
خبرنامہ نمبر8054/2025
کوئٹہ 24اکتوبر۔ بلوچستان میں رواں سال ابتک کوئی بھی پولیو کیس سامنے نہیں آیا ہے صوبے میں 23میں سے 2ڈسٹرکٹ میں پولیو وائرس کی موجو دگی پائی گئی ہے،دنیا بھر سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے پاکستان اورافغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے جبکہ بلوچستان میں پولیو وائرس خاتمے کے بالکل قریب ہے۔یہ بات اسپیشل سیکرٹری صحت شہک بلوچ،ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈی نیٹر انعام الحق،ای پی ای کے کوارڈی نیٹر ڈاکٹر آفتاب کاکڑ،سی ایف او یونیسف بلوچستان مریم سعید، قاری رشید نے انسداد پولیو کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پرکوئٹہ پریس کلب کے صدر عرفان سعید،ڈی ایچ او کوئٹہ ڈاکٹر ایمل،مولانا انوارالحق حقانی،ڈبلیو ایچ او،یونیسف اور پی جی ایم ایف کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر شہک بلوچ اور انعام الحق نے پولیو کے خاتمے کیلئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے رضاکاروں اوردیگر میں شیلڈ تقسیم کیں۔اسپیشل سیکرٹری صحت شہک بلوچ نے کہا کہ چاغی کے ریگستانوں سے لیکر ڑوب کے پہاڑوں تک پولیو کے ورکرز سردی اور گرمی میں بچوں کو پولیو سے بچاو¿ کے قطرے پلانے کیلئے کام کرتے ہیں جن کی محنت کی بدولت رواں بلوچستان میں کوئی بھی پولیو کا کیس سامنے نہیں آیا ہے یہ سب حکومت بلوچستان کی پالیسی اور پارٹنرز کی کوششوں کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دو ڈسٹرکٹ لسبیلہ اورچمن میں پولیو کا وائرس ابھی تک موجود ہے جس کے خاتمے کیلئے مزید محنت کی ضرورت ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈی انعام الحق نے کہا کہ پولیو ورکرز ہمارے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جن کی کاوشوں کی بدولت بلوچستان پولیو فری صوبہ بننے کے قریب ہے اورانشائ اللہ عنقریب بلوچستان سے اس موذی مرض کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔ ای پی ای کے کوارڈی نیٹر ڈاکٹر آفتاب کاکڑ نے کہا کہ محکمہ صحت دیگر پارٹنرز کے ساتھ ملکر صوبے سے پولیو سمیت دیگر بیماریوں کے خاتمے کیلئے جدوجہد کررہا ہے والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو موذی امراض سے محفوظ رکھنے کیلئے حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں تاکہ بچے زندگی بھر کی معذوری سے بچ سکیں۔
خبرنامہ نمبر8058/2025
چمن24 اکتوبر ۔ ضلع چمن عالمی یومِ انسداد پولیو کے موقع پر گورنمنٹ ہائی اسکول گراونڈ چمن میں ایک شاندار فٹبال میچ کا انعقاد کیا گیا، میچ مسلم لیگ چمن اور ڈی ایف اے کلب قلعہ عبداللہ کے مابین بطورِ چیلنج پولیو میچ کھیلا گیا ۔اس خصوصی میچ کا مقصد پولیو کے خاتمے کے حوالے سے عوام میں آگاہی و شعور پیدا کرنا اور نوجوانوں میں صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کو یقینی بنانا ہے۔میچ میں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھے شائقین نے پرجوش انداز میں اپنی ٹیموں کی حوصلہ افزائی نعروں سے کر رہے تھے جبکہ منتظمین کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ کھیلوں کے ذریعے مثبت پیغام عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔میچ کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی نے آخر میں کھیلوں کی افادیت اور اہمیت پر روشنی ڈالی اور پولیو مرض کی خاتمے کیلئے میڈیا سپورٹس مین علماء کرام قبائلی عمائدین مشران تمام ذیشعور اور پڑھے لکھے لوگوں اساتذہ اور سرکاری ملازمین سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کی خاتمے کیلئے ملکر کردار ادا کریں میچ کے آخر میں ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی اور دیگر افسران نے کھلاڑیوں میں انعامات ٹرافی اور شیلڈ پیش کیے اس موقع پر ضلعی انتظامیہ چمن کے آفیسران ڈسٹرکٹ کمونیکیشن افیسر اشرف اچکزئی ڈاکٹر نادر اچکزئی ودیگر افسران اور قبائلی عمائدین و مشران بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8086/2025
کوئٹہ 24اکتوبر ۔وزیر اعلی بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کے ہدایت کے مطابق ترقیاتی اسکیمات کا بھروقت تکمیل ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات زاہد سلیم نے محکمہ پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ کے ماہانہ رویو اجلاس کے موقع پر باچیت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں جوائنٹ چیف اکانومنسٹ، مخلتف محکموں کے چیف آفس سیکشن، ایڈیشنل سیکرٹری پی اینڈ ڈی اور دیگر آفیسران نے شرکت کی۔اے سی ایس نے کہا کہ عوام کے بنیادی مسائل کا حل ہماری اولین ترجیع ہے انہوں نے پی اینڈ ڈی آفیسران کو ہدایت کی کہ تمام آفیسران میگا پراجیکٹیس پی سی ون کے مطابق بروقت اور معیاری انداز میں مکمل کرانے کی کوشش کریں تاکہ عوام کو ان اسکیمات کی ثمرات جلد سے جلد میسرہوں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8087/2025
گوادر: 24 اکتوبر۔ شہر اور گردونواح میں پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختلف ذرائع سے پانی کی فراہمی جاری ہے۔ سرکاری مصدقہ رپورٹ کے مطابق پانی کی مجموعی سپلائی کی تفصیلات درج ذیل ہیں:شادی کور ڈیم سے 12.80 لاکھ گیلن پانی فراہم کیا گیا، جبکہ میرانی ڈیم سے 76 واٹر باوزر ٹینکروں کے ذریعے 9.78 لاکھ گیلن پانی ضلع کے مختلف علاقوں میں سپلائی کیا گیا۔ اس کے علاوہ جی پی اے پلانٹ سے 4.38 لاکھ گیلن صاف پانی کی فراہمی عمل میں لائی گئی۔جیوانی کے لیے کلاتو سے پانی کی ترسیل مسلسل جاری ہے۔ اب تک موصولہ رپورٹ کے مطابق 14 واٹر باوزرز کے ذریعے 1 لاکھ 17 ہزار گیلن پانی سپلائی کیا گیا ہے، جس سے جیوانی شہر کے تین برانچز کو پانی فراہم کیا گیا۔مزید برآں، سنٹ سر سے پلیری پائپ لائن کے ذریعے 3 لاکھ 20 ہزار گیلن پانی پمپنگ اسٹیشن تک پہنچایا گیا، جو بعد ازاں پانوان اور پیشکان کے علاقوں میں سپلائی کیا گیا۔اسی طرح چب ریکانی، چب کلمتی، نگور شریف اور ملحقہ دیہاتوں میں 16 واٹر باوزرز (4 بڑے اور 12 چھوٹے ٹینکرز) کے ذریعے مجموعی طور پر 80 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق پانی کی ترسیل کا یہ عمل مسلسل جاری ہے تاکہ شہریوں کو دستیاب وسائل کے مطابق صاف اور پینے کے قابل پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8058/2025
چمن24 اکتوبر ۔ ضلع چمن عالمی یومِ انسداد پولیو کے موقع پر گورنمنٹ ہائی اسکول گراونڈ چمن میں ایک شاندار فٹبال میچ کا انعقاد کیا گیا، میچ مسلم لیگ چمن اور ڈی ایف اے کلب قلعہ عبداللہ کے مابین بطورِ چیلنج پولیو میچ کھیلا گیا ۔اس خصوصی میچ کا مقصد پولیو کے خاتمے کے حوالے سے عوام میں آگاہی و شعور پیدا کرنا اور نوجوانوں میں صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کو یقینی بنانا ہے۔میچ میں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھے شائقین نے پرجوش انداز میں اپنی ٹیموں کی حوصلہ افزائی نعروں سے کر رہے تھے جبکہ منتظمین کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ کھیلوں کے ذریعے مثبت پیغام عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔میچ کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی نے آخر میں کھیلوں کی افادیت اور اہمیت پر روشنی ڈالی اور پولیو مرض کی خاتمے کیلئے میڈیا سپورٹس مین علماء کرام قبائلی عمائدین مشران تمام ذیشعور اور پڑھے لکھے لوگوں اساتذہ اور سرکاری ملازمین سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کی خاتمے کیلئے ملکر کردار ادا کریں میچ کے آخر میں ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی اور دیگر افسران نے کھلاڑیوں میں انعامات ٹرافی اور شیلڈ پیش کیے اس موقع پر ضلعی انتظامیہ چمن کے آفیسران ڈسٹرکٹ کمونیکیشن افیسر اشرف اچکزئی ڈاکٹر نادر اچکزئی ودیگر افسران اور قبائلی عمائدین و مشران بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
چمن24اکتوبر۔ ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت نومبر میں شروع ہونے والی حفاظتی ٹیکوں کی توسیعی پروگرام کے حوالے سے ضلعی ٹاسک فورس کمیٹی کیساتھ اجلاس منعقد کیا گیا نومبر میں محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران اور سٹاف ایم آر مہم کے دوران تمام بچوں کو ویکسین دیں گے اجلاس میں محکمہ صحت اور دیگر شراکت دار محکموں کے افسران شریک تھے محکمہ صحت اور شراکت دار محکموں کے افسران نے ڈی سی چمن کو آنے والے روٹین ایمونائزیشن کی تیاری اور ویکسین کی سٹاک اور دیگر ضروری ٹیموں اور سٹاف کے حوالےسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چمن نے کہا کہ روٹین ایمونائزیشن مہم کے دوران تمام سٹاف اور آفیسرز کی چھٹیوں کو ممنوع قرار دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ روٹین ایمونائزیشن مہم کے دوران سٹاف اور آفیسرز پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام بچوں کو ویکسینیشن کو بنائیں اور بچوں کی کارڈز بنائیں اور دیگر ضروری ڈیٹا کو محفوظ کر کے متعلقہ محکموں کے ساتھ شیر کیا جائے تاکہ آئندہ آنے والے روٹین ایمونائزیشن پروگرام کے دوران اس سے استفادہ حاصل کرسکیں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ محکمہ صحت اور دیگر شراکت دار محکمیں بچوں کی مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے تمام حفاظتی اقدامات اٹھا رہی ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8056/2025
ژوب24اکتوبر۔ پولیو کے عالمی دن کے موقع پر یونیسیف کامنیٹ کی جانب سے ژوب میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ضلعی انتظامیہ کے آفیسروں، محکمہ صحت کے حکام، غیرسرکاری تنظیموں کے نمائندوں، سماجی و قبائلی رہنماووں، دینی علماء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی۔ ہرسال چوبیس اکتوبر پولیو کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنراورنگزیب کاسی نے پولیومہم کے دوران خدمات سرانجام دینے والی خواتین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ قبائلی معاشرے کی خواتین انتہائی مشکلات اور مسائل کے باوجود بھی پولیو وائرس کے خاتمے اور بچوں کو امراض سے بچانے کیلئے پرعزم ہیں۔ ان کی یہ خدمت اہم فریضہ اور کسی عبادت سے کم نہیں۔ حکومت پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس ضمن میں ہرقسم کی تعاون کی جائے گی۔سی سی او کامنیٹ سیعداللہ لوون اور میروائس خان مندوخیل نے ابتدائی کلمات میں پولیوکے عالمی دن کی تاریخ، اہمیت اور پولیووائرس کے خاتمے کیلئے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیاں قبل پولیو کے مثبت کیسوں کی تعداد ہزاروں تھی، لیکن مسلسل جدوجہد اور کوششوں کے نتیجے میں کیسوں کی سالانہ تعداد میں واضح کمی آئی۔ پاکستان میں رواں سال پولیو کے تیس مثبت کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ امید ہے پاکستان سے عنقریب پولیووائرس کا مکمل خاتمہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ پوری دنیا سے پولیس وائرس کا خاتمہ کیا جاچکا ہے، لیکن صرف پاکستان اور افغانستان میں ابھی تک وائرس موجود ہے۔ انھوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران ژوب میں ماحولیاتی نمونوں میں پولیووائرس کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوئی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین میونسپل کمیٹی شاہ باران کاکڑ نے کہا کہ پولیو ایک خطرناک وائرس ہے، جو بچے کو عمربھر کیلئے اپاہج اور دوسرے کا محتاج بناتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہرپولیومہم کے دوران شہرکے تمام وارڈوں میں متعلقہ کونسلر پولیوورکرز کی رہنمائی اور معاونت کرتے ہیں، کیونکہ پولیووائرس کا خاتمہ ہم سب کا اہم فریضہ ہے۔ڈی ایچ او ڈاکٹر فرید ترین نے کہا کہ پولیووائرس کے خاتمے کیلئے کمیونٹی کا کردار کلیدی ہے۔ ژوب کے لوگ اس ضمن میں داد کے مستحق ہیں، جو پولیوورکرز کا بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پولیووائرس کا خاتمہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، اور کمیونٹی، دینی علماء، ضلعی انتظامیہ اور قبائلی لوگوں کے تعاون کے بغیر پولیووائرس سے چٹھکارا حاصل کرنا ناممکن ہے۔دینی عالم مولوی رفیع اللہ شیرانی نے اسلامی تعلیمات، قرآن و حدیث کی روشنی میں عبادات کے ساتھ ساتھ انسانی خدمت پر بھی زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ کسی بچے کو عمربھر کی معذوری سے بچانا بہترین انسانی خدمت ہے جبکہ ٹیم لیڈر ایچ ڈی ایف نعیم گل مندوخیل نے کہا کہ پولیووائرس کے خاتمے اور معاشرے میں شعووآگہی بیدار کرنے کیلئے پولیوکے عالمی دن کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد خوش آئند ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر پولیو مہم کے دوران ان کی تنظیم ایچ ڈی ایف کی جانب سے بھرپورتعاون کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بچوں کا مستقبل انسداد پولیو پروگرام سے منسلک ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے، کہ وائرس کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔تقریب کے اختتام پربہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سی بی اوز میں شیلڈز اور تعریفی اسناد تقسیم کیے گئے۔ تقریب میں پولیس انسپکٹر گلاب الدین کاکڑ، صحافی رفیع اللہ مندوخیل، نواب خان مندوخیل، مفتی اکرام الدین، حافظ سمیع اللہ، یوسی پی او احسان اللہ بابر، عبدالسلام ناصر، کمیونٹی موبلائزرعبدالصمدناصر، عطاواللہ مندوخیل اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8057/2025
چمن 24اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر چمن کمپلیکس ہال میں آج عالمی یوم پولیو کے موقع پر ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نوید بادینی، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اویس، ڈسٹرکٹ کمونیکیشن آفیسر اشرف خان اچکزئی، سماجی رہنماءمحمد علی اچکزئی ڈاکٹر نادر انجمن معزوران عنایت اللہ بشر دوست سمیت دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ ڈی سی چمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کی خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز اپنا کردار بہترین انداز سے انجام دے رہے ہیں تاہم پولیو کی مکمل خاتمے کیلئے والدین سرپرست پڑھے لکھے تمام ذیشعور افراد علماءکرام قبائلی عمائدین مشران اساتذہ اور معاشرے کی ہر فرد کو بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ہم پولیو فری ضلع اور ملک بنانے میں کامیابی حاصل جریں۔اس موقع پر مقررین نے پولیو کے خاتمے میں عوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے لازمی پلائیں تاکہ چمن کو پولیو فری ضلع بنایا جا سکے۔ تقریب کے آخر میں ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی ڈی ایچ او ایم ایس ودیگر نے پرنٹ لائن پر کام کرنے والے پولیو ورکرز اور سیکورٹی حکام کو شیلڈ بھی تقسیم کیے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8053/2025
کوئٹہ24 اکتوبر۔گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یونیورسٹی کی سطح پر مستقبل کی منصوبہ بندی کرتے وقت، موجودہ ضروریات کے ساتھ مستقبل کی متوقع تقاضوں کو ہم آہنگ کیا کریں۔ یہ فعال اسٹریٹجی اداروں کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ بدلتے ہوئے مطالبات کیلئے موافقت پذیر اور جوابدہ رہیں۔ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز نے ایک پرجوش ترقی کے سفر کا آغاز کیا ہے، جو دیرپا اثر ڈالنے کیلئے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میڈیکل یونیورسٹی آنے والے برسوں کے اندر قومی تعلیمی منظرنامے میں ایک اہم قوت کے طور پر ابھرے گی، علم کو آگے بڑھائے گی اور طبی اور صحت کے علوم میں باصلاحیت پیشہ ور افراد کی پرورش کریگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے دن گورنر ہاوس کوئٹہ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. مذکورہ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد لہڑی بریفنگ دے رہے تھے. بریفنگ کے دوران پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان کلیم اللہ بابر بھی موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز میں نرسنگ، میڈیکل لیبارٹری، ڈینٹل اور سرجری سمیت بارہ مختلف ڈسپلنز میں ہزاروں امیدواروں سے داخلہ ٹیسٹ لے تھے. آج وہ منتخب امیدوار زیر تعلیم ہیں. یہ حقیقت ہے کہ میڈیکل کے پروفیشنل کورسز کرانے والے ہنریافتہ افراد کی ضرورت ملک و صوبے سے باہر بھی زیادہ ہوتی ہے. گورنر بلوچستان نے کثیر الجہتی نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد لہڑی اور ان کی ٹیم پر زور دیا کہ وہ میڈیکل کورس پڑھانے اور جدید تحقیق کے کلچر کو فروغ دینے کے درمیان توازن قائم کریں۔ دونوں پہلووں کو ترجیح دیکر یونیورسٹی اپنی مجموعی رینکینگ میں اضافہ کر سکتی ہے۔























