دنیا بھر میں کھانے پینے کے انداز میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے اور اب روایتی بڑے کھانوں کی جگہ ’اسنیکیفکیشن‘ (Snackification) کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ لوگ مکمل کھانے کے بجائے چھوٹے، غذائیت سے بھرپور اسنیکس کو ترجیح دینے لگے ہیں۔
یہ رجحان خاص طور پر نوجوان نسل اور ملینیئلز میں مقبول ہو رہا ہے۔ ایک سروے کے مطابق 92 فیصد امریکی ملینیئلز ہفتے میں کم از کم ایک بار کھانے کے بجائے اسنیکس کا سہارا لیتے ہیں، اور نصف افراد یہ عادت ہفتے میں چار بار اپناتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس تبدیلی کی وجہ غذائیت سے آگاہی میں اضافہ ہے، کیونکہ لوگ ایسے کھانے چاہتے ہیں جو کم وقت میں توانائی بخش اور صحت مند ہوں۔
بھارت میں کیے گئے حالیہ سروے کے مطابق، 55 فیصد صارفین بغیر پریزرویٹیو والے اسنیکس کو ترجیح دیتے ہیں، جو قدرتی، صاف اور متوازن غذاؤں کی طرف بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔
اس رجحان کے پیشِ نظر فوڈ انڈسٹری نے اپنے پروڈکٹس کو نئے انداز میں پیش کرنا شروع کر دیا ہے۔ اب مارکیٹ میں پروٹین بارز، بیکڈ چپس، گرین اسنیکس اور دیگر صحت مند آپشنز دستیاب ہیں۔
صارفین اب ’مکس اینڈ میچ‘ کے انداز میں اسنیکس کا انتخاب کرتے ہیں، جیسے پروٹین اور فائبر کو ملا کر ایسے اسنیکس بنانا جو نہ صرف لذیذ ہوں بلکہ جسم کی غذائی ضروریات بھی پوری کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ’اسنیکیفکیشن‘ صرف وقت کی بچت کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ دنیا بھر میں متوازن اور صحت مند طرزِ زندگی کی علامت بنتا جا رہا ہے۔























