مشتاق بلوچ کا شمار بھی انہیں نایاب لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے پردیس میں اپنے پاکستانی بھائیوں کی خدمت کو زندگی کا نصب العین بنایا

فخرِ پاکستان


خلق خدا کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنانے
والے اشخاص نا صرف نایاب ہوتے ہیں بلکہ قوم کے لئے باعث افتخار بھی ثابت ہوتے ہیں۔
محترم جناب مشتاق بلوچ کا شمار بھی انہیں نایاب لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے پردیس میں اپنے پاکستانی بھائیوں کی خدمت کو زندگی کا نصب العین بنایا اور آج تک کوشاں ہیں ۔


انہوں نے عراق امریکہ جنگ کے دوران پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے منطقہ شرقیہ میں پاکستانیوں کی خدمت کی ذمہ داریاں انجام دیں متعدد پاکستانیوں کو خیریت سے پاکستانی سفارت خانے کی مدد سے پاکستان روانہ کیا جس کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے گولڈ میڈل کا اعزاز دیا گیا جس سفارتخانہ پاکستا ن کے ویلفیئر کونسلر مولا بخش چانڈیو نے انڈوس کیا ۔اس کے علاوہ حکومت سندھ کی جانب سے معمار وطن ایوارڈ تین سال لگاتار حاصل کیا -سعودی عرب میں 1992 میں کشمیر کمیٹی کےچیئرمین بھی رہے ۔اوورسیز پاکستانی ویلفیئر سوسائٹی کے سرپرست اعلیٰ ہونے کا اعزاز بھی جناب مشتاق صاحب کو جاتا ہے۔
محترم مشتاق صاحب کی قیادت میں حلقہ ارباب ذوق نے بہت ترقی کی جس کے تحت پاکستان اور انڈیا سے مشہور شعراء سعودی عرب تشریف لاتے تھے اور آپ یہاں بھی سر پرست اعلی کے عہدے پر فائز رہے کافی مشہور و معروف شعراء اس زمانے میں مشاعروں کی زینت بنے جن میں احمد فراز ،راحت اندوری ،بشیر بدر اور جمیل الدین عالی وغیرہ شامل ہیں ۔
کھیلوں کو فروغ دینے کے حوالے سے بھی مشتاق صاحب کی خدمات کم نہیں الجبیل کرکٹ ایسوسی ایشن کی تمام سرگرمیاں ان کے زیرِ سایہ پروان چڑھی اور وہ الجبیل چلڈرن سوسائٹی کےسرپرست بھی ُ رہے۔
دنیا بھر میں پاکستانیوں کے جستِ خاکی پی آئی اے بغیر کسی معاوضے لے کر جاتی ہے اس کی شروعات بھی مشتاق صاحب کی کوششوں سے اور سفیر پاکستان جناب شاہد آمین صاحب کے تعاون سے ہوئی اب الحمداللہ یہ سہولت پوری دنیا کے پاکستانیوں کے لئے مفت ہے ۔
تعلیم کے میدان میں بھی مشتاق صاحب کی خدمات سی انکار نہیں کیا جاسکتا وہ پاکستان ایمبیسی اسکول الجبیل کو بنانے میں پیش پیش رہے ،صنعتی شہر الجبیل میں ایک انٹرنیشنل اسکول کے ایڈمیشن مینیجر بھی رہےاس کے علاوہ منطقہ شرقیہ سعودی عرب کے شہر الخبر میں انٹرنیشنل اسکول کے سربراہ کے فرائض بھی نبھائے۔آجکل وہ سعودی عرب میں اورسیز پاکستانی فانڈیشن کی ایڈوائزر ی کونسل کے ممبر ہیں اور سفارت کار پاکستان کے تعاون کے ساتھ کمیونٹی کی خدمت میں مصروف ہیں شک کی بنیاد پر جیلوں میں قیدپاکستانیوں کی رہائی کے سلسلے میں اکثر متحرک رہتے ہیں ۔پاکستانی کمیو نٹی میں محترم کو “ بلوچ صاحب” کے نام سے جانا جاتا ہے -پاکستان میں چیمبر آف کامرس کےممبر بھی ہیں ،کراچی میں ایک نجی اسکول کے سربراہ ہیں اس کے علاوہ دینی تعلیم کے لئے بھی ایک بہترین نجی ادارہ ان کی سر پرستی میں کراچی شہر میں فعال ہے( جو صدقہ جاریہ کے طور پر چلایا جا رہا ہے)محترم مشتاق صاحب نےجیوے پاکستان کی نمائندہ خصوصی سے گفتگو میں کہا کہ جوان بیٹے مرحوم کاشف بلوچ کی شہادت کے بعد ان کی زندگی بے رنگ سی ہوگئی ہےاور انہوں نے خدمت خلق کے لئے خود کو وقف کر دیا ہے۔
رپورٹ :-لینا خان (سعودی عرب )