میرپورخاص
رپورٹ
تحسین احمد خان
شہزاد انگلش گرامر ہائی اسکول کے مالک شہزاد انجم آرائیں نے اپنی ہنگامی پریس کانفرنس میں گزشتہ روز غزالی ایجوکیشنل سوسائٹی کی جانب سے پریس کانفرنس میں لگائے گے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2016 سے میرواہ گورچانی میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہوں۔2021 میں شہزاد انگلش گرامر ہائی اسکول (ایجوکیشن سیکٹر سپورٹ پروگرام ای ایس ایس پی) کے تحت ایس سیف آپریٹر غزالی ایجوکیشنل سوسائٹی(20٪ -80٪ معاہدہ 5 سالہ) کے طور پر ہوئی تھی۔سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے میرے ادارے میں ای ایس ایس پی کے تحت ایک آپریٹر تعینات کیا تھا لیکن سیف یا ایس ای ایف کا آپریٹر ادارے کے مالک نہیں بن سکتے اور نہ ہی میرا ادارہ میری اجازت کے بغیر کہیں اور منتقل کر سکتے ہیں اس لیے آپ اس منتقلی کے آرڈر کو فوری طور پر معطل کریں اور یہ کس طرح کسی اور کا اثاثہ،کسی اور کا اسکول، اس کے بچے اور اسٹاف کو اپنا بول رہیں ہیں اور اس کا الزام سندھ گورنمنٹ اور سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن پر ڈال رہے ہیں کہ سیف نے انکو یہ اسکول کسی اور جگہ شفٹ کرنے کی اجازت دی ہے۔ان کی اسکول کی منتقلی ایک غیر قانونی عمل ہے اور جس بلڈنگ میں یہ منتقلی کی جارہی ہے وہ بلڈنگ بھی ایک غیر قانونی پلاٹ اور غیر قانونی اسکیم پر واقع ہے اور یہ اپنے جرم میں سیف کو ڈائریکٹ ملوث کر رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی واضع کیا کہ شہزاد انگلش گرامر ہائی اسکول ایڈوکیٹ شہویز عالم یا عادل شہزاد کی پراپرٹی یا ادارہ نہیں۔سیف مجھے اپنے آپریٹر سے وہ فنڈ بھی دلوائے جو وہ میرے نام پر جاری کر چکے ہیں۔سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے آپریٹر غزالی فاؤنڈیشن جو کہ دھوکے باز اور فراڈ ادارہ ہے۔انہوں نے ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکول کے افسران کو لاکھوں روپے رشوت دے کر جعلی رجسٹریشن بھی حاصل کر لی ہے جبکہ مفت تعلیم کے نام پر دھوکا دہی سے اپنے ہی ادارے کو کروڑوں کا چونا بھی لگا رہا ہے۔ایڈوکیٹ شہویز عالم اپنے معتبر شعبے (وکیل) ہونے کا نا جائز فائدہ اٹھاتا ہے۔شہزاد انجم نے کہا کہ سندھ بار کونسل کے قانون کے مطابق کوئی بھی وکیل کسی بھی دوسرے پرائیویٹ،نیم سرکاری یا سرکاری کام میں شامل نہیں ہو سکتا۔سندھ بار کونسل سے گزارش کرونگا کہ فوراً ایڈووکیٹ شہویز عالم کا لائسنس منسوخ کیا جائے تاکہ یہ پیشہ کا ناجائز استعمال نہ کر سکے۔شہزاد اسکول کے مالک نے تعزیراتِ پاکستان دفعہ 499 اور 500 کے تحت ان پر دیوانی اور فوجداری کاروائی عمل میں لانے کا بھی اعلان کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام والدین شہزاد انگلش گرامر ہائی اسکول میں ہی اپنے بچے بھیجیں اور تعلیم دشمن بدمعاش سندھ ایجوکیشن کے بددیانت آپریٹر سے بچیں۔انہوں نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ سختی سے نوٹس لیں تا کہ سیف پر لگے الزام جو سیف کے ہی آپریڑ کی طرف سے لگائے گئے ہیں ان کی وضاحت ہو سکے۔
Load/Hide Comments























