
سینئر صحافی ریحام خان کا پہلگام پر خصوصی انٹرویو
Senior Journalist Reham Khan Exclusive Interview On Pahalgam
سینئر صحافی رحام خان کا پہلگام پر خصوصی انٹرویو
پہلگام میں دہشت گرد حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ اس واقعے پر بات کرنے کے لیے ہماری مہمان پاکستان کی معروف صحافی اور فلم میکر رحام خان ہیں۔
رحام خان نے دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “یہ ایک المناک واقعہ ہے، جس کی ہر ممکن مذمت کی جانی چاہیے۔ بے گناہ شہریوں کی جانوں کا نقصان ناقابلِ برداشت ہے۔” تاہم، انہوں نے بھارت کے ممکنہ ردِ عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “اگر بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی (واٹر ٹیررزم) کا راستہ اپنایا تو یہ نہ صرف غیر قانونی ہوگا بلکہ خطے کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “سندھ طاس معاہدہ (Indus Water Treaty) ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کی خلاف ورزی کرنا دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگر بھارت پاکستان کا پانی روکے گا تو چین بھی اسی کی تقلید کرتے ہوئے برہما پتر کا پانی بھارت کے لیے بند کر سکتا ہے۔”
دہشت گردی کے مجرموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے رحام خان نے کہا کہ “اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہے تو اسے عدالت میں پیش کرنا چاہیے، محض الزامات کی بنیاد پر اقدامات کرنا درست نہیں۔” انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مکالمے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “جنگ جوئی اور انتہا پسندی کا راستہ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ دونوں ممالک کو عوامی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پرامن طریقے سے مسائل حل کرنے چاہئیں۔”
انٹرویو کے دوران جب بھارت کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود بند کرنے کے اقدام کا ذکر آیا تو رحام خان نے کہا کہ “یہ اقدام بھی عام شہریوں کو متاثر کرے گا۔ ہمیں ایسے فیصلوں سے گریز کرنا چاہیے جو عوامی مسائل میں اضافہ کریں۔”
انہوں نے اختتام پر دونوں ممالک کے عوام کے درمیان امن اور ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ “دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، لہٰذا ہمیں اسے مذہبی رنگ دینے سے گریز کرنا چاہیے۔”
مزید تفصیلات کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
یوٹیوب لنک























