انٹر بورڈ میں سنگین بے قاعدگیوں پر قائم تحقیقاتی کمیٹی میں تبدیلی


ایڈیشنل چیف سیکریٹری بورڈز و جامعات علم الدین بلو نے ایڈیشنل سیکرٹری مدثر خان کی درخواست پر اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں بورڈ میں سنگین بے قاعدگیوں پر قائم دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں تبدیلی کردی ہےاور مدثر خان کی جگہ ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی علی اصغر کنسارو کو کمیٹی کا کنوینر مقرر کردیا ہے جب کہ ڈپٹی سیکریٹری ریاض حسین سہتا کو کمیٹی کا رکن برقرار رکھا گیا ہے۔ جس کا جمعہ کو نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے یہ تحقیقاتی کمیٹی اس مرتبہ بےقاعدگیوں کی تحقیقات نیب کی ہدایت پر کررہی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی نے بورڈ کے افسران اور ملازمین سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جمعرات کو چیئرمین بورڈ کے مقرر کردہ قائم مقام ناظم امتحانات شجاعت ہاشمی، کلرک اطہر اور دیگر کو کمیٹی نے بلایا تھا۔کمیٹی نے ان سے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا کہ ان کی جانب سے سوشل میڈیا پر محکمہ بورڈز و جامعات کے خلاف مہم چلائی گئی اور نیب کےاحکامات کا مذاق آڑایا گیا۔ کمیٹی چیئرمین بورڈ اور دیگر افسران کو

آئندہ ہفتے طلب کرے گی یاد رہے کہ اس سے قبل سابق سیکرٹری بورڈز و جامعات محمد حسین سید کے دور میں جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات کی سربراہی میں مشتمل کمیٹی نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں سنگین بے قاعدگیوں کی تحقیقات کیں مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی پھر دوسری مرتبہ سیکریٹری بورڈز و جامعات ریاض الدین کے دور میں معاملات جب زیادہ سنگین ہوگئے تو بےقاعدگیوں کی جانچ کیلئے مدثر خان کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی جس کی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کئے گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ قائم مقام ناظم امتحانات شجاعت ہاشمی نے متنازع امتحانی مراکز قائم کئے اور وہ غیرذمہ دار اور نااہل افسر ثابت ہوئے ۔ بورڈ کے چیئرمین نے طلبہ کو فائدہ پہنچایا، انہیں نقل کی سہولت دی اور ان کے نمبرز غیرقانونی طور پر بڑھائے