جو بائیڈن کے امریکی صدر بن جانے کی صورت میں پاکستان میں بڑی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ امریکی حکومت کا رویہ بھی تبدیل ہو جائے گا

سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سرگرم رہنما سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ

پاکستان کے سابقہ صدر آصف علی زرداری کے امریکی مضبوط صدارتی امیدوار جو-بائیڈن کے ساتھ گہرے تعلقات ھیں۔ دونوں عالمی شخصیات اپنی مفاھمانہ پالیسی کی وجھ سے پہچانے جاتے ھیں۔ جو بائیڈن کی متوقع کامیابی کے بعد آصف علی زرداری جنوبی ایشیا خاص

طور پر چائنہ اور آمریکہ کے درمیان معاملات میں اک اھم کردار ادا کرسکتے ھیں۔ ‏امریکہ میں جو بائیڈن کی کامیابی واضع اشارہ ہو گی کہ دنیا کو عدم برداشت اورانتہا پسندی سے واپس اعتدال پسندی ، مفاہمت اور باہمی احترام کی طرف آنا ہو گا ‏جو بائیڈن کی کامیابی صرف امریکہ نہیں بلکہ جنوبی ایشاء میں بھی اپنے گہرے اثرات لائے گی

دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ کے ذرائع کے مطابق مضبوط امریکی صدارتی امیدوار جو بائڈن کے ساتھ مسلم لیگ کی قیادت کے بھی مضبوط بناتے ہیں اور جمہوری اقدار کو فروغ دینے کے لیے جوبائیڈن کے ساتھ مسلم لیگ نون کے رہنما سابق وزیراعظم نواز شریف کی پرانی دوستی ہے اور جو بائیڈن پاکستان میں جمہوریت کے فروغ کے لئے مسلم لیگ نون کی قیادت کو اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا چکے ہیں ۔

ٹرمپ کے زمانے میں پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ امریکی حکومت کا رویہ قدر مختلف تھا عمومی تاثر یہی ہے کہ جو بائیڈن کے امریکی صدر بن جانے کی صورت میں پاکستان میں بڑی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ امریکی حکومت کا رویہ بھی تبدیل ہو جائے گا