہ امام سماجی خدمات میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں۔ وہ تعلیم، صحت اور خواتین کے حقوق سے متعلق آگاہی مہمات میں حصہ لیتی رہتی ہیں۔ وہ کئی فلاحی اداروں کے ساتھ وابستہ ہیں اور غریب و نادار لوگوں کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرتی ہیں