کتب میلے سے بہت ساری کتابیں خرید کر مختلف جامعات میں رکھواؤں گا،گورنر کامران ٹیسوری
علم و آگاہی اور کتب سے رشتہ جوڑنے کے لیے یہ کتب میلہ ایک سنگ میل ثابت ہوگا، جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر
عالمی کتب میلے کے آخری روز گلشن اقبال کے سرکاری اسکول کے طلبہ میلے میں شریک ہونگے، چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد احمد
انجمن ہلا ل احمر کی جانب سے طلبہ کو ابتدائی طبی امداد اور دیگر مسائل پر قابو پانے کی تربیت فراہم کی
سینئر صحافی اور معروف شاعر اے ایچ خانزادہ کی حمد و نعت کا مجموعہ عشق عقیدہ کتاب کی رونمائی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ19واں عالمی کتب میلے کے تیسرے روز 90سے زائد نجی اسکولوں کے ہزاروں طلباء و طالبات کی شرکت رہی جبکہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری، جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر، چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹرفواد احمد، یوسی 8کے وائس چیئرمین آصف عبد الکریم، مذہبی، ادبی اور سماجی شخصیا ت سمیت تقریباً3لاکھ سے زائد شہریوں نے عالمی کتب میلے کا دورہ کیا۔ گذشتہ جمعہ کے روز 40سے زائد نجی اسکولوں کے طلباء و طالبات نے عالمی کتب میلے کے اسٹال سے تاریخ، فکشن اور مذہبی کتب کی خریداری کی۔عالمی کتب میلے میں انجمن ہلال احمر پاکستان کے اسٹال پر طلبہ کو ابتدائی طبی امداد اور دیگر مسائل سے نمٹنے کی تربیت اور آگاہی فراہم کی۔ 19واں عالمی کتب میلے کا آج بروز اتوار چوتھا دن ہے۔ہفتہ کے روز سینئر صحافی اور معروف شاعر اے ایچ خانزادہ کی حمد و نعت کا مجموعہ عشق عقیدہ کتاب کی رونمائی بھی ہوئی۔اب تک تین روز میں تین کتب کی رونمائی ہوچکی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے 19ویں عالمی کتب میلے میں
مختلف اسٹالوں کے دورے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی کتب میلے کی انتظامیہ سے بات کروں گا کہ کتب میلے کا دائرہ کار پورے پاکستان تک پھیلائیں۔ کتب کو دوست بنائیں اور اس پر عمل کرنے کی بھی ضرور ت ہے۔ بچے سیاسی کتاب نہ ہی پڑھیں تو بہتر ہے، نئی نسل کو کتاب دوست بننا پڑے گا۔ کتاب سے محبت اور دوستی کے لیے گورنر ہاؤس میں سیل قائم کریں گے، زندگی میں تبدیلی لانے کے لیے کتاب پڑھنا بہت ضروری ہے۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ معاشرتی برائیوں کو کتاب کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے، انتظامیہ نے کتابوں سے محبت کا سلسلہ 19 برس سے جاری رکھا ہے، کتب میلے سے بہت ساری کتابیں خرید کر مختلف جامعات میں رکھواؤں گا۔جماعت اسلامی کراچی کے امیر متعم ظفر کا کہنا تھا کہ کراچی کے اس گھٹن زدہ ماحول میں عالمی کتب میلہ تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔ میں عالمی کتب میلے کی انتظامیہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے 19سالوں سے تواتر کے ساتھ میلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔ علم و آگاہی اور کتب سے رشتہ جوڑنے کے لیے یہ کتب میلہ ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ آئی ٹی اور جدید ٹیکنالوجی کے اس انقلابی دور میں کتب کو دوست بنانے کی ضرورت ہے۔ لڑکپن کے دور میں ہمارے محلے میں لائبریری ہوتی تھی جہاں سے کتب کرائے پر لیتے تھے اشفاق احمد اور دیگر مصنفین کے ناول پڑھا کرتے تھے۔ ادب اور علم و آگاہی کا یہ سفر جاری رہنا چاہیے۔ چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد احمد کا کہنا تھا کہتاریخ اور سیرت کی کتب پڑھنا پسند کرتا ہوں عالمی کتب میلے میں ہرسال آتا ہوں اور اپنی من پسند کتب خریدتا ہوں۔ کراچی کا جو ادب اور علم و آگاہی کا مرکز تصور کیا جاتا تھا اس کتب میلے کے باعث سچ ثابت ہورہا ہے۔ اس کتب میلے میں آکر وقت کا اندازہ نہیں ہوتا ہے اور نئی نسل کا کتب جانب رجحان حیران کن اور خوش آئند ہے میں عالمی کتب میلے کے منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کتب میلے کے آخری روز گلشن اقبال کے تمام سرکاری اسکول اس کتب میلے میں شرکت کریں گے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی سہولیات مفت فراہم کی جائیں گی۔
Load/Hide Comments