پاکستان آئیڈل کے امیدوار ابرار شاہد کے ججز اور عملے پر کام کے غیر صحت مند ماحول کے الزامات

پاکستان آئیڈل کے مقابلے کے امیدوار ابرار شاہد نے ججز اور شو کے عملے پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ایک غیر صحت مند اور نقصان دہ ماحول میں کام کرنا پڑا، جس نے ان کی عزت اور تخلیقی صلاحیتوں کو محدود کیا۔

ابرار شاہد جو پاکستان آئیڈل میں ٹاپ 16 تک پہنچ چکے تھے، نے فیس بک پر ایک تفصیلی بیان میں کہا کہ میں شو میں موسیقی، خواب اور سیکھنے کے جذبے کے ساتھ آیا تھا، لیکن مجھے ایک ایسا ماحول ملا جہاں سوال پوچھنا غلط سمجھا جاتا تھا اور ہمارا فن کنٹرول کیا جاتا تھا، میں نے بارہا محسوس کیا کہ میری انفرادیت دبائی جا رہی ہے۔

انہوں نے 9 دسمبر کے ایک واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دن مجھے اندازہ ہوا کہ اگر میں خاموش رہا تو میں خود کو کھو دوں گا، اسی لیے میں نے فیصلہ کیا کہ میں مقابلہ عزت کے ساتھ چھوڑ دوں، چاہے اس کا نتیجہ ڈسکوالیفیکیشن ہی کیوں نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے دھمکیاں بھی دی گئیں کہ اگر میں نے آواز اٹھائی تو میرے خلاف کارروائی ہوگی، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ خاموش رہنا نظام کو مضبوط کرتا ہے، فنکار کو نہیں۔ مقابلہ چھوڑنا میری ناکامی نہیں، میری آزادی ہے۔

ابرار شاہد نے نوجوان گلوکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے ساتھ زیادتی ہو تو ڈریں نہیں، بولیں۔ موسیقی میں جگہ لابی، منافقت یا کنٹرول کے ذریعے نہیں بلکہ اصل ٹیلنٹ سے بنتی ہے۔

پاکستان آئیڈل انتظامیہ نے اب تک ان الزامات پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔