کراچی: سندھ حکومت میں جنسی ہراسگی کا کیس سامنے آگیا

کراچی: سندھ حکومت میں جنسی ہراسگی کا کیس سامنے آگیا

گورنمنٹ کالج ٹیکنالوجی برائے خواتین کریم آباد کراچی کی پرنسپل نے ریجنل ڈائریکٹر اسٹیفٹا (سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن ویکیشنل اتھارٹی) سید کمال مصطفی قریشی پرجنسی ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے،ایم ڈی اسٹیفٹا

ریجنل ڈائریکٹر نے خواتین کالج میں جاکر خاتون ٹیچر اور پرنسپل پر جنسی حملہ کیا،ایم ڈی اسٹیفٹا

پرنسپل نے روتے ہوئے فون کیا اور سید کمال مصطفی قریشی کے جنسی حملے کے بارے میں آگاہ کیا ،ایم ڈی اسٹیفٹا

سید کمال مصطفی قریشی کے اس رویہ کی تصدیق میں نے خود کی ہے،ایم ڈی اسٹیفٹا

سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن ویکیشنل اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹرآغا سہیل کا خاتوں پروفیسر کو ہراساں کرنے کا نوٹس

مینجنگ ڈائریکٹر اسٹیفٹا آغا سہیل نے واقعہ کی تحقیقات کے لے چیف سیکریٹری کو مراسلہ لکھ دیا

ریجنل ڈائریکٹر سید کمال مصطفی قریشی کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف خاتون کو ہراسان کرنے کی تحقیقات کی جائے آغا سہیل

سید کمال مصطفی قریشی بعض سابق اور موجودہ وزراء کا منظور نظر رہا ذرائع

ریجنل ڈائریکٹر کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے خاتوں افسر نے گھٹیا حرکت کی ہے سید کمال مصطفے قریشی

کالج کے دورے کے بعد خاتون پرنسپل سمیت کالج کے 21 افراد نے مجھے رخصت کیا سید کمال مصطفے قریشی

ایم ڈی اسٹیفٹا کانوں کے کچے ہیں انہوں نے بغیر تحقیقات کے چیف سیکریٹری کو خط لکھ دیا