ہائیئر ایجوکیشن کمیشن نے یو ایس پاکستان نالج کوریڈور پروجیکٹ کے تحت امریکا میں پی ایچ ڈی کے لیے اسکالرشپ کا اعلان کیا ہے۔ یہ اسکالرشپ خزاں 2025، بہار 2026 اور خزاں 2026 کے سیشنز کے لیے دستیاب ہوں گی۔
کمیشن کے مطابق، منتخب سکالرز امریکہ کی 300 اعلیٰ معیار کی یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ اسکالرشپس کے دو درجات مقرر کیے گئے ہیں: پہلے درجے میں وہ یونیورسٹیاں شامل ہیں جو ٹاپ 50 میں آتی ہیں جبکہ دوسرے درجے میں 51 سے 300 تک یونیورسٹیاں شامل ہیں۔
خواہش مند طلباء خزاں 2025 کے لیے درخواستیں 20 جولائی، بہار 2026 کے لیے 15 نومبر 2025 اور خزاں 2026 کے لیے 30 اپریل 2026 تک جمع کروا سکتے ہیں۔
اسی دوران، امریکی حکومت نے غیر ملکی طلباء کے ویزے پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اب غیر ملکی طلباء ویزے کی درخواست دے سکیں گے، مگر درخواست کے دوران انہیں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی معلومات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کی نئی ہدایات کے تحت، ایف، ایم اور جے کیٹگری کے طلباء ویزوں کے لیے درخواست دہندگان کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا مکمل جائزہ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ایسے افراد کی بھی جانچ کی جائے گی جو دہشت گرد تنظیموں کی حمایت یا ان کے ساتھ روابط رکھتے ہوں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو خفیہ رکھنے والے افراد اپنی سرگرمیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے ایک خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے سٹوڈنٹ ویزہ اپائنٹمنٹس کو مئی کے آخر میں روک دیا تھا۔ یہ کریک ڈاؤن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ان یونیورسٹیوں کے خلاف کارروائی کا حصہ ہے جنہیں بائیں بازو کا قرار دیا جاتا ہے، اور ان اداروں کو فنڈنگ منجمد کرنے، طلباء کو ملک بدر کرنے اور ویزے منسوخ کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔























