
میں بیس دن بعد لنڈو ریلوے اسٹیشن کیوں واپس آیا؟
میں بیس دن بعد لنڈو ریلوے اسٹیشن کیوں واپس آیا؟
Why I Returned to Lundo Railway Station After Twenty Days
===========================
جب گورنر راج لگایا جائے گا تو اس کا جواز بھی ہوگا: عطا تارڑ
وفاقی وزیر عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ جب گورنر راج لگایا جائے گا تو اس کا جواز بھی ہوگا۔ گورنر راج کی گنجائش اس وقت پیدا ہوتی ہے جب گورننس کی کمی ہو۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی گنجائش اس وقت پیدا ہوتی ہے جب حکومت اپنے کام نہ کر رہی ہو۔
عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت امن وامان، انسداد دہشت گردی میں ناکام اور گورننس ایشو ہوں تو گورنر راج آپشن ہے۔ لوگوں نے فوج مخالف بیانیہ کو مسترد کردیا ہے، لوگ پشاور جلسے میں نہیں گئے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں سفارش بالکل ختم کردی گئی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سروے میں 66 فیصد لوگوں نے کہا کہ کسی کام کے لیے رشوت نہیں دی۔ ملک میں ٹرانسپیرنسی اور میرٹ کو ترجیح دی گئی ہے، ملک کے ڈیفالٹ کی شرطیں لگتی تھیں، اب ہم استحکام سے ترقی کی طرف جارہے ہیں، عطاتارڑ
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے تحت ریفارم اور فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے معاشی استحکام آیا ہے، آئی ایم ایف نے ہمارے ریفارم اسٹریکچر کی تعریف کی ہے۔
معیشت مستحکم، پولیس اور سرکاری خریداری میں کرپشن ٹاپ پر، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا تازہ سروے
وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2019ء میں پی ٹی آئی دور میں رپورٹ آئی کہ چینی کم ہے، ایکسپورٹ نہ کی جائے، ہم نے جب چینی ایکسپورٹ کی تو وافر مقدار میں تھی، آئی ایف ایم رپورٹ میں چینی کے حوالے سے پی ٹی آئی دور کا ذکر ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت ڈی ریگولیشن کی طرف جا رہی ہے، وزیراعظم نے چینی کے ذخیرہ اندوزں کے خلاف کریک ڈاؤن کروایا، اب ملز سے نکلنے والی چینی کی ایک بوری پر کیو آر کوڈ درج ہے، اسے ٹریس کیا جاسکتا ہے۔
عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ چینی کی ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور چینی کی قیمتوں میں استحکام بھی آیا ہے۔
============================
بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کو دھوکا دینے کا سوچ بھی نہیں سکتیں: مریم وٹو
بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی اپنے شوہر بانی پی ٹی آئی کو دھوکا دینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں مریم وٹو نے کہا کہ 8 ہفتوں سے خاندان کے افراد کو بشریٰ بی بی سے ملنے کی اجازت دی گئی، حتیٰ کہ وکلاء کو بھی نہیں ملنے دیا جا رہا، ہمارے پاس بشریٰ بی بی سے متعلق کوئی خبر نہیں ہے۔
مریم وٹو کا کہنا تھا کہ کچھ ٹاؤٹس کو استعمال کر کے یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ میں بانی پی ٹی آئی کو دھوکا دے کر اپنی بہن بشریٰ بی بی کو باہر لانے کی کوشش کر رہی ہوں، ہمارے خلاف ایک گھناؤنہ منصوبہ بنایا جا رہا ہے، یہ لوگ کس طرح اتنا جھوٹ بول سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے خود اپنے آپ کو بنی گالہ سے جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، پہلے انہوں نے خود کو بہادری سے پیش کیا اور پھر دوسری بار خود جیل گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کو دھوکا دینا ہوتا تو وہ بہت پہلے اپنی پہلی بار گرفتاری سے پہلے یہ کام کر سکتی تھیں، جب ان کے پاس یہ موقع بھی تھا۔
مریم وٹو نے کہا کہ میں پہلے بھی اپنے انٹرویوز میں یہ بات کہہ چکی ہوں کہ میں نے بشریٰ بی بی سے درخواست کی تھی کہ وہ ہمارے پاس آجائیں، امی بھی یہیں ہیں اور بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد آپ اکیلی ہیں تاہم انہوں نے کہا اگر میں نے امی سے ملنے کے لیے بھی پاکستان چھوڑا تو لوگ کہیں گے کہ میں نے اپنے شوہر کو چھوڑ دیا ہے، میں کبھی بھی انہیں اکیلا نہیں چھوڑ سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی اپنے شوہر کو دھوکا دینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتیں، ان شاء اللّٰہ دونوں ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔


























