
لاہور()ریڈیو کلینک میں صدر اکیڈمی آف فیملی فزیشنز پاکستان ڈاکٹر طارق محمود میاں کی شرکت،میزبان اور پروڈیوسر مدثر قدیر تھے۔پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق محمود میاں کا کہنا تھا تپ دق ایک موذی مرض ہے جس کی وجہ سے ہر سال لاکھوں افراد اپنی جانیں گنوا دیتے ہیں۔طب کے میدان میں ہونے والی ترقی کے باوجود آج بھی لوگوں کی بڑی تعداد اس مرض میں مبتلا ہو جاتی ہے۔تپ دق کا مرض مائکو بیکٹیریم ٹیوبر کلوسس کے بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے جس کے انفیکشن کی وجہ سے یہ بیماری پھپھڑوں کے علاوہ ہڈیوں،گردوں اور آنتوں سمیت دیگر اعضا کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔اس مرض کے خلاف آگاہی کا عالمی دن24مارچ کو منایا جاتا ہے جبکہ 2025 میں اس دن کو اس عزم کے ساتھ منایا جارہا ہےکہ ہاں،ہم ٹی بی کو 
ختم کرسکتے ہیں ایک نئے عزم کے ساتھ،اس موقع پر ڈاکٹر طارق محمود نے سامعین کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں لوگ اس مرض میں مبتلا ہوتے ہیں،ٹی بی کی تشخیص میں بخار کا ہونا،بھوک کا نہ لگنا،رات کو پسینہ آنا،طویل مدتی کھانسی ہونا،تھکاوٹ محسوس کرنا،خون یا بغیر خون کے بلغم آنا اور نامعلوم وجہ سے وزن میں کمی ہونا جیسی علامات شامل ہیں۔انھوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے صوبے کے تمام ہسپتالوں میں اس بیماری سے بچاؤ اور تحفظ کے اقدامات کے حوالے سے سینٹرز قائم کر رکھے ہیں جہاں پر مریضوں کی تشخیص میں معاون ٹیسٹوں اور ادویات کو بلا معاوضہ فراہم کیا جارہا ہے۔ڈاکٹر طارق محمود میاں نے سامعین کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ٹی بی سے بچاؤ کے لیے متوازن اور صحت مند خوراک کے استعمال کے ساتھ ساتھ باقاعدگی سے ورزش کرنے،رہائش گاہ میں وینٹی لیشن کے انتظامات کرنے اور تمباکو سمیت دیگر منشیات کے پرہیز سے ہی اس بیماری کو شکست دی جاسکتی ہے۔























