
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی نےبیوہ خاتون کو اس کی جائیداد واپس دلوا دی
اسلام آباد:وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی (فوسپا) نے خواتین کے جائیداد کے حقوق کے نفاذ ایکٹ 2020 کے تحت ایک اور اہم کیس حل کرتے ہوئے ایک بیوہ خاتون کو اس کی حق دار جائیداد واپس دلوا دی ۔
ترجمان کے مطابق وہ جائیداد جس کے بارے میں وہ لاعلم تھیں، مہوش طاہر نامی بیوہ نے فوسپا سے رجوع کیا جب انہیں معلوم ہوا کہ شوہر کے انتقال کے بعد ان کے ایک رشتہ دار نے ان کی ملکیتی جائیداد پر قبضہ کر لیا ہے اور کرایہ بھی خود وصول کر رہا ہے۔
سائلہ کے پاس جائیداد سے متعلق کوئی دستاویز یا تفصیل موجود نہیں تھی، حتیٰ کہ وہ اس بات سے بھی لاعلم تھیں کہ جائیداد کہاں واقع ہے۔فوسپا نے معاملے کی جانچ کے بعد بیوہ کی مدد کے لیے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی کے تعاون سے جائیداد کا مکمل ریکارڈ حاصل کیا اور اسے اس کے جائز اور شرعی حق تک رسائی دلائی۔
وفاقی محتسب فوزیہ وقار نے اس موقع پر کہا کہ کئی خواتین، خصوصاً بیوائیں، اپنی جائیداد یا وراثتی حقوق سے لاعلم رہتی ہیں، فوسپا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ کوئی بھی عورت لاعلمی یا وسائل کی کمی کے باعث اپنے حق سے محروم نہ رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیس اس بات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے کہ زمینوں اور جائیدادوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل اور آسانی سے قابل رسائی بنایا جائے تاکہ خواتین اپنے حقوق خود حاصل کر سکیں۔فوسپا خواتین کے قانونی اور معاشی حقوق کے تحفظ اور ان کی خودمختاری کے فروغ کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ پاکستان کی ہر عورت بااختیار ہو کر اپنا جائز حق حاصل کر سکے۔























