ای سی سی : پاک ایران سرحد پر باڑ، لائٹنگ کیلئے 50 ارب کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاک ایران سرحد پر باڑ، لائٹنگ کیلئے 50 ارب کی تکنیکی ضمنی گرانٹ اور ریکوڈک سے حاصل شدہ معدنیات کی پورٹ قاسم کے بلک ٹرمینل کے ذریعے برآمدات کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کے ذریعے معدنیات اور قدرتی وسائل کی برآمد کیلئے معاہدے کیلئے شرائط کی منظوری دی گئی ۔پورٹ قاسم پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل سے ریکوڈک سے نکلنے والا گولڈ، کاپر، منرلز، میٹلزبرآمد کی جا سکیں گی،آف شور تیل و گیس کی تلاش میں غیر ملکی شرکت کی حوصلہ افزائی کے اقدامات، لائسنس میں توسیع اور ورکنگ انٹرسٹ کی الاٹمنٹ کی بھی منظوری دیدی گئی ۔ گزشتہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں انٹرنیشنل بلک ٹرمینل سے اجازت کی سمری مؤخر ہوئی تھی۔ ای سی سی نے قانونی نکات کا جائزہ لیکر معاہدے کیلئے شرائط کی منظوری دے دی ہے لیکن وزارت خزانہ کی پریس ریلیز میں یہ شامل نہیں کیا گیا ۔وزیرخزانہ کی زیرصدارت ای سی سی اجلاس میں پاسکو کو باضابطہ طور پر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ پاک ایران سرحد کی باڑ، لائٹنگ اور الاؤنسز کیلئے 50 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ بھی منظور کر لی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا پاسکو کے واجبات اور واجب الادا وصولیوں کی وجہ سے اجناس کے شعبے میں 120 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ پیدا ہونے کا خدشہ ہے پاسکو کے مجموعی واجبات 527 ارب روپے سے زائد ہیں جبکہ پاسکو کی وفاق اور صوبوں سے قابل وصول رقم 406 ارب روپے کے لگ بھگ ہے گندم کے سٹاک کی فروخت کے باوجود تقریباً 121 ارب روپے کی کمی باقی رہے گی جسے ادارے کے مالیاتی اختتام سے قبل ختم کرنا ضروری ہے اس مقصد کیلئے ای سی سی نے سپیشل پرپز وہیکل کے قیام کی منظوری دی ہے جس کے قرض کی ادائیگی وفاقی حکومت 5 سے 7 سال کے دوران بجٹ کے ذریعے کرے گی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس کی صدارت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کی۔ اجلاس میں قومی سلامتی، دفاع، فوڈ سکیورٹی اور پٹرولیم سیکٹر سے متعلق مختلف سمریاں منظور کی گئیں۔ ای سی سی نے وزارت داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول کی درخواست پر سول آرمڈ فورسز کے دفاعی آلات کی مرمت و دیکھ بھال کے لیے 10 کروڑ روپے کی گرانٹ اور سرحدی کنٹرول، داخلی سکیورٹی اور امن و امان کیلئے 84 کروڑ 15 لاکھ روپے کی اضافی گرانٹ بھی منظور کی۔
دفاعی ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ سمری میں دفاعی سروسز کے مختلف منظور شدہ منصوبوں کیلئے 50 ارب روپے کیتکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ پاسکو کی بندش اور سپیشل پرپز وہیکل کے قیام سے متعلق سمری میں ادارے کے مجوزہ اختتامی ڈھانچے کی منظوری دیتے ہوئے اس کا مجاز سرمایہ 370 ارب روپے سے کم کیا گیا اور ابتدائی ادائیگی شدہ سرمایہ 10 لاکھ روپے مقرر کیا گیا۔ پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے آف شور آئل اینڈ گیس بلاکس کے لائسنس کی مدت میں توسیع اور ورکنگ انٹرسٹ کی منتقلی سے متعلق سمری بھی منظور کر لی گئی۔ ای سی سی نے پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے مشرقی آف شور بلاک سی میں ورکنگ انٹرسٹ کی منتقلی کی درخواست منظور کر لی جس کے تحت ترکش پٹرولیم اوورسیز کمپنی 25 فیصد، پی پی ایل 35 فیصد، میری انرجیز لمیٹڈ 20 فیصد اور اوجی ڈی سی ایل 20 فیصد حصہ رکھیں گے ، بلاک کی آپریٹر شپ بھی TPOC کو منتقل ہو گی۔
اعلامیہ کے مطابق یہ پیشرفت پاکستان کے آف شور ایکسپلوریشن سیکٹر میں سرمایہ کاری اور تکنیکی مہارت کے نئے دور کی نشاندہی کرتی ہے ۔بلاک میں موجود ڈرلنگ کیلئے تیار ذخائر کی تلاش سے بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ اور ملکی توانائی کی خود کفالت کیلئے نئے راستے ہموار ہونے کی توقع ہے ۔ حکومت کی جانب سے حال ہی میں 23 آف شور بلاکس کی الاٹمنٹ کے بعد یہ فیصلہ پاکستان کے توانائی ذخائر میں مزید وسعت کی کوششوں کا حصہ ہے ۔ ای سی سی کی منظوری کے بعد متعلقہ کمپنیوں کا کنسورشیم ڈرلنگ کی تیاریوں کا آغاز کرے گا، جو ملک کے توانائی سیکٹر کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے ۔اجلاس میں وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیراعظم کے معاونِ خصوصی ہارون اختر خان، اور متعلقہ وزارتوں، ڈویڑنز اور ریگولیٹری اداروں کے وفاقی سیکرٹریز اور سینئر حکام نے شرکت کی
courtesy dunya news urdu























