مسلم برادری کی حمایت کرنا ہمارا فرض ہے: جیسنڈاآرڈرن

کرائسٹ چرچ واقعے کی دوسری برسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ کوئی بھی الفاظ ان زخموں کو بھر نہیں سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے اس واقعہ میں مرد، خواتین اور بچوں کو ہم سے چھین لیا گیا۔ الفاظ اس خوف کو ختم نہیں کر سکتے جو مسلم برادری کے دل میں بیٹھ گیا ہے۔

جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ ہمیں اس واقعہ سے خود کو ایک متحد قوم بنانا چاہیے۔ ایسی قوم جو ہماری تنوع پر فخر اور اسے قبول کرتی ہو اور وقت آنے پر اس کا مضبوطی سے دفاع کر سکے۔انہوں نے کہا کہ بلاشبہ 15 مارچ کا واقعہ ہماری میراث ہوگا جس سے ہمارے دل دکھیں گے لیکن خود کو متحد قوم بنانے کے لیے اب بھی دیر نہیں ہوئی ہے۔

سخت سکیورٹی میں منعقد ہونے والی اس یادگاری تقریب میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے نام پکارے گئے جبکہ پولیس اور طبی عملے کی کاوشوں کو بھی سراہا گیا۔حملے میں جاں بحق ہونے والے ہارون محمود کی اہلیہ کرن منیر نے کہا کہ بہترین بدلہ یہ ہے کہ آپ دشمن کی طرح نہ بنیں۔

واضح رہے کہ 15 مارچ 2019 کو بھاری ہتھیاروں سے لیس مسلح شخص کی جانب سے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 51 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ آسٹریلوی نژاد سفید فارم دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو اسی دن نیوزی لینڈ پولیس نے گرفتار کیا تھا جس کے بعد اگلے ہی روز دہشت گرد پر الزامات عائد کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی تھی اور ایک سال تک قانونی کارروائی چلنے کے بعد رواں برس 27 اگست کو اسے نیوزی لینڈ کی تاریخ کی بدترین سزا سنائی گئی تھی۔

عدالت نے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، ساتھ ہی واضح کیا تھا کہ دہشت گرد کو سنائی گئی عمر قید کی سزا کی کوئی مدت نہیں، دوسری معنوں میں اسے مرتے دم تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔