معروف آرٹیفشل انٹیلی جنس کمپنی اوپن اے آئی، جس نے چیٹ جی پی ٹی کو تخلیق کیا، اب گوگل کے مقبول ویب براؤزر کروم کو ٹکر دینے کی تیاری کر رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اوپن اے آئی کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ کمپنی ایک ایسا جدید ویب براؤزر متعارف کروانے والی ہے جو مصنوعی ذہانت کی طاقت سے لیس ہوگا۔
اس نئے براؤزر کا مقصد صارفین کے انٹرنیٹ استعمال کرنے کے روایتی انداز کو بدل دینا ہے۔ ذرائع کے مطابق اوپن اے آئی آنے والے چند ہفتوں میں اپنا یہ براؤزر لانچ کر سکتی ہے، جو گوگل کروم کے متبادل کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
اس براؤزر کی خاص بات یہ ہوگی کہ یہ چیٹ جی پی ٹی کی طرح انٹرفیس رکھے گا اور صارفین ویب سائٹس پر کلک کرنے کے بجائے براہ راست چیٹ کے ذریعے معلومات حاصل کر سکیں گے۔ اس سے اوپن اے آئی کو براہ راست یوزر ڈیٹا تک رسائی ملے گی جو اس کی مصنوعی ذہانت کو مزید بہتر بنانے میں مدد دے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چیٹ جی پی ٹی کے تقریباً 50 کروڑ ہفتہ وار فعال صارفین نے اس براؤزر کا استعمال شروع کر دیا تو اس سے گوگل کے اشتہاری کاروبار پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ کروم براؤزر گوگل (الفابیٹ) کی اشتہاری آمدنی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، کیونکہ اسی براؤزر کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا جمع ہوتا ہے اور سرچ ٹریفک گوگل کے سرچ انجن پر منتقل کی جاتی ہے، جس سے کمپنی کو سالانہ اربوں ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔
اوپن اے آئی کا نیا براؤزر اس حکمت عملی کو چیلنج کرے گا اور اس کا ہدف صارفین کو تیز، زیادہ ذاتی نوعیت کی سرچ سروس فراہم کرنا ہے تاکہ ان کی روزمرہ اور پیشہ ورانہ ضروریات کو آسان بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ اوپن اے آئی نے 2022 میں چیٹ جی پی ٹی لانچ کر کے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا تھا۔ اس کے بعد سے کمپنی کو گوگل اور دیگر کئی نئی اے آئی کمپنیوں، جیسے
Anthropic
سے سخت مسابقت کا سامنا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا اوپن اے آئی کا نیا براؤزر کروم کی مضبوط گرفت کو ڈگمگانے میں کامیاب ہوتا ہے یا نہیں۔























