وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کا آواز II نیشنل لرننگ ایونٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب
وزیرِ منصوبہ بندی نے برطانوی دفترِ خارجہ و ترقی (FCDO)، آکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ اور صوبائی شراکت داروں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ آواز II نے ایک ایسا شراکتی ماڈل متعارف کرایا ہے جو خواتین، نوجوانوں، معذور افراد، اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کو مؤثر نمائندگی فراہم کرتا ہے۔یہ پروگرام نہ صرف کمزور طبقات کی آواز بن رہا ہے بلکہ پالیسی سازی میں عوامی شرکت کو ایک نیا رخ دے رہا ہے۔
پروفیسر احسن اقبال نے اپنے خطاب میں اُڑان پاکستان کے 5Es فریم ورک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ فریم ورک — برآمدات میں اضافہ، ڈیجیٹل پاکستان، توانائی و بنیادی ڈھانچہ، ماحول و ماحولیاتی تحفظ، اور مساوات و بااختیاری — پاکستان کو 2035 تک ایک پائیدار اور ترقی یافتہ معیشت میں تبدیل کرنے کا جامع روڈمیپ فراہم کرتا ہے۔
آج کے دور میں جمہوری نظام کو شراکتی اور شمولیتی طرزِ حکمرانی میں ڈھالنا ناگزیر ہو چکا ہے،تاکہ عوام کی آواز، ڈیٹا پر مبنی فیصلے اور اداراجاتی احتساب قومی پالیسی سازی کا مرکزی جزو بن سکیں۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ آواز II اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ جب شہری شمولیت اور اداراجاتی جوابدہی ایک دوسرے کے ساتھ جڑ جائیں تو جمہوریت مستحکم اور حکمرانی شفاف ہو جاتی ہے۔
وزارتِ منصوبہ بندی اس ماڈل کو اُڑان پاکستان کے مانیٹرنگ و ایویلیوایشن فریم ورک میں ضم کر رہی ہے تاکہ شمولیت کو ریاستی نظام کا مستقل حصہ بنایا جا سکے۔ پروفیسر احسن اقبال نے اپنے پیغام میں کہا:
“جب عوام کی آواز سنی جاتی ہے تو امید جنم لیتی ہے،
جب ادارے جوابدہ ہوتے ہیں تو اعتماد پیدا ہوتا ہے،
اور جب حکمرانی شمولیتی ہو تو قومیں مضبوط بنتی ہیں۔”
انہوں نے تمام شراکت داروں، خصوصاً برطانوی ہائی کمیشن، آکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ، صوبائی شراکت داروں اور آواز II نیٹ ورک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ شراکت ایک ایسے پاکستان کی تعمیر کی سمت میں اہم قدم ہے جہاں ترقی عوام کے لیے، عوام کے ساتھ، اور عوام کے ذریعے ہو۔
Load/Hide Comments























