ای او سی کوآرڈینیٹر شہریار میمن، پی ڈی ای پی آئی راج کمار کے ہمراہ، دہلی کالونی ہسپتال، کٹایانہ میمن ہسپتال (کھارادر)، اور کھارادر جنرل ہسپتال میں فیلڈ مانیٹرنگ کے دورے انجام دیے۔

ای او سی کوآرڈینیٹر شہریار میمن، پی ڈی ای پی آئی راج کمار کے ہمراہ، دہلی کالونی ہسپتال، کٹایانہ میمن ہسپتال (کھارادر)، اور کھارادر جنرل ہسپتال میں فیلڈ مانیٹرنگ کے دورے انجام دیے۔


ان دوروں کا مقصد ویکسینیشن کے عمل کا مشاہدہ کرنا، ہیلتھ ٹیموں کی معاونت کرنا، اور ہر اہل بچے کو زندگی بچانے والے پولیو کے قطرے فراہم کرنے کو یقینی بنانا تھا —

جو مشترکہ ذمہ داری، معیار کی فراہمی، اور پولیو سے پاک سندھ کے لیے ہماری اجتماعی وابستگی کو مضبوط کرتا ہے۔
====================

پاکستان کے روس سے تیل کی تلاش پر معاہدے کیلئے مذاکرات جاری ہیں، وزیر خزانہ

پاکستان کے روس سے تیل کی تلاش پر معاہدے کیلئے مذاکرات جاری ہیں، وزیر خزانہ
اسلام آباد (اے پی پی، این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان تیل کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر بات چیت جاری ہے، تیل کی تلاش، پیداوار اور ریفائننگ میں روس کو مہارت حاصل ہے، پاکستان فعال اقتصادی سفارتکاری کیلئے پرعزم ہے ، پاکستان برکس میں شامل ہوکر مثبت اور تعمیری کردار ادا چاہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آذربائیجان کے معروف خبر رساں ادارہ رپورٹ انفارمیشن ایجنسی اور روسی خبررساں ایجنسی ریانووستی کو دیئے گئے دو علیحدہ انٹرویوز میں کیا۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ معاہدہ کرنے میں خوشی محسوس کریگا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک پاکستان میں ایک اور اسٹیل پلانٹ لگانے پر غور کر رہے ہیں۔

====================

قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے موبائل سگنلز اور انٹرنیٹ کی سست روی پر سوالات اٹھا دیئے

قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے موبائل سگنلز اور انٹرنیٹ کی سست روی پر سوالات اٹھا دیئے
اسلام آباد (ساجد چوہدری ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے ملک بھر میں کمزور موبائل سگنلز اور انٹرنیٹ کی سست روی پر سوالات اٹھا دیئے، کمیٹی ارکان نے پی ٹی اے کی طرف سے موبائل سگنلز کوالٹی آف سروے پر جمع کرائی گئی رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مضحکہ خیز قرار دیدیا ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کے تمام ممبران پی ٹی اے کی کارکردگی سے بالکل مطمئن نہیں ، پی ٹی اے ممبران اسمبلی کیلئے فوکل پرسن مقرر کرے،چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پی ٹی اے سرکاری محکموں میں نمبر ون رہی ہے، شزا فاطمہ نے کہا میٹا اور دیگر کمپنیاں سال میں دو بار پاکستان کا دورہ کرتی ہیں،سی ای او این آئی ٹی بی نے کہا کہ بیپ ایپلیکیشن کو دو ماہ میں لانچ کر دیا جائے گا۔

اب سیاستدان کم ازکم یہ الزام نہیں لگا سکتے کہ جرنیلوں کا احتساب نہیں ہوتا
پہلی باراحتساب کا عمل خود اپنی آنکھوں سےدیکھا ہے، یہ فیلڈ مارشل عاصم منیر ہی کرسکتے تھے، فیض حمید گٹھ جوڑ میں جو بھی شریک تھا سب سے پوچھ گچھ ہونی چاہئے۔ ندیم افضل چن

اب سیاستدان کم ازکم یہ الزام نہیں لگا سکتے کہ جرنیلوں کا احتساب نہیں ..
اسلام آباد – مرکزی رہنماء پیپلز پارٹی ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ اب سیاستدان کم ازکم یہ الزام نہیں لگا سکتے کہ جرنیلوں کا احتساب نہیں ہوتا، پہلی بار احتساب کا عمل خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، یہ فیلڈمارشل عاصم منیر ہی کرسکتے تھے۔ انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں مداخلت تو بالکل رہی ہے، موجودہ فوجی لیڈرشپ کو کریڈٹ جاتا ہے کہ پہلی بار اتنی اہم سیٹ کے افسر کو سزا دی، اور احتساب کی مثال قائم کی، ہم نے اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھا ہے۔
یہ اچھی روایات ہیں، نیک شگون ہے۔ فیض حمید کے ساتھ گٹھ جوڑ میں جو لوگ بھی شریک ہیں سب سے پوچھ گچھ ہونی چاہئے، جتنا شفافیت سے کریں گے اتنا بہتر ہوگا، مثال کے طور پر مجھے یاد ہے کہ بریگیڈیئر عادل پنجاب کے سیکرٹری کمانڈر تھے، اسی طرح بریگیڈیئر مظفر رانجھا بھی رہے ہیں، یہ 2013 کے انتخابات کی انجینئرنگ میں ملوث رہے،جسٹس ثاقب نثار اور افتخار چوہدری ، یا الیکشن کمیشن کے لوگ ہوں، ان سب کا شفاف احتساب ہونا چاہئے۔

احتساب موجودہ آرمی چیف عاصم منیر ہی کرسکتے ہیں اور کوئی نہیں کرسکتا۔احتساب کا ہونا ریاست، جمہوریت اور ریاستی اداروں کے لئے اچھی بات ہے۔ اب سیاستدان کم ازکم یہ الزام نہیں لگا سکتے کہ جرنیلوں کا احتساب نہیں ہوتا، یہ احتساب ہم نے پہلی بار خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، ایسا احتساب فیلڈمارشل عاصم منیر ہی کرسکتے تھے،جیسے اب جرنیلوں کا احتساب ہورہا ہے تو سب کا ہونا چاہیئے۔
اس موقع پر مشیراطلاعات خیبر پختونخوا شفیع جان نے جنرل فیض تحقیقات کا دائرہ کار بڑھانے اور جنرل باجوہ کو بھی اس میں لانے کا مطالبہ کر دیا۔ کہا 8 فروری کے الیکشن کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ علیمہ خان اور بہنیں آج بھی دھرنا دیے بیٹھے ہیں انہیں ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ احتجاج، مذمت، بات چیت ہر فیصلہ اور ذمہ داری اب محمود خان اچکزئی کے پاس ہے وہ فیصلہ کریں گے۔ پروگرام میں وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ جب کیسز چل رہے ہیں، سزائیں ہو رہی ہیں تو کمیشن کیوں بنائیں؟ اگر کمیشن بنانا ہے تو پھر ٹروتھ اینڈ ری کنسیلی ایشن کمیشن بنا لیں۔ پچاس یا ساٹھ سالوں کرلیں۔ مگر نو مئی پر اب کمیشن بنائیں گے تو عدالتی کام میں مداخلت تصور ہو گا۔