IBCC اجلاس ،میٹرک‘انٹر کے عملی امتحانات کا متبادل متعارف, اگلا اجلاس فروری میں کراچی میں منعقد کرنے کے لیے ضیاء الدین بورڈ کی پیشکش –

ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے سربراہوں، انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین (آئی بی سی سی) کا 168؍ واں اجلاس 10؍ دسمبر کو اسلام آباد میں کرلیا گیا ۔اہم اجلاس 10ستمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوا جہاں پر ضیاء الدین امتحانی بورڈ کے چیئرمین محمد اختر غوری نے کراچی سے خصوصی طور پر شرکت کی اندرون سندھ کے ایک چیئرمین کے علاوہ باقی بورڈز کے سربراہان نے آن لائن شرکت کی ۔ملک کے دیگر اہم بورڈز کے سربراہان شریک ہوئے ۔اجلاس میں ایجنڈے کے مطابق اہم ملاقات پر سیر حاصل بحث کی گئی اور تجاویز کا جائزہ لینے کے بعد اہم فیصلے کیے گئے ۔ اجلاس میں ضیاء

الدین امتحانی بورڈ سمیت پاکستان کے تعلیمی بورڈز کے سربراہان شرکت ۔ اجلاس میں میٹرک اور انٹر کے عملی (پریکٹیکل) امتحانات کے جگہ متبادل امتحانات لینے کے معاملے پر غور اور ملک بھر کے بورڈز کے میٹرک اور انٹر کے امتحانی پرچوں کے کل سوالات اور نمبروں کو یکساں اور مساوی کرنے کی منظوری دی تفصیلات کے مطابق آئی بی سی سی کے اجلاس کے ایجنڈے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر عملی امتحان کا متبادل متعارف کرانا ہے جس کا مقصد پاکستانی امتحانات کو معیاری بنانا ہے۔ عملی امتحانات میں متعدد بے ضابطگیاں پائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے عملی امتحانات پر عوام کا اعتماد اس کے نچلے درجے پر چلا گیا ہے۔ عملی تجربات کرکے سائنس لیبارٹریز میں عملی امتحانات دیئے جاتے ہیں۔

یہ عمل ملک کی موجودہ وبائی صورتحال میں ہم آہنگ نہیں ہے۔ اگرچہ تعلیمی علوم کے دوران تعلیمی اداروں کی سائنس لیبارٹریوں میں عملی کی کارکردگی بہت اہم ہے اور اس کے اہم معنویت کو تعلیم کے متعلقہ سائنسی شعبے میں بہتر اعلیٰ تعلیم کیلئے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ بیشتر طلباء بھی بڑی محنت سے عملی نوٹ کی کتابیں تیار کرتے ہیں۔ اس سخت محنت کا بھی پھل ملنا چاہئے۔ 2020ء میں پنجاب بورڈز نے لاک ڈاؤن سے پہلے ہی ایس ایس سی ٹو کے تھیوری امتحانات مکمل کر لئے تھے تاہم عملی امتحانات کیلئے تصوراتی نمبروں سے نوازا گیا۔ مزید برآں بیشتر بین الاقوامی امتحانی بورڈز عملی امتحانات کے بجائے عملی طور پر متبادل کا انعقاد کرتے ہیں جو زیادہ قابل اعتماد اور وقت کی بچت ہوتے ہیں۔ رواں سال عملی امتحانات کے نمبر کو بغیر کسی تشخیص / جانچ کے دیئے گئے تھے لہٰذا یہ تجویز کیا گیا ہے کہ پاکستانی بورڈز بھی کم سے کم 2021ء کے لئے تجرباتی بنیادوں پر میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات کے لئے عملی امتحانات کے متبادل کا انعقاد کرے اور اگر یہ تجربہ کامیاب ہوجاتا ہے تو اسے مستقل بنیادوں پر اپنایا جائے۔ اجلاس کے ایجنڈے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں مختلف بورڈز کےسوالیہ پرچوں کا تجزیہ کرتے ہوئے یہ دیکھا گیا ہے کہ ملک کے مختلف بورڈز کے سوالیہ پرچوں کے مختلف حصوں میں نمبروں میں فرق اور بے ضابطگیاں پائی جاتی ہیں۔ سوالیہ پرچوں کی ساخت میں یہ تغیرات طلبہ کے لئے پریشانی پیدا کرتی ہے جو ملک کے ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں ہجرت کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ سوالناموں کی تشکیل میں یکسانیت نہیں ہے جس کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ لہٰذا یہ تجویز کیا گیا ہے کہ امتحاناتی نظام کے اس انتہائی اہم پہلو پر کام کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دیں اور سوالیہ پرچوں کے ڈھانچے اور نمبروں میں یکسانیت لائیں تاکہ طلباء کو یکساں طور پر سہولت مل سکے اور ، نمبروں میں مساوات کو یقینی بنایا جاسکے۔


اگلا اجلاس فروری میں کراچی میں منعقد کرنے کے لیے ضیاء الدین بورڈ کی پیشکش-