تاریخ امریکی ساخت بوئنگ 787 ڈریم لائنر: ایندھن کی بچت اور مسافروں کے لیے محفوظ ہوائی جہاز، مگر آج ہندوستان میں گر کر تباہ

تاریخ امریکی ساخت بوئنگ 787 ڈریم لائنر: ایندھن کی بچت اور مسافروں کے لیے محفوظ ہوائی جہاز، مگر آج ہندوستان میں گر کر تباہ

بوئنگ 787 ڈریم لائنر

بوئنگ 787 ڈریم لائنر ایک امریکی وسیع البدن ہوائی جہاز ہے جسے بوئنگ کمپنی نے تیار کیا ہے۔ اسے ایندھن کی بچت اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ محفوظ سفر فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، لیکن آج ہندوستان میں ایک حادثے کے بعد اس کی سلامتی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

ڈریم لائنر کی تاریخ
بوئنگ نے 2003 میں 7E7 کے نام سے اس منصوبے کا اعلان کیا، جو بعد میں 787 ڈریم لائنر بن گیا۔ اس کا مقصد 20 فیصد کم ایندھن استعمال کرتے ہوئے طویل فاصلے تک مسافروں کو لے جانا تھا۔ پہلا 787 اکتوبر 2011 میں آل نیپون ایئر ویز (ANA) نے تجارتی فلائٹس کے لیے استعمال کیا۔

یہ جہاز جدید کمپوزٹ مواد سے بنا ہے اور اس میں بجلی کے نظام کا زیادہ استعمال کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ ہلکا اور زیادہ موثر ہے۔ اس کے انجنوں میں خصوصی ڈیزائن (Chevrons) لگے ہیں جو شور کو کم کرتے ہیں۔

حادثہ ہندوستان میں
12 جون 2025 کو، ایئر انڈیا کی پرواز 171، جو لندن جا رہی تھی، ہندوستان میں گر کر تباہ ہو گئی۔ یہ ڈریم لائنر کا پہلا بڑا حادثہ ہے، جس کے بعد اس جہاز کی حفاظت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

ماضی کے مسائل
787 ڈریم لائنر کو شروع میں لیتھیم آئن بیٹریوں کے مسائل کا سامنا رہا، جن میں آتشزدگی کے واقعات بھی شامل تھے۔ 2013 میں، امریکی ایف اے اے نے تمام 787 جہازوں کو گراؤنڈ کر دیا تھا، جب تک کہ بیٹری کے نظام کو دوبارہ ڈیزائن نہیں کر لیا گیا۔

اب تک بوئنگ نے 1,189 سے زائد 787 جہاز ڈیلیور کیے ہیں، لیکن آج کے حادثے کے بعد اس کی سلامتی کے معیارات پر نظرثانی کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

نتیجہ:
بوئنگ 787 ڈریم لائنر جدید ہوائی سفر کا ایک اہم سنگ میل ہے، لیکن آج کے المناک واقعے نے اس کی حفاظت پر ایک بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ تحقیقات کے بعد ہی یہ واضح ہو گا کہ یہ حادثہ تکنیکی خرابی، انسانی غلطی یا کسی اور وجہ