کامیبابی کی داستان سلسلے آج ہماری مہمان ہیں محترمہ افشاں طارق ہیں جو تقریباً ۲۹ سال سے سعودی عرب میں مقیم ہیں

– اور پاکستان کے شہر لاہور سے آپ کا تعلق ہے ۔محترمہ کی تعلیمی قابلیت ماسٹر فوڈ نیوٹریشن ہے جبکہ ایم فل تکمیل کے مراحل میں ہے ۔ افشاں ملحان تین بچوں کی والدہ ہیں ان کے خاوند ایک الیکٹریک انجینیر کے طور پر بین الاقوامی کمپنی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ پیشے کے اعتبار سے وہ خو د ماہر تعلیم کی حیثیت سے تقریباً ۲۵ سال سعودی عرب میں خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔
جبیل جوکہ دنیا کا سب سے بڑا صنعتی شہر ہے وہاں ایک طویل عرصہ بطور ڈائریکٹر ایک انٹرنیشل اسکول اپنی خدمات انجام دیتی رہی ۔ دوران گفتگو محترمہ افشاں کا کہنا تھا کہ اسکول کو کامیابی کی جانب گامزن کرنے میں ان کو فخر ہے کہ با حیثیت پاکستانی میرے حصے میں یہ اعزاز آیا اس کے بعد سعودی عرب کے دوسرے شہر منتقل ہونے کے بعد بھی انہوں نے دیگر تعلیمی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر کام کیا

پاکستانی کمیو نٹی کے بار ے میں کئے گئے سوال پر ان کے کہنا تھا میں ماہر نفسیات تو نہیں لیکن پردیس میں بسنے والی خواتین کے مسائل مختلف نوعیت کے ہوتے ہیں اور ضروری نہیں کہ صرف گھریلو مسائل پاکستانی خواتین کو ہی درپیش ہوں باحیثیت کمیونٹی لیڈر میں نے ہر قومیت کی عورت کو مسائل سے دوچار دیکھا ہے اور ہمیشہ ان کو نفسیاتی اور معاشی مستحکم رکھنے کی کوشیش کی ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری ہمیشہ یہی سوچ رہی کہ جو تحفظ و استحکام اور بھروسہ مجھکو معاشرے سے ملا وہ اپنی خدمات کے زریعے دیگر لوگوں کو فائدے کی صورت واپس کرو ۔
افشان ملحان مختلف انٹرنیشل فلاحی و تعلیمی تنظیموں سے بھی جڑی ہوئی ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ پردیس میں رہ کر زیادہ آسان ہے پاکستانی کمیونٹی کے مسائل سمجھنا اور حل نکالنا بانسبت اپنے ملک کے انہوں نے مزید کہا کہ با حیثیت ماہر تعلیم میں تعلیم یافتہ خواتین کو بہت سراہتی ہوں اور میری مکمل کوشیش ہوتی ہے کہ وہ اپنی تعلیم کا صحیح استعمال کریں۔
افشاں ملحان نے اپنی گفتگو میں اس بات کو واضح طور بیان کیا کہ میری تمام کامیابی اور جدوجہد میں میرے جیون ساتھی کا اعتماد اور ساتھ سب سے بڑی نعمت ہے
ہر مشکل کا حل اللہ نکال دیتا ہے ضرورت صرف تحمل و صبر کی ہے ۔معاملات وقت کے ساتھ ساتھ حل ہوجاتے ہین۔
اگلے دس سالوں میں آپ اپنے آپ کو کہا دیکھتی ہیں ؟ اس سوال کے جواب میں محترمہ نے پر جوش لہجے میں کہا کہ میں اپنی پوری زندگی اپنی کمیونٹی اور پاکستان کے روشن نام کے لئے جو بھی کر سکو مجھکو خوشی ہوگی اور میری اللہ پاک سے یہی دعا ہے کہ مجھے اللہ یہ توفیق دیتا رہے۔
جیوےپاکستان کے ساتھ اس نشست میں افشاں ملحان نے خواتین کو پیغام دیا کہ وہ منفی رجحانات سے پاک شخصیت پروان چڑھائیں علم کو اپنے عمل میں شامل کریں اپنی اولاد کو بھی منفی افکار سے دور کریں اور مثبت سوچ سے ان کی تربیت کریں
کیونکہ یہی وقت کی ضروت ہے اللہ ہمارے پاکستان کو سلامت رکھیں اور مجھے اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اپنے ملک کے لئے اچھا سوچنا اور کرنا ہمارے فرائض میں شامل ہے
افشاں ملحان ان چند نمایاں خواتین میں ہیں جو منطقہ شرقیہ سعودی عرب میں اپنا ایک مقام حاصل کر چکی ہیں ہماری دعا ہے ان کی کامیابی کا یہ سفر چلتا رہے آمین
انٹرویو : سعدیہ خان( سعودی عرب)
























