سرسید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام ممتاز بین الاقوامی کمیونیکیشن کوچ یاسر علی خان کے ساتھ ایک تربیتی سیشن

سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی
یونیورسٹی روڈ، کراچی۔

سرسید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام ممتاز بین الاقوامی کمیونیکیشن کوچ یاسر علی خان کے ساتھ ایک تربیتی سیشن

کراچی، 22 /اکتوبر، 2025۔۔ سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام ایک فکری سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں عالمی شہرت یافتہ کمیونیکیشن کوچ اور موٹیویشنل اسپیکر محمد یاسر علی خان نے پبلک اسپیکنگ کی مہارت پر ایک بہترین لیکچر دیا۔ اس سیشن کا مقصد طلبا اور فیکلٹی ممبران میں پبلک اسپیکنگ اور پریزینٹیشن اسکِلز کو نکھارنا تھا تاکہ وہ عالمی معیار کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں۔ یاسر علی خان، جنہیں ایپل، گوگل اور دیگر عالمی اداروں کی جانب سے قابل اعتماد اسپیکنگ کوچ کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے، سوشل میڈیا پر پانچ ملین سے زائد فالوورز رکھتے ہیں اور اب تک 20,000 سے زائد افراد کو بھرپور اعتمادکے ساتھ، قائدانہ انداز میں اظہارِ خیال کرنے کی تربیت دے چکے ہیں۔ ان کی آمد سرسید یونیورسٹی کے تعلیمی ماحول میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوئی۔
سرسید یونیورسٹی کے چانسلر محمد اکبر علی خان نے کہا کہ لوگوں کو بیجا ضرورت سے زیادہ معلومات فراہم کرکے انھیں الجھن میں ڈالنے سے بہتر ہے کہ اہم نکات اجاگر کئے جائیں جو انھیں بخوبی یاد بھی رہیں۔پبلک اسپیکر کی باتیں غیر دلچسپ نہیں ہونی چاہئے اور باتیں ایسی ہونی چاہئں کہ وہ ذہن میں نقش ہوجائیں۔
کمیونیکیشن کوچ، یاسر علی خان نے کہا کہ پبلک اسپیکنگ کی مہارت آج کے دور میں ایک اہم ضرورت بن چکی ہیں۔ چاہے آپ کسی تعلیمی ادارے میں ہوں، کاروباری میٹنگ میں یا کسی عوامی تقریب میں، مؤثر انداز میں اپنی بات پیش کرنا ضروری ہے۔پبلک اسپیکنگ کی مہارت نہ صرف آپ کی خود اعتمادی میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ آپ کی بات کو دوسروں تک پہنچانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ ایک کامیاب مقرر کو اپنی موضوع پر مکمل معلومات ہونی چاہئیں۔ واضح اور مؤثر زبان کا استعمال ضروری ہے۔ آپ کی تقریر کا لہجہ، رفتار اور آواز کی اونچائی بھی اہمیت رکھتی ہیں۔ جسمانی اشارے، آنکھوں کا رابطہ، اور چہرے کے تاثرات آپ کی تقریر کو مزید مؤثر بناتے ہیں۔۔ اپنے سامعین کی توجہ حاصل کرنا اور انہیں اپنی بات میں شامل کرنا ضروری ہے۔ سوالات پوچھنے یا دلچسپ کہانیاں سنانے سے آپ ان کی دلچسپی برقرار رکھ سکتے ہیں۔۔پبلک اسپیکنگ کی مہارت نہ صرف پیشہ ورانہ زندگی میں بلکہ ذاتی زندگی میں بھی کامیابی کی کنجی ہیں۔اساتذہ تدریس کو ایک نوکری نہ سمجھیں بلکہ اسے ایک ذمہ داری سمجھیں۔
آخر میں چانسلر اکبر علی خان اور ارم اکبر علی خان نے رجسٹرار کموڈور (ر) سید سرفراز علی، عادل عثمان، محسن کاظم، عبدالمعید خان، محسن خان، طارق سبزواری، سرفراز ناتھا، فہد فاروقی، ڈاکٹر کاشف شیخ کے ہمراہ یاسر علی خان کو سووینئر پیش کیا۔

عبدالحامد دکنی
ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن