پنجاب میں برطانوی ویرینٹ وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے سندھ میں وائرس کی آمد کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ پنجاب میں برطانوی ویرینٹ وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے سندھ میں وائرس کی آمد کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں ہم نے اس وقت دو بڑے اجتماع 4 اپریل کا پنڈی جلسہ اور سہون شریف کا میلا منسوخ کردیا ہے۔ ویکسین عمل کو تیز کرنے کے لیے تعلقہ سطح پر ویکسینیشن سینٹرز بھی قائم کردیے ہیں۔ یہ بات انہوں نے آج سندھ اسیمبلی آڈیٹوریم ہال میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہی، اس موقع پر صوبائی وزیر بلدیات و اطلاعات سید ناصر حسین شاہ اور پارلیامانی سیکریٹری براۓ صحت سندھ قاسم سراج سومرو بھی موجود تھی۔ پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ پنجاب میں کورنا کا انفکیشن بہت بڑھ گیا ہے، ایک ہفتے کے اعدادو شمار کے مطابق پنجاب میں 27002 اور خیبرپختونخواہ میں 9 ہزار کیسز پورٹ ہوئے جبکہ پنجاب میں 434 اموات ہوئی ہیں اس کے برعکس سندھ میں 3307 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 30 افراد کا انتقال ہوا۔ صوبائی وزیر صحت سندھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب میں کرونا کیسز کی بڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر بھٹو کے موقع پر منعقدہ جلسہ منسوخ کردیا جبکہ سندھ حکومت نے بھی سہون کا میلا منسوخ کردیا ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پنجاب سے وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے ریلوے اسٹیشن اور بسوں کے اڈوں پر اسکریننگ جاری ہے اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ پنجاب اور آزاد جموں کشمیر کے بہت سے لوگ برطانیہ آتے جاتے رہتے ہیں، اس آمدورفت کے دوران یوکے کا وائرس منتقل ہوا، کے پی کے قریب ہے اس لیے وہاں بھی برطانوی وائرس کے کیسز دیکھنے میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمزرو قوت مدافعت والے لوگوں کی اموات ہو رہی ہیں، لوگ کورنا کی ویکسین نہیں لگوا رہے جبکہ اب پچاس سال سے زائد عمر کے افراد کے لئے کورنا ویکسین دستیاب ہے۔ وفاقی حکومت سے 362000 کورناویکسین کے ڈوزز ملے ہیں جبکہ 163808 لوگوں کو جن میں ہیلتھ ورکرز اور 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ مزید 20000 ویکسین کے ڈوزز کل ملیں گے۔ اس وقت کینسینو بائیو ویکسین مارکیٹ میں بھی دستیاب ہے۔ صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ وفاق سے اجازت ملنے کے بعد اب سندھ حکومت خود ویکسین خرید کرے گی جس کے لیے 500 ملین روپے مختص کردیے گئے ہیں، صوبائی وزیر صحت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ویکسین لگوائیں، انہوں نے کہا کہ اگر یوکے کا وائرس سندھ پہنچا تو یہاں بھی پنجاب کی طرح تباہی پھیلائے گا ہمارے پاس وینٹیلیٹرز کی تعداد بہت کم ہے، موجودہ ویکسین لگوانے سے برطانوی وائرس آپ کو زیادہ متاثر نہیں کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر صحت سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے سندھ میں ایمبولیسز کی تعداد بڑھائی جاۓ گی جس سے ایمرجنسی سروسز کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی اس کے علاوہ سندھ میں میت کی ہسپتال سے منتقلی کے لیے لوکل گورنمینٹ کی طرف سے کوفن کیریئر سروس شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔