ایس ایس جی سی نے نارتھ کراچی کی صنعتوں کے گیس کنکشن کاٹ دیے، صنعتکار سراپا احتجاج


کراچی (کامرس رپورٹر)نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ( نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان نے سوئی سدرن گیس کی جانب سے اچانک نارتھ کراچی صنعتی ایریا میں واقع فیکٹریوں کے گیس کنکشن منقطع کرنے پر گہری تشویش کااظہارکیا ہے اورشدید احتجاج کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر اگلے 48گھنٹوں میں صنعتوں کی گیس بحال نہ کی گئی تو احتجاجاً تمام فیکٹریوں کو تالے لگادیں گے اور چابیاں وزیراعظم عمران خان کے حوالے کردیں گے۔ صنعتیں بند ہونے سے بے روزگاری کا سیلاب آجائے گا اور اس کی تمام تر ذمہ داری سوئی سدرن گیس پر عائد ہوگی جبکہ ملکی مجموعی معیشت پربھی اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔فیصل معیز خان نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیںاور صنعتوں کو ڈیمانڈ کے مطابق گیس سپلائی بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم کے باوجود سندھ میں پیدا ہونے والی گیس سے سندھ کو اس کا جائز حق نہیں مل رہا جبکہ سندھ کے قدرتی وسائل پر پہلا حق صوبہ سندھ کا ہے لہٰذا وفاقی کی سندھ کے ساتھ ذیادتی ناقابل برداشت ہے اورسندھ کے ساتھ وفاق کی حق تلفی سے معاملات مزید خراب ہوں گے۔انہوں نے سوال اٹھایاکہ سوئی سدرن گیس کمپنی ہر فیکٹری کو جاکر تالے لگا رہی ہے جوکی غلط ہے اگر صرف ایک نوٹس کی بنیاد پر صنعتوں کو بند کیا جائے گا تو معیشت کیسے چلے گی؟ صنعتیں کیسے اپنی بقا قائم رکھیں گے ؟ گیس کی فراہمی بند کرنے سے پلانٹ میں موجود خام مال ضائع ہورہاہے جبکہ پیداوار بند ہونے سے مقامی مارکیٹوںمیں مصنوعات کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مصنوعات کی پیدا وار بند ہونے سے مقامی مارکیٹوں میں طلب کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر انحصار کرنا پڑے گا جو کہ وزیراعظم عمران کے ویژن کے برخلاف ہے۔فیصل معیز خان نے مطالبہ کیا کہ نارتھ کراچی کی صنعتوں کی گیس فوری بحال کی جائے بصورت دیگر صنعتکار اپنی فیکٹریوں کو تالے لگانے پر مجبور ہوجائیں گے اور ورکرز کے بڑی تعداد میں بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے لہٰذا حکومت ملک کے بہتر معاشی مفاد میں اقدامات کرتے ہوئے ٹوٹیلیٹی سروسز فراہم کرنے والے اداروں کو بلاتعطل خدمات فراہم کرنے کا پابند بنائے تاکہ معیشت کا پہیہ بلارکاوٹ چل سکے اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں۔